سہارنپور: سہارنپور کے قطب شیر تھانے کے محلہ سرائے حسام الدین کا رہائشی صغیر احمد جموں و کشمیر کے پلوامہ میں کار پینٹر کے طور پر کام کرنے گیا تھا، جسے دہشت گردوں نے گولی مار دی۔ بتایا جارہا ہے کہ مقتول کی 4 بچی اور ایک لڑکا ہے۔ بیوی کی موت کورونا کے سبب ہوگئی تھی۔ والد کی موت پر چھوٹے چھوٹے بچوں کا رو رو کر بُرا حال ہے۔
صغیر کے بھائی نعیم انصاری نے بتایا کہ میرے بڑے بھائی کی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، جب کہ میرے بھائی کی بیوی کا کورونا دور میں انتقال ہوچکا ہے، میرے بھائی کو قتل کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ ہمیں انصاف مل سکے۔ مقامی کونسلر منصور بدر نے بتایا کہ جس نے پلوامہ میں صغیر کو قتل کیا، ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے، نریندر مودی حکومت جو کہتی ہے اس نے دہشت گردی ختم کردی ہے لیکن آپ خود دیکھ لیں کہ دہشت گردی ابھی ختم نہیں ہوئی، یہ صرف بیان بازی ہے۔
مزید پڑھیں: سہارنپور: بی جے پی کی حب الوطنی فرضی ہے، جینت چودھری- Sir Syed Day: سرسید معمار اور مصلحِ قوم تھے
رکن پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمان کے بھائی تسلیم قریشی نے کہا کہ جیسا کہ یہ سنا گیا ہے کہ ہمارے شہر کے بہترین کاریگر صغیر احمد کو عسکریت پسندوں نے گولی مار کر قتل کردیا ہے، یہ واضح ہے کہ مودی حکومت جو کہتی تھی کہ ہم نے دہشت گردی ختم کردی یہ بالکل بے بنیاد ثابت ہوا ہے۔