جموں و کشمیر میں اسمبلی نشستوں کی از سر نو حد بندی کے لیے مرکزی حکومت کے قائم کردہ حدبندی کمیشن نے ترمیم شدہ مسودے کی دوسری رپورٹ میں اسمبلی اور لوک سبھا نشستوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی تجویز رکھی ہے۔ Delimitation 2nd Draft
کمیشن نے ان تجاویز کو یونین ٹیریٹری کے پانچ پارلیمنٹ ارکان کو پیش کیا ہے جو کمیشن کے ایسوسی ایٹ ممبران ہیں۔ رپورٹ میں کشمیر ڈویژن میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لانے کے علاوہ راجوری اور پونچھ اضلاع کو اننت ناگ لوک سبھا نشست کے ساتھ منسلک کیا ہے۔
جبکہ جنوبی کشمیر میں ہوم شالی بُگ اسمبلی حلقہ کو ختم کیا گیا ہے جس سے ضلع کولگام میں اب تین اسمبلی حلقے ہی ہوں گے۔ حلقہ انتجاب شانگس کو اننت ناگ(ایسٹ) اور نئے حلقہ لارنو میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mehbooba Mufti On Delimitation Draft: 'کمیشن کی دوسری رپورٹ اکثریتی آبادی کو بے اختیار بنانے کا منصوبہ'
اس ضمن میں مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی سے کولگام ضلع کے صدر عابد خان نے کہا کہ کولگام ضلع میں چار اسمبلی نشستیں تھیں لیکن جب حد بندی کمیشن نے دیکھا تو شاید کولگام کی آبادی تین ہی اسمبلی سیٹوں کے لیے موزوں تھیں۔ BJP Leadr On Delimitation 2nd Draft
بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما عابد خان نے حد بندی کمیشن کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار جموں کشمیر عوام کے ساتھ انصاف ہوا ہے۔ Abid Khan reaction on Delimitation 2nd Draft
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں اور کشمیر کو پہلی بار اپنا صحیح حصہ ملا ہے کیونکہ جموں و کشمیر اب ایک ہی حصہ بن گیا ہے جو کہ عوام کے ساتھ صحیح معنوں میں انصاف ہے۔