سرینگر: سماج میں جہیز کی لعنت، شادیوں میں اسراف سمیت دیگر غیر ضروری رسم و رواج سے غرباء، یتیموں اور بے سہار گھرانے لڑکیوں کی شادی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ایسے میں ایک غیر سرکای تنظیم ہلپنگ ہینڈ فاﺅنڈیشن نے قابل فخر کام انجام دیتے ہوئے اجتماعی شادی کی ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔اس تقریب میں 51 جوڑے رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے۔
ہلپنگ ہینڈ فاﺅنڈیشن کی جانب سے جمعرات کے روز سرینگر کے بابا ڈیمب علاقے میں 51جوڑوں کی شادی انجام دی۔ فانڈیشن کے عہدیدار عمر وانی نے بتایا کہ ہم مختلف اضلاع جا کر وہاں غریب لڑکیوں کو تلاش کر اُن کی شادی کا انتظام کر تے ہیں۔ شادی بیاہ کے دوران جو بھی خرچ آتا ہے وہ ہم برداشت کرتے ہیں ۔Mass Wedding in Srinagar
مزید پڑھیں:
اُن کے مطابق شادی بیاہ کے لیے درکار سامان بھی جوڑوں میں تقسیم کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی نئی زندگی کی شروعا ت کر سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ رسومات کی وجہ سے وادی کشمیر میں بالغ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں شادی کی عمر کو پار کر گئے ہیں۔