جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے شمالی قصبہ ہندواڑہ میں واقع بری پورہ کی خواتین نے سرینگر ہندوارہ شاہراہ پر محکمۂ پی ایچ ای اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین کا کہنا تھا کہ 'برری پورہ کی آبادی پچھلے چار ماہ سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے اور محکمۂ جل شکتی اس آبادی کو پانی فراہم کرنے میں ناکام ہے۔'
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 'حالانکہ کئی مرتبہ متعلقہ محکمہ کے نوٹس میں لایا گیا اور کئی مرتبہ جل شکتی ڈویژن کے چکر کاٹے لیکن یقین دہانی کے سوا کچھ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا 'اس لئے ہم آج مجبور ہوکے سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا 'اگر مذکورہ آبادی چار ماہ سے پینے کے صاف پانی سے محروم ہے تو محکمۂ جل شکتی اس جانب کیوں نہیں توجہ دے رہا ہے اور لوگ نالوں کا گندہ پانی پینے کے لئے کیوں مجبور ہیں۔'
احتجاج میں شامل کچھ خواتین نے محکمہ پی ایچ ای اور انتظامیہ کے خلاف سخت ناراضگی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'بری پورہ پچھلے چار ماہ سے پینے کے صاف پانی کے لئے ترس رہے ہیں اور نالوں کا گندہ پانی استعمال کرتے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: سوپور کی عوام پینے کا صاف پانی نہ ملنے سے پریشان
انہوں نے کہا 'اگرچہ کئی مرتبہ محکمہ جل شکتی کے پاس اپنی فریاد لیکر گئے لیکن انہوں نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جس پر بری پورہ کی خواتین مجبور ہوکر سڑک پر آگئے اور احتجاجی دھرنا دیا۔'
احتجاج کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد رفت متاثر ہوئی اور گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔
اس کے بعد ضلع انتظامیہ پولیس ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچی اور مظاہرین کی سمجھا بجھاکر احتجاج ختم کروایا۔ مظاہرین کو یقین دہانی کرائی گئی کہ اگلے اندرون دو یوم پانی کا مسئلہ حل کردیا جائے گا۔