ETV Bharat / city

Delimitation Commission Report Imitation of Dixon Plan: 'الطاف بخاری نے حدبندی کمیشن رپورٹ کو ڈکسن پلان کی تقلید قرار دیا'

اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے جموں وکشمیر کو فرقہ وارنہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مقصد سے حدبندی کمیشن رپورٹ کو ڈکسن پلان کی تقلید Delimitation Commission Report Imitation of Dixon Plan قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی رپورٹ کو مسترد کرتی ہے۔ الطاف بخاری نے کہا کہ پانچ ممبران پارلیمان کی خاموشی ظاہر کرتی ہے کہ وہ لوگوں کے جذبات اور خواہشات کی نمائندگی کرنے میں ناکام رہے ہیں، لہٰذا انہیں مستعفی ہونا چاہئے۔

الطاف بخاری نے حدبندی کمیشن رپورٹ کو ڈکسن پلان کی تقلید قرار دیا
Delimitation Commission Report Imitation of Dixon Plan
author img

By

Published : Feb 23, 2022, 10:37 PM IST

پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے جموں وکشمیر کی عوام کو فرقہ وارنہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مقصد سے حدبندی کمیشن رپورٹ کو ڈکسن پلان کی تقلید Delimitation Commission Report Imitation of Dixon Plan قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی رپورٹ کو مسترد کرتی ہے، کیونکہ اِس نے جموں وکشمیر کے دونوں خطوں میں سماج کے سبھی طبقہ جات کو مایوس کیا ہے۔

Delimitation Commission Report Imitation of Dixon Plan

الطاف بخاری نے پارلیمنٹ میں جموں وکشمیر کی نمائندگی کر رہے پانچ ممبران پارلیمان کے رول پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ 'پارلیمنٹ میں ان کی خاموشی ظاہر کرتی ہے کہ وہ لوگوں کے جذبات اور خواہشات کی نمائندگی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اِن اراکین پارلیمان کو پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینا چاہئے، کیونکہ وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی نمائندگی کرنے میں نا اہل رہے ہیں۔اِس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی جماعتوں کی نمائندگی کررہے ہیں، نہ کہ لوگوں کی۔

اپنی پارٹی کے صدر نے ہفتہ کو جموں میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں پارٹی کے دیگر سنیئر لیڈران بھی موجود تھے۔ بخاری نے کہا کہ 'حد بندی کمیشن نے زمینی سطح پر مشق نہیں کی اور مختلف حلقوں میں لوگوں اور ان کے نمائندگان سے صلاح ومشورہ کیے بغیر منصوبے کو لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مقصد سے نافذ کیا لیکن لوگ ان کے منصوبہ کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'اننت ناگ لوک سبھا حلقہ کو راجوری اور پونچھ کے ساتھ ضم کرنا لوگوں کے ساتھ نا انصافی کی ایک بڑی مثال ہے۔ انہوں نے کرناہ اسمبلی حلقہ کی غیر منطقی حدبندی کا تذکرہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا رائے دہندگان ان حلقوں میں ووٹ ڈالنے کی غرض سے اڑنے کے لیے ٹیکسی کا استعمال کریں گے جنہیں جغرافیائی خدوخال، دشواریوں اور طویل مسافت کو نظر انداز کرکے بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ جات چھ ماہ تک دیگر علاقوں سے منقطع رہتا ہے، کیسے ایک علاقے کے لوگ اپنے نمائندے سے ملنے دوسری جگہ دشوار گزار علاق کو عبور کر کے جائیں گے، کیا یہ ممکن ہے؟ انہوں نے کہا کہ سُچیت گڑھ حلقہ کو آر آیس پورہ میں ضم کرنے کے تعلق سے کہا کہ 'قومی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ کر کے ایک سیاسی پارٹی کے سیاسی مفاد کو ترجیح دینا سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حیران کن ہے، مگر حقیقت ہے کہ کمیشن ممبران نے پہلگام میں بیٹھ کر ایک ہی دن میں بغیر زمینی مشق کیے 12اسمبلی حلقوں کی رپورٹ مکمل کر لی۔

انہوں نے حدبندی کمیشن ڈرافٹ رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے اِس کو جموں وکشمیر کے ساتھ نا انصافی قرار دیا ہے۔ بی ایس ایف، سی آئی ایس ایف خواہشمندوں کے ساتھ زیادتی اور 60 ہزار سے زائد ڈیلی ویجرز کی ریگولرآئزیشن کے مسائل کو حل نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدوں کو جلد سے جلد عملی جامہ پہنایاجائے اور مستحق یومیہ اجرت پانے والے ملازمین کو مستقل کیاجائے۔

الطاف بخاری نے کہا کہ 'نوجوانوں کو نظر انداز کر کے انہیں پس پشت ڈالنے سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جہاں وہ نشہ کے عادی بن رہے ہیں اور عسکریت پسندی کی طرف مائل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو چاہئے کہ بے روزگاری کے بڑھتے مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کرے، انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے مقامی بیروکریٹس کو اہم عہدوں پر تعینات نہیں کیاجارہا، اگر انہیں اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے تو وہ لوگوں کے مسائل بہتر ڈھنگ سے حل کرسکتے ہیں، البتہ سرکاری محکمہ جات کی کمان غیر مقامی بیروکریٹس کے ہاتھ میں دی گئی ہے۔

مقامی سرکاری افسران کو نظر انداز کردیا گیاہے، اس کے علاوہ کاروباری وتاجر طبقہ، مقامی بے روزگار نوجوانوں میں مایوسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جموں وکشمیر کے دونوں خطوں میں لوگوں کے بڑھتے مسائل کو حل کرنے پر توجہ نہیں دے رہی۔ حکومت میں مقامی افسران کی عدم موجودگی سے جموں وکشمیر کے اندر رشوت نے تمام حدود کو پار کر دیا ہے، عوامی مسائل حل نہیں ہورہے جس سے ان میں تناؤ بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی خاطر جتنی قربانیاں جموں وکشمیر کے لوگوں نے دی ہیں، ملک میں کسی اور نے نہیں دیں۔کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے حوالے سے الطاف بخاری نے کہاکہ انتخابات میں پوسٹرز اور بینرز استعمال کر کے کشمیری پنڈتوں کے پوسٹر اور بینرز استعمال کر کے ان کا سیاسی استحصال کیا گیا لیکن ان کی بازآبادکاری کے لیے کوئی پختہ اقدامات نہ اٹھائے گئے۔

قدرتی وسائل کے ٹھیکے غیر مقامی ٹھیکیداروں کو دینے کے حوالے سے الطاف بخاری نے کہاکہ اگر ان کی جماعت اقتدار میں آئی تو وہ کسی بھی غیر مقامی کو جموں وکشمیر کے قدرتی وسائل تک رسائی کی ہر گز اجازت نہ دیں گے، کیونکہ یہ در حقیقت مقامی آبادی کے لئے ہی ہیں۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم وسائل پر مقامی آبادی کے حقوق محفوظ کریں گے ، کسی بھی غیر مقامی کو اجازت نہیں ہوگی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے جموں وکشمیر کی عوام کو فرقہ وارنہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مقصد سے حدبندی کمیشن رپورٹ کو ڈکسن پلان کی تقلید Delimitation Commission Report Imitation of Dixon Plan قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی رپورٹ کو مسترد کرتی ہے، کیونکہ اِس نے جموں وکشمیر کے دونوں خطوں میں سماج کے سبھی طبقہ جات کو مایوس کیا ہے۔

Delimitation Commission Report Imitation of Dixon Plan

الطاف بخاری نے پارلیمنٹ میں جموں وکشمیر کی نمائندگی کر رہے پانچ ممبران پارلیمان کے رول پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ 'پارلیمنٹ میں ان کی خاموشی ظاہر کرتی ہے کہ وہ لوگوں کے جذبات اور خواہشات کی نمائندگی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اِن اراکین پارلیمان کو پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینا چاہئے، کیونکہ وہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی نمائندگی کرنے میں نا اہل رہے ہیں۔اِس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی جماعتوں کی نمائندگی کررہے ہیں، نہ کہ لوگوں کی۔

اپنی پارٹی کے صدر نے ہفتہ کو جموں میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں پارٹی کے دیگر سنیئر لیڈران بھی موجود تھے۔ بخاری نے کہا کہ 'حد بندی کمیشن نے زمینی سطح پر مشق نہیں کی اور مختلف حلقوں میں لوگوں اور ان کے نمائندگان سے صلاح ومشورہ کیے بغیر منصوبے کو لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مقصد سے نافذ کیا لیکن لوگ ان کے منصوبہ کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'اننت ناگ لوک سبھا حلقہ کو راجوری اور پونچھ کے ساتھ ضم کرنا لوگوں کے ساتھ نا انصافی کی ایک بڑی مثال ہے۔ انہوں نے کرناہ اسمبلی حلقہ کی غیر منطقی حدبندی کا تذکرہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا رائے دہندگان ان حلقوں میں ووٹ ڈالنے کی غرض سے اڑنے کے لیے ٹیکسی کا استعمال کریں گے جنہیں جغرافیائی خدوخال، دشواریوں اور طویل مسافت کو نظر انداز کرکے بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ جات چھ ماہ تک دیگر علاقوں سے منقطع رہتا ہے، کیسے ایک علاقے کے لوگ اپنے نمائندے سے ملنے دوسری جگہ دشوار گزار علاق کو عبور کر کے جائیں گے، کیا یہ ممکن ہے؟ انہوں نے کہا کہ سُچیت گڑھ حلقہ کو آر آیس پورہ میں ضم کرنے کے تعلق سے کہا کہ 'قومی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ کر کے ایک سیاسی پارٹی کے سیاسی مفاد کو ترجیح دینا سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حیران کن ہے، مگر حقیقت ہے کہ کمیشن ممبران نے پہلگام میں بیٹھ کر ایک ہی دن میں بغیر زمینی مشق کیے 12اسمبلی حلقوں کی رپورٹ مکمل کر لی۔

انہوں نے حدبندی کمیشن ڈرافٹ رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے اِس کو جموں وکشمیر کے ساتھ نا انصافی قرار دیا ہے۔ بی ایس ایف، سی آئی ایس ایف خواہشمندوں کے ساتھ زیادتی اور 60 ہزار سے زائد ڈیلی ویجرز کی ریگولرآئزیشن کے مسائل کو حل نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدوں کو جلد سے جلد عملی جامہ پہنایاجائے اور مستحق یومیہ اجرت پانے والے ملازمین کو مستقل کیاجائے۔

الطاف بخاری نے کہا کہ 'نوجوانوں کو نظر انداز کر کے انہیں پس پشت ڈالنے سے ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جہاں وہ نشہ کے عادی بن رہے ہیں اور عسکریت پسندی کی طرف مائل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو چاہئے کہ بے روزگاری کے بڑھتے مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کرے، انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے مقامی بیروکریٹس کو اہم عہدوں پر تعینات نہیں کیاجارہا، اگر انہیں اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے تو وہ لوگوں کے مسائل بہتر ڈھنگ سے حل کرسکتے ہیں، البتہ سرکاری محکمہ جات کی کمان غیر مقامی بیروکریٹس کے ہاتھ میں دی گئی ہے۔

مقامی سرکاری افسران کو نظر انداز کردیا گیاہے، اس کے علاوہ کاروباری وتاجر طبقہ، مقامی بے روزگار نوجوانوں میں مایوسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جموں وکشمیر کے دونوں خطوں میں لوگوں کے بڑھتے مسائل کو حل کرنے پر توجہ نہیں دے رہی۔ حکومت میں مقامی افسران کی عدم موجودگی سے جموں وکشمیر کے اندر رشوت نے تمام حدود کو پار کر دیا ہے، عوامی مسائل حل نہیں ہورہے جس سے ان میں تناؤ بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی خاطر جتنی قربانیاں جموں وکشمیر کے لوگوں نے دی ہیں، ملک میں کسی اور نے نہیں دیں۔کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے حوالے سے الطاف بخاری نے کہاکہ انتخابات میں پوسٹرز اور بینرز استعمال کر کے کشمیری پنڈتوں کے پوسٹر اور بینرز استعمال کر کے ان کا سیاسی استحصال کیا گیا لیکن ان کی بازآبادکاری کے لیے کوئی پختہ اقدامات نہ اٹھائے گئے۔

قدرتی وسائل کے ٹھیکے غیر مقامی ٹھیکیداروں کو دینے کے حوالے سے الطاف بخاری نے کہاکہ اگر ان کی جماعت اقتدار میں آئی تو وہ کسی بھی غیر مقامی کو جموں وکشمیر کے قدرتی وسائل تک رسائی کی ہر گز اجازت نہ دیں گے، کیونکہ یہ در حقیقت مقامی آبادی کے لئے ہی ہیں۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم وسائل پر مقامی آبادی کے حقوق محفوظ کریں گے ، کسی بھی غیر مقامی کو اجازت نہیں ہوگی۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.