ETV Bharat / business

Cyber Insurance سائبر فراڈ سے نجات پانے کے لیے سائبر انشورنس پر غور کریں - سائبرانشورنس پالیسی آپ کو محفوظ رکھ سکتی ہے

ٹیکنالوجی کی ترقی سے زندگی میں آسانیاں ضرور پیدا ہوئی ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ سائبر جرائم لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے بچنے کے لیے سائبرانشورنس پالیسی پر غور کیا جاسکتا ہے۔ Cyber insurance a blessing in disguise

Cyber insurance a blessing in disguise
سائبر فراڈ سے نجات پانے کے لیے سائبر انشورنس پر غور کریں
author img

By

Published : Apr 3, 2023, 9:59 PM IST

حیدرآباد: موجودہ دور میں ٹکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے لوگ اپنی ذاتی معلومات کمپیوٹر اور فون پر محفوظ کرنے لگے ہیں۔ بعض اوقات لوگوں کے نجی معلومات سائبر فراڈ کے ہاتھ لگ جاتی ہیں، جو ڈیٹا کا غلط استعمال کرتے ہیں اور رقم بھی نکال لیتے ہیں۔ سائبر فراڈ سے نجات پانے کے لیے سائبر انشورنس پالیسی پر غور کیا جاسکتا ہے۔

اگرچہ ہم کمپیوٹر اور فون استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں، لیکن سائبر فراڈ کرنے والے نت نئے طریقے کے ساتھ ڈیٹا چوری کر رہے ہیں۔ ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنے فون یا کمپیوٹر پر صحیح سافٹ ویئر کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ سائبر انشورنس پالیسی لینا نہ بھولیں۔ 18 برس سے زیادہ عمر کا کوئی بھی شخص 1 لاکھ سے 1 کروڑ روپے تک کی پالیسی لے سکتا ہے۔ آئیے جاننتے ہیں کہ ان پالیسیوں کا انتخاب کرتے وقت کن باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔

کارڈز کے لیے... پالیسی کا انتخاب صرف یہ چیک کرنے کے بعد کیا جانا چاہیے کہ آیا کریڈٹ، ڈیبٹ کارڈز، یا QR کوڈ اسکیننگ کے دوران کسی بھی دھوکہ دہی کی صورت میں پالیسی آپ کو سائبر سیکیورٹی فراہم کرے گا یا نہیں۔

شناخت کی چوری... فون یا کمپیوٹر پر محفوظ ذاتی معلومات کی چوری کے ذریعے دھوکہ دہی زوروں پر ہے۔ سائبر پالیسی میں ایسے معاملات میں تحفظ کو ہونا چاہیے۔فرض کریں کہ سائبر فراڈ کرنے والے کسی شخص کے PAN یا آدھار کی تفصیلات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ انشورنس لیتے وقت اس کی جانچ کریں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر... اگر شناخت کی تفصیلات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے لی جاتی ہیں اور سائبر حملہ کیا جاتا ہے، تو اس سے تحفظ اور اخراجات کو پورا کرنے کے لیے انشورنس پالیسی ہونی چاہیے۔

میلویئر سے تحفظ: ہمارے آلات سے معلومات میلویئر کے ذریعے دوسروں کے ہاتھ لگ سکتی ہیں، جو پیغامات یا ای میلز کے ذریعے فون اور کمپیوٹر تک پہنچتے ہیں۔ عام طور پر سائبر جرائم کرنے والے صارف کے نام پاس ورڈ اور کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات چرا لیتے ہیں۔ سائبر پالیسی میں ایسے معاملات میں ہونے والے تمام نقصانات کااحاطہ ہونا چاہیے۔ پالیسی لیتے وقت آپ کو اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ سائبر انشورنس میلویئر حملے کی صورت میں کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ڈیٹا کی بحال کی لاگت بھی ادا کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:

حیدرآباد: موجودہ دور میں ٹکنالوجی کے استعمال کی وجہ سے لوگ اپنی ذاتی معلومات کمپیوٹر اور فون پر محفوظ کرنے لگے ہیں۔ بعض اوقات لوگوں کے نجی معلومات سائبر فراڈ کے ہاتھ لگ جاتی ہیں، جو ڈیٹا کا غلط استعمال کرتے ہیں اور رقم بھی نکال لیتے ہیں۔ سائبر فراڈ سے نجات پانے کے لیے سائبر انشورنس پالیسی پر غور کیا جاسکتا ہے۔

اگرچہ ہم کمپیوٹر اور فون استعمال کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں، لیکن سائبر فراڈ کرنے والے نت نئے طریقے کے ساتھ ڈیٹا چوری کر رہے ہیں۔ ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنے فون یا کمپیوٹر پر صحیح سافٹ ویئر کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ سائبر انشورنس پالیسی لینا نہ بھولیں۔ 18 برس سے زیادہ عمر کا کوئی بھی شخص 1 لاکھ سے 1 کروڑ روپے تک کی پالیسی لے سکتا ہے۔ آئیے جاننتے ہیں کہ ان پالیسیوں کا انتخاب کرتے وقت کن باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔

کارڈز کے لیے... پالیسی کا انتخاب صرف یہ چیک کرنے کے بعد کیا جانا چاہیے کہ آیا کریڈٹ، ڈیبٹ کارڈز، یا QR کوڈ اسکیننگ کے دوران کسی بھی دھوکہ دہی کی صورت میں پالیسی آپ کو سائبر سیکیورٹی فراہم کرے گا یا نہیں۔

شناخت کی چوری... فون یا کمپیوٹر پر محفوظ ذاتی معلومات کی چوری کے ذریعے دھوکہ دہی زوروں پر ہے۔ سائبر پالیسی میں ایسے معاملات میں تحفظ کو ہونا چاہیے۔فرض کریں کہ سائبر فراڈ کرنے والے کسی شخص کے PAN یا آدھار کی تفصیلات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ انشورنس لیتے وقت اس کی جانچ کریں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر... اگر شناخت کی تفصیلات سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے لی جاتی ہیں اور سائبر حملہ کیا جاتا ہے، تو اس سے تحفظ اور اخراجات کو پورا کرنے کے لیے انشورنس پالیسی ہونی چاہیے۔

میلویئر سے تحفظ: ہمارے آلات سے معلومات میلویئر کے ذریعے دوسروں کے ہاتھ لگ سکتی ہیں، جو پیغامات یا ای میلز کے ذریعے فون اور کمپیوٹر تک پہنچتے ہیں۔ عام طور پر سائبر جرائم کرنے والے صارف کے نام پاس ورڈ اور کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات چرا لیتے ہیں۔ سائبر پالیسی میں ایسے معاملات میں ہونے والے تمام نقصانات کااحاطہ ہونا چاہیے۔ پالیسی لیتے وقت آپ کو اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ سائبر انشورنس میلویئر حملے کی صورت میں کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ڈیٹا کی بحال کی لاگت بھی ادا کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.