وادی کشمیر میں بڑھتی مہنگائی Rising inflation in Kashmir Valley نے لوگوں کا جینا مشکل کر رکھا ہے۔ موسم سرما شروع ہوتے ہی خاص کر شدید برفباری کے بعد دوران وادی کشمیر میں ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کا بازار گرم ہو جاتا ہے۔جس کی وجہ سے غریب عوام کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
حالیہ دنوں چلہ کلاں کے دوران ہوئی شدید برفباری Heavy snowfall During Chillai Kalan کے بعد کئی روز تک مسلسل جموں سرینگر قومی شاہراہ بند Jammu-Srinagar National Highway Closed رہنے سے وادی کے بازاروں میں مہنگائی عروج پر Inflation Rise in Kashmir Valley Markets ہے۔جس کے سبب عام لوگوں کے لیے اشیا ضروریہ کی بھی خریداری کرپانا مشکل ہورہا ہے۔اگرچہ وادی کشمیر پہلے سے ہی ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے نرغے میں آچکی ہے تاہم برفباری کے دوران قومی شاہراہ بار بار بند ہو نے سے اس میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
خاص کر سبزیوں کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ اسی طرح میوہ و دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بھی کافی بڑھ گئیں ہیں۔
جس کی وجہ سے سبزیوں کا خریدنا ایک غریب انسان کے دست قدرت سے باہر ہے۔ وہیں دیگر اشیاء کی بڑھتی قیمتوں نے عام عوام کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔
اس تعلق سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے دکانداروں سبزی فروشوں اور میوہ فروشوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور وہ من مانی قیمتوں پر سامان فروخت کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Vegetable Price Hike in Sri Lanka: سری لنگا میں مہنگائی بے قابو، ہری مرچ 700 روپے کلو
ان کا کہنا ہے کہ بازاروں میں قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے اور ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں۔جس کی وجہ سے دکاندار بلا خوف صارفین سے من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔
انہوں نے حکام سے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرنے اور قیمتوں کے بے تحاشہ اضافہ کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔