سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ NC President Farooq Abdullah نے جموں کے شیر کشمیر بھون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات کو ٹھیک کرنے کے لیے پاکستان سے بات کرنی ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں ممبر پالیمان نے کہا کہ گزشتہ روز بانڈی پورہ عسکری Bandipora Militant attack حملے پولیس اہلکاروں کی ہلاکت سے وہ کافی زیادہ رنجیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے مرکزی حکومت کو پاکستان سے بات چیت کے لیے پہل کرنی ہوگی۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر جموں و کشمیر میں حالت ٹھیک ہے تو ہر روز یہاں ہلاکتیں کیوں ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:Farooq Abdullah On Kashmiri Pandits: 'کشمیری پنڈتوں کو ووٹ بنک کے لیے استعمال کیا جاتا ہے'
انہوں نے سوالہ انداز میں کہا کہ اگر پولیس اہلکار کشمیر میں محفوظ نہیں ہے تو عوام آدمی کیسے ہیں۔
ایک سوال کے جوابب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کی مرکزی حکومت اگر چین کے ساتھ بات چیت کر سکتی ہے تو پاکستان کے ساتھ India Pak Talksکیوں نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ چین نے بھارت کی زمین پر قبضہ کیا ہے پھر بھی مرکزی حکومت ان کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
ایک صحافی کے سوال کرنے پر ممبر پالیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ بھڑک اٹھے Farooq Abdullah Fumes at Journalists اور صحافی سے کہا کہ آپ چب رہے کیونکہ آپ نے مجھے بدنام کیا ہے۔