جموں وکشمیر ریکنسلیشن فرنٹ کے چئیرمین سندیپ ماوا نے آج سرینگر میں ایک پرس کانفرنس کے دوران نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ عبدالرحیم راتھر پر الزام عائد JKRF Press Conference in Srinagar کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی دور حکومت میں کرسی کا غلط اور ناجائز استعمال کر کے غیر قانونی طور سے نہ صرف جموں وکشمیر بلکہ ملک اور بیرون ممالک میں بھی اربوں کھربوں روپے کے اثاثے کھڑا کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عبدالرحیم راتھر کے بیٹے ہلال راتھر کے نام پر دبئی اور امریکہ میں کئی مکانات، ہوٹل اور دیگر اثاثے موجود ہیں، جو کہ نیشنل کانفرنس کے دیگر رہنماؤ اور سابق افسروں کی ملی بھگت سے بنائے گئے ہیں۔
این سی رہنما عبدالرحیم راتھر کے اثاثوں کی جانچ کی جائے پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے نیشل کانفرنس کے سینیئر رہنما عبدالرحیم راتھر اور ان کے بیٹے ہلال راتھر کے نام پر ملک اور بیرون ممالک کے ان جائیدادوں کے علاوہ دبئی اور امریکہ میں تجارت کے نام پر لگائے کے پیسہ کا تفصیلی خاکہ پیش کیا اس کے علاوہ سندیپ نے ہلال راتھر کی جانب سے امریکہ اور دبئی میں دیے گئے ٹیکسز کے کاغذات اور ہلال راتھر کے اس مکان کی تصویر بھی ثبوت کے طور میڈیا کے سامنے پیش کی۔ سندیپ ماوا نے جموں اور کشمیر خطے کے علاوہ بیرون ممالک میں ہلال راتھر کے بے نام تجارتی اثاثوں، ہوٹلوں،اور دیگر زمین و جائیداد کا تذکرہ بھی کیا جو کہ رحیم راتھر نے بحثیت ریاستی وزیر خزانہ کے طور اس وقت کے اعلی افسران اور این سی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ملی بھگت سے کمائی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہلال راتھر نے نہ صرف بیرون ممالک میں اپنا پیسہ لگایا ہے بلکہ بیرون میں اپنے دیگر ساتھوں کے ساتھ پیسہ کا کافی لین دین کیا ہے۔ایسے میں یہ پیسہ ٹیرر فنڈنگ اور دیگر غیر قانون کاموں کے لیے بھی استعمال میں ہونے کے قوی امکانات نظر آرہے ہیں جس کی اعلی سطح پر جانچ اور تحقیقات کی جانی چاہیے تاکہ سابق وزیر اعلی خزانہ عبدالرحیم راتھر اور ان کے بیٹے کی اصلیت جموں وکشمیر کے عوام کے سامنے آسکے۔انہوں نے کہا یہاں سابق حکومتوں خاص کر نیشنل کانفرنس کے دور اقتدار میں مرکز کی جانب سے جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی کے لیے بھیجے گئے پیسہ کو رحیم راتھر جیسے سیاسی دانوں نے لوٹ کر اپنے گھر بھرے اور اپنے بچوں کے لیے بڑی بڑی جائیدادیں بنائی۔
یہ بھی پڑھیں:
سندیپ ماوا پریس کانفرنس میں مرکزی حکومت اور جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پر زور دیا کہ وہ ایک ایس آئی ٹی کا قیام عمل میں لاکر این سی کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ عبدالرحیم اور ہلال راتھر کے نام کے تمام اثاثوں اور بےنام کے ان سبھی تمام کھاتوں کی جانچ کروائے جو کہ غلط لوٹ کھسوٹ کر کے کمائی گئی ہیں۔
واضح رہے اس قبل بھی سندیپ ماوا نے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبدللہ، نائب صدر عمر عبداللہ اور این سی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کر کے ان کی کردار کشی کی تھی جس کے بعد نیشنل کانفرنس نے سندیپ ماوا کے خلاف عدالت میں ہتک آمیز کیس درج کیا ہے۔