ETV Bharat / city

گاندربل:سولہ سالوں سے اسپتال کے تعمیر کے نام پر صرف وعدے

جموں و کشمیر کے ضلع گاندر بل کےکھچ پتری کنگن جیسے دور دراز علاقہ میں سنہ 2005میں چند بستروں پر مشتمل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیاتھا۔ اس اسپتال میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ۔مگر حکومت اور انتظامیہ کی توجہ نہ ملنے کے سبب اسپتال کی تعمیر تو دور کی بات زمین پر اسپتال کا وجود تک نہیں ہے۔تعمیرکے نام پر چند پتھر پڑے ہیں۔

اسپتال کے تعمیر کے نام پر صرف وعدے
اسپتال کے تعمیر کے نام پر صرف وعدے
author img

By

Published : Nov 3, 2021, 10:14 AM IST

مرکز کے زیر انتظام جموں کی موجودہ انتظامیہ سے قطع نظر سابقہ حکومتوں نے عوام سے ترقی کے دعوں اور وعدوں کو بنیاد بناکر عوام سےووٹ طلب کر کے حکمرانی کی ۔مگر بر سراقتدار آنے کے بعد عوام کا کوئی پرسان حال نہیں رہا۔

اسپتال کے تعمیر کے نام پر صرف وعدے

جموں و کشمیر کے ضلع گاندر بل کےکھچ پتری کنگن جیسے دور دراز علاقہ میں سنہ 2005پانچ میں چند بستروں پر مشتمل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیاتھا۔ اس اسپتال میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ۔مگر حکومت اور انتظامیہ کی توجہ نہ ملنے کے سبب یہ اسپتال کی تعمیر تو دور کی بات زمین پر اسپتال کا وجود تک نہیں ہے۔تعمیرکے نام پر چند پتھر پڑے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ کام شروع ہونے کے بعد مزدور و دیگر عملہ غائب ہوگئے۔اس کے بعد سے آج تک کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ مقامی باشندوں نے اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال کے نام پر مذاق کیا جارہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ اس علاقہ میں تین سو گھر ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بیمار پڑتا ہے تو تو انہیں ایمبولنس کے بجائےچارپائی پر کندھوں کے سہارے اسپتال لے جایا جاتاہے

اسی وجے سے مریض کے تیمار دار اور اہل خانہ یہ سوچتےہیں کہ مریض کے راستہ میں مرنے سے بہتر ہے کہ وہ اپنے گھر ہی میں ہی دم توڑے۔

مقامی باشندوں نے کہا کہ اسپتال تو نہیں بنا لیکن ہم آج اور آج سے پہلے بھی چندہ جمع کرکے اعلیٰ حکام کے پاس گذشتہ سولہ سال جا رہے ہیں، لیکن جب ہم دفتر پہنچتے ہیں تو ایسا لگ رہا ہے کہ ہم بھکاری ہیں اور آفیسر ہمارے ساتھ بھکاریوں جیسا سلوک کرتے ہیں۔اور اسپتال کی تعمیر کا وعدہ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:ترال: ہیلتھ سینٹر کی دیوار بندی نہ ہونے سے عمارتیں غیر محفوظ

اس سلسلے میں جب چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر افروز سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ڈاریکٹرآفس کی جانب سے اس سلسلے میں ٹینڈر نکالے گئے ہیں۔تاہم اس معاملہ پر انہیں مزید کوئی کوئی جانکاری نہیں ہے۔

مرکز کے زیر انتظام جموں کی موجودہ انتظامیہ سے قطع نظر سابقہ حکومتوں نے عوام سے ترقی کے دعوں اور وعدوں کو بنیاد بناکر عوام سےووٹ طلب کر کے حکمرانی کی ۔مگر بر سراقتدار آنے کے بعد عوام کا کوئی پرسان حال نہیں رہا۔

اسپتال کے تعمیر کے نام پر صرف وعدے

جموں و کشمیر کے ضلع گاندر بل کےکھچ پتری کنگن جیسے دور دراز علاقہ میں سنہ 2005پانچ میں چند بستروں پر مشتمل اسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیاتھا۔ اس اسپتال میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ۔مگر حکومت اور انتظامیہ کی توجہ نہ ملنے کے سبب یہ اسپتال کی تعمیر تو دور کی بات زمین پر اسپتال کا وجود تک نہیں ہے۔تعمیرکے نام پر چند پتھر پڑے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ کام شروع ہونے کے بعد مزدور و دیگر عملہ غائب ہوگئے۔اس کے بعد سے آج تک کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ مقامی باشندوں نے اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال کے نام پر مذاق کیا جارہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ اس علاقہ میں تین سو گھر ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بیمار پڑتا ہے تو تو انہیں ایمبولنس کے بجائےچارپائی پر کندھوں کے سہارے اسپتال لے جایا جاتاہے

اسی وجے سے مریض کے تیمار دار اور اہل خانہ یہ سوچتےہیں کہ مریض کے راستہ میں مرنے سے بہتر ہے کہ وہ اپنے گھر ہی میں ہی دم توڑے۔

مقامی باشندوں نے کہا کہ اسپتال تو نہیں بنا لیکن ہم آج اور آج سے پہلے بھی چندہ جمع کرکے اعلیٰ حکام کے پاس گذشتہ سولہ سال جا رہے ہیں، لیکن جب ہم دفتر پہنچتے ہیں تو ایسا لگ رہا ہے کہ ہم بھکاری ہیں اور آفیسر ہمارے ساتھ بھکاریوں جیسا سلوک کرتے ہیں۔اور اسپتال کی تعمیر کا وعدہ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:ترال: ہیلتھ سینٹر کی دیوار بندی نہ ہونے سے عمارتیں غیر محفوظ

اس سلسلے میں جب چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر افروز سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ڈاریکٹرآفس کی جانب سے اس سلسلے میں ٹینڈر نکالے گئے ہیں۔تاہم اس معاملہ پر انہیں مزید کوئی کوئی جانکاری نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.