محبوبہ مفتی نے حیدر پورہ انکاؤنٹر کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر تکلیف ہورہی ہے کہ پولیس نے عسکریت پسندوں سے لڑتے ہوئے شہریوں کو نشانہ بنانا شروع ر وک دیا ہے۔
انہوں نے پولیس پر بے قصور شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہیں کراس فائرنگ میں ہلاک کیا جارہا ہے اور عسکریت پسندوں کے مددگار قرار دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ہزار روپیے پر نوکری کرنے والے نوجوان کو عسکریت پسندوں کا مددگار بتایا جارہا ہے جب کہ اس کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ انہوں نے حکومت پر کشمیریوں کو دبانے کی ناکام کوشش کا بھی الزام عائد کیا۔
پی ڈی پی صدر نے حیدرپورہ انکاؤنٹر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کے افراد خاندان کی جانب سے اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں کہ مکان مالک کا استعمال انسانی ڈھال کے طور پر کیا گیا اور انہیں ایک نوجوان ڈاکٹر کے ساتھ ہلاک کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
محبوبہ مفتی نے اپنے 5 روزہ دورہ جموں کے دوران بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں آئندہ برس ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔