جموں: نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پی اے جی ڈی کا اجلاس جموں میں اپنے رہائش گاہ پر 10 ستمبر 2022 دن کے دو بجے ایک اہم میٹنگ طلب کی ہے، جس میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی، سی پی آئی (ایم) کے رہنما ایم وائی تاریگامی اور اے این سی کے سینئر نائب صدر مظفر احمد شاہ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے۔ PAGD Called important Meeting in Jammu on September 10
یہ بھی پڑھیں:
اس اجلاس کا اہم مقصد جموں و کشمیر میں غیر مقامی 25 لاکھ ووٹرز کو شامل کرنے پر اپنا احتجاج درج کروانا اور اس ضمن میں مشاورت کرنا ہے۔
جموں و کشمیر میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ اختیارات دینے پر پہلے ہی سرینگر میں آل پارٹیز میٹنگ میں سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے تمام سیکولر اور جمہوری اپوزیشن جماعتوں کو کشمیر مدعو کیا جائے گا اور ان کو جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔ یہ جانکاری سی پی آئی ایم کے اسٹیٹ سیکریٹری یوسف تاریگامی نے ای ٹی وی بھارت کو دی۔
س پی آئی ایم کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی جوکہ پی اے جی ڈی کے ترجمان اور کنووینر بھی ہیں نے پیر کو کہا کہ اجلاس پی اے جی ڈی کی میٹنگ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں جموں میں ان کی رہائش گاہ پر 10ستمبر کو دن کے 2 بجے ہوگی۔
انہوں نے کہا جموں میں ہونے والی آل پارٹی میٹنگ بھی پی اے جی ڈی کی جاری مشاورت کا حصہ ہے جس میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹر فہرستوں میں شامل کیے جانے کے فیصلے سے آئندہ اسمبلی انتخابات پر پڑنے والے اثرات کو زیر بحث لایا جائے گا۔ جب کہ انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کے لیے انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی لوگوں کو شامل کرنے کے کسی بھی اقدام کے خلاف متحد ہونے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائی جا سکے۔
واضح رہے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت می پی اے جی ڈی کا اجلاس رواں ماہ 22 اگست کو سرینگر میں منعقد ہوا تھا جس میں پی ڈی پی،عوامی نیشنل کانفرنس،کانگریس، شیوسینا اور اکالی دل کے علاوہ اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں نے بھی شرکت کی تھی تاہم سجاد لون کی پیپلز کانفرنس اور الطاف بخاری کی اپنی پارٹی اس میٹنگ سے دور رہی۔
اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عبداللہ جس نے مزکورہ میٹنگ کی قیادت کی کہا کہ جموں و کشمیر کی انتخابی فہرستوں میں غیر مقامی باشندوں کو شامل کرنے کا کوئی بھی فیصلہ ناقابل قبول ہے اور اس کا ہر طرح سے مقابلہ کیا جائے گا۔