اکیسویں صدی میں بھی رابطہ سڑک نہ ہونے کے سبب پہاڑی ضلع رام بن کے گنوت علاقے میں رہائش پذیر ہزاروں افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے برسوں قبل علاقے میں رابطہ سڑک کی تعمیر کو منظوری دے دی ہے تاہم انکے مطابق سڑک کی تعمیر کے حوالے سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑک نہ ہونے کے سبب لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے: ’’ایمرجنسی خصوصا بیمار اور حاملہ خواتین کو اسپتال پہنچانے میں ناقابل بیان مصیبتوں سے گزارنا پڑتا ہے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ بیمار افراد کو کندھوں یا چارپائی پر اٹھا کر اسپتال پہنچانا پڑتا ہے جس کے باعث متعدد افراد کی موت بھی واقع ہو چکی ہے۔
سڑک نہ ہونے کے باعث طلبہ بھی گونا گوں پریشانیوں سے جوجھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ رامبن: قومی شاہراہ پر سڑک حادثے میں دو کی موت، دو زخمی
طلبہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اسکول جانے کے لیے کئی کلو میٹر پیدل سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خراب موسم کے دوران طلبہ خصوصا کم عمر بچے اسکول جانے کے بجائے گھروں میں بیٹھنے کو ہی ترجیح دیتے ہیں جس کے سبب انکی تعلیم متاثر ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ جموں و کشمیر: میٹرو ریل سروس کی تعمیر محض ایک اعلان
مقامی باشندوں نے سیاسی رہنمائوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’الیکشن کے دوران سیاسی رہنما جوق در جوق علاقے کا رخ کرتے ہیں، سٹرک کی تعمیر کا وعدہ کرکے ووٹ بٹور کر دوبارہ پلٹ کر بھی نہیں دیکھتے۔‘‘
انہوں نے انتظامیہ سے گنوت علاقے میں سڑک تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔