بڈگام: جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے وتر ہیل خانصاحب علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین جاری جھڑپ میں تینوں عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔
وہیں علاقے میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی جس وجہ سے آس پاس علاقوں کے لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے۔ بتایا جارہا ہے سکیورٹی فروسز نے اس گھر کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کیا جس میں عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے۔
کشمیر پولیس زون نے ٹویٹ کرکے تفصیلات دیتے ہوئے لکھا کہ بڈگام انکاؤنٹر میں لشکر طیبہ سے وابستہ تین عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ پولیس نے جائے وقوع سے لاشیں نکال لی ہے اور اس سلسلے میں لاشوں کی شناخت ابھی آنے باقی ہے۔ پولیس کے مطابق انکاؤنٹر سائٹ سے گولہ وبارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔
وہیں پولیس نے اور ایک ٹویٹ میں لکھا کہ انکاؤنٹر میں مارے گئے عسکریت پسند لطیف راتھر ہے جو کشمیر پنڈت راہل بھٹ اور ٹی وی اداکارہ امرین بھٹ کی ہلاکت میں ملوث تھا۔
اس سے قبل ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے بتایا کہ وترہیل میں لشکر طیبہ (ٹی آر ایف )کے کمانڈر لطیف راتھر سمیت تین جنگجووں کو فورسز نے گھیرے میں لے لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لطیف راتھر کشمیری پنڈت راہل بھٹ اور امبرین بھٹ سمیت متعدد شہریوں کی ہلاکتوں میں براہ راست ملوث ہے۔
بتادیں کہ سکیورٹی فورسز کو بڈگام کے وتر ہیل خانصاحب گاوں میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور سکیورٹی فورسز نے اعلیٰ الصبح علاقے کو محاصرے میں لے کر چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔
جونہی سکیورٹی فروسز عسکریت پسندوں کے چھپے ہوئے مقام پر پہنچے تو عسکریت پسندوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے بعد علاقہ میں انکاؤنٹر کی شکل اختیار کر لی۔ دن بھر جاری رہنے والی اس جھڑپ میں سکیورٹی فورسز نے تینوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔وہیں مقامی ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں شدید دھماکوں کی آوازوں کے بیچ ایک رہائشی مکان سے آگ کے شعلے بلند ہوئے۔
اس سے پہلے اتوار کو پولیس نے ممنوعہ تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک عسکریت پسند کو بھارتی فوج کے 34 آر آر یونٹ نے بڈگام کے علاقے میں گرفتار کیا تھا اور ان کے قبضہ سے اہلکاروں نے 5 پستول، 5 میگزین، 50 راؤنڈ گولیوں کے علاوہ دو دستی بم بھی برآمد کئے تھے۔