اپنی پارٹی کے کارکنان وسینیئر رہنماؤں نے آج جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں حد بندی کمیشن کی حالیہ پیش کی گئی سفارشات کے خلاف احتجاج Apni Party Protest in Srinagar کیا۔ احتجاج کی قیادت پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری کر رہے Altaf Bukhari Protest in Srinagar تھے۔
احتجاج میں اپنی پارٹی کے کارکنان نے حد بندی کمیشن کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ احتجاج الطاف بخاری کی رہائش گاہ لالچوک کے شیخ باغ سے نکلا تھا، تاہم پولیس کی بڑی تعداد نے مظاہرین کو آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی اور یہ احتجاج الطاف بخاری کی رہائش گاہ کے باہر ہی اختتام پزیر ہوا۔
اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں حدبندی کمیشن، میڈیا کی آزادی اور جموں میں منعقد رئیل اسٹیٹ سمٹ کے متعلق بینئرز اٹھائے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Delimitation Commission Draft: حد بندی کمیشن کی سفارش، جموں کو 6 اسمبلی سیٹیں، کشمیر کو فقط ایک
الطاف بخاری نے احتجاج کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حدبندی کمیشن کی سفارشات کشمیر کے لوگوں کو قابل قبول نہیں ہیں،کیونکہ اس میں سیاسی مداخلت کے عندیہ ظاہر ہورہے ہیں۔
الطاف بخاری کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں موجودہ حکومت نے میڈیا کو آزادی رائے نہیں دی ہے جس سے میڈیا عوام کے مسائل رپورٹ نہیں کر پا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Political Leaders on J&K Real Estate Summit: 'ریئل اسٹیٹ سمٹ ایسٹ انڈیا کمپنی کے مترادف'
جموں رئیل اسٹیٹ سمٹJ&K Real Estate Summit کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ سرکار نے پردہ تلے جموں و کشمیر کی ڈومسائل قانون کو نظر انداز کرتے ہوئے غیر مقامی تجاروں اور افراد کی رہائش کے لیے یہاں راہ ہموار کی ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ حد بندی کمیشن نے حالیہ دنوں اپنے میٹنگ میں جموں میں چھ اور کشمیر میں ایک نئی اسمبلی حلقے کا قیام کی سفارشات پیش کی ہیں۔ تاہم جموں و کشمیر کی متعدد سیاسی جماعتوں نے اس کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔