اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں جموں کشمیر پیپلز کانفرنس کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس کی سربراہی پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے کی۔ اجلاس میں سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ ساتھ سابق ایم ایل اے شانگس منصور حسین اور ڈی ڈی سی ممبر ساگم ایڈووکیٹ محمد سلیم پرے موجود تھے۔Peoples Conference convention in Kokernag۔ تقریب کے دوران مقررین نے پارٹی ورکران پر زور دیا کہ وہ پارٹی کو مضبوط کریں، تاکہ آنے والے الیکشن میں پارٹی اچھی کارکردگی پیش کرے۔انہوں نے کہا کہ یہاں گزشتہ کئی دہائیوں سے خاندانی راج چل رہا تھا، یہاں کے سیاسی رہنماؤں نے ہمیشہ دفعہ 370 اور آرٹیکل 35 اے کے نام پر لوگوں سے ووٹ لیے ہیں، جب کہ پارلیمانی انتخابات میں بھی لوگوں کو بیوقوف بنایا گیا۔
اس موقع پر ڈی ڈی سی ممبر ساگم ایڈووکیٹ محمد سلیم پرے نے سینکڑوں کارکنوں کے ہمراہ پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی۔ ایڈووکیٹ سلیم پرے نے تقریباً دو ماہ قبل نیشنل کانفرنس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آٹونامی کے ریزیولیشن کو پاس کرانا چاہا تھا، تاہم مرکز نے اُسے مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں سے ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں اور جھوٹی سیاست کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
دی کشمیر فائلز پر بات کرتے ہوئے پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے کہا کہ بالی ووڈ کے کئی معروف اداکار فلموں کے ذریعے نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 90 کی دہاہی میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ زیادتیاں ہوئی تھی، لیکن وادی کے مسلمان بھی اُس زیادتی کا شکار ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دی کشمیر فائلز ایک یک طرفہ فلم جس میں فلم ہدایتکار نے فلم میں ایک ہی پہلو بیان کیا ہے جب کہ دوسرا پہلو نظر انداز کیا گیا۔انہوں نے مرکزی حکموت سے اپیل کی ہے کہ ایسے اداکاروں کو راجیہ سبھا کا ممبر بنایا جائے نہیں تو ایسے لوگ یہاں کے ہندو مسلم بھائی چارے میں بگاڑ ڈالنے کی کوئی بھی کثر باقی نہیں رکھیں گے۔