ETV Bharat / city

'جموں و کشمیر کی عوام سے کیے گئے کوئی وعدے پورے نہیں ہوئے' - جموں و کشمیر میں حدبندی جلد ہونی چاہیے

پانچ اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرتے وقت یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ جموں و کشمیر میں ترقی ہوگی اور جلد ہی حدبندی کرنے کے بعد انتخابات بھی کرائے جائیں گے۔ تاہم دو برس گزرجانے جانے کے بعد بھی نہ حدبندی ہوئی اور نہ ہی انتخابات۔

'جموں و کشمیر کی عوام سے کیے گئے کوئی وعدے پورے نہیں ہوئے'
'جموں و کشمیر کی عوام سے کیے گئے کوئی وعدے پورے نہیں ہوئے'
author img

By

Published : Aug 4, 2021, 10:41 PM IST

اس حولے سے ای ٹی وی بھارت سے مقامی باشندگان نے کہا کہ حدبندی جلد ہونی چاہیے اور انتخابات بھی، تاکہ وادی میں عوامی مسائل کے حولے سے جوابدہی آئے۔ اس تعلق سے مقامی شخص اسحاق بٹ کا کہنا تھا کہ "مرکزی حکومت سے کوئی اُمید نہیں کر سکتے کیونکہ دفعہ 35 اے کے خاتمے سے قبل بھی اُن کی جانب سے ٹال مٹول ہو رہا تھا وہ آج بھی جاری ہے۔حدبندی جلد ہونی چاہیے اس سے جو یہاں سیاسی خلا پیدا ہوا ہے وہ دور ہو جائے گا۔"

'جموں و کشمیر کی عوام سے کیے گئے کوئی وعدے پورے نہیں ہوئے'

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "حدبندی سے عوام کو لگے گا کہ کچھ ہو سکتا ہے۔ اس وقت آفسر شاہوں کی تاناشھی چل رہی ہے۔ عوام کی آواز سننے والا کوئی نہیں ہے۔" وہیں سیاسی تجزیہ نگار اور سینئر صحافی رشید راحیل کا کہنا تھا کہ "جہاں تک پورے ملک کا تعلق ہے، جب ملک 1947 میں آزاد ہوا تب جو پروگرام مرتب کیا گیا ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اب تک وہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "جہاں تک جموں و کشمیر کی بات ہے تو سنہ 2019 کی 5 تاریخ کو تعمیر و ترقی کی بات کی گئی، احتسابی کمیشن کو مضبوط بنانے کی بات کی گئی، پھر حدبندی کی بات ہوئی۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ کچھ نہیں ہوا لیکن جو وعدے کیے گئے تھے اس طرح سے پورے نہیں ہوئے۔ ابھی حدبندی نہیں ہوئی ہے، بہت سارے ایسے علاقے ہیں جو کٹے ہوئے ہیں۔ وہاں کی انتظامیہ صحیح طریقے سے عوام کے مسائل کا ازالہ نہیں کر پاتی ہے۔ واقعتا عوام کی فلاح اور بہبودی کے لیے منصوبے تیار کر کے اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔"

اس حولے سے جب ای ٹی وی بھارت نے وادی کے سیاسی رہنما سے بات کرنے کی کوشش کی تو بیشتر نے اپنا ردِعمل ظاہر کرنے انکار کیا، تاہم پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے جنرل سیکرٹری غلام نبی لون ہنجورا کا کہنا تھا کہ "پانچ اگست کو لیا گیا فیصلہ غیر آئینی تھا اور جس وجہ سے خطے کی عوام کو ذلیل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کیا کچھ بدلا ؟: خصوصی رپورٹ

حد بندی بھی اسی فیصلے کے پس منظر میں لیا گیا ہے اس لیے ہماری پارٹی گذشتہ مہینے اُن سے نہیں ملی۔ پانچ اگست جموں و کشمیر کے لیے یوم سیاہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں دفعات کو دوبارہ بحال کیا جائے اور تمام اسٹاک ہولڈرز سے بات کرکے مسئلے کشمیر کو حل کیا جانا چاہیے۔"

اس حولے سے ای ٹی وی بھارت سے مقامی باشندگان نے کہا کہ حدبندی جلد ہونی چاہیے اور انتخابات بھی، تاکہ وادی میں عوامی مسائل کے حولے سے جوابدہی آئے۔ اس تعلق سے مقامی شخص اسحاق بٹ کا کہنا تھا کہ "مرکزی حکومت سے کوئی اُمید نہیں کر سکتے کیونکہ دفعہ 35 اے کے خاتمے سے قبل بھی اُن کی جانب سے ٹال مٹول ہو رہا تھا وہ آج بھی جاری ہے۔حدبندی جلد ہونی چاہیے اس سے جو یہاں سیاسی خلا پیدا ہوا ہے وہ دور ہو جائے گا۔"

'جموں و کشمیر کی عوام سے کیے گئے کوئی وعدے پورے نہیں ہوئے'

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "حدبندی سے عوام کو لگے گا کہ کچھ ہو سکتا ہے۔ اس وقت آفسر شاہوں کی تاناشھی چل رہی ہے۔ عوام کی آواز سننے والا کوئی نہیں ہے۔" وہیں سیاسی تجزیہ نگار اور سینئر صحافی رشید راحیل کا کہنا تھا کہ "جہاں تک پورے ملک کا تعلق ہے، جب ملک 1947 میں آزاد ہوا تب جو پروگرام مرتب کیا گیا ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اب تک وہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "جہاں تک جموں و کشمیر کی بات ہے تو سنہ 2019 کی 5 تاریخ کو تعمیر و ترقی کی بات کی گئی، احتسابی کمیشن کو مضبوط بنانے کی بات کی گئی، پھر حدبندی کی بات ہوئی۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ کچھ نہیں ہوا لیکن جو وعدے کیے گئے تھے اس طرح سے پورے نہیں ہوئے۔ ابھی حدبندی نہیں ہوئی ہے، بہت سارے ایسے علاقے ہیں جو کٹے ہوئے ہیں۔ وہاں کی انتظامیہ صحیح طریقے سے عوام کے مسائل کا ازالہ نہیں کر پاتی ہے۔ واقعتا عوام کی فلاح اور بہبودی کے لیے منصوبے تیار کر کے اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔"

اس حولے سے جب ای ٹی وی بھارت نے وادی کے سیاسی رہنما سے بات کرنے کی کوشش کی تو بیشتر نے اپنا ردِعمل ظاہر کرنے انکار کیا، تاہم پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے جنرل سیکرٹری غلام نبی لون ہنجورا کا کہنا تھا کہ "پانچ اگست کو لیا گیا فیصلہ غیر آئینی تھا اور جس وجہ سے خطے کی عوام کو ذلیل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کیا کچھ بدلا ؟: خصوصی رپورٹ

حد بندی بھی اسی فیصلے کے پس منظر میں لیا گیا ہے اس لیے ہماری پارٹی گذشتہ مہینے اُن سے نہیں ملی۔ پانچ اگست جموں و کشمیر کے لیے یوم سیاہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں دفعات کو دوبارہ بحال کیا جائے اور تمام اسٹاک ہولڈرز سے بات کرکے مسئلے کشمیر کو حل کیا جانا چاہیے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.