ریزروبینک آف انڈیا کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر مائکل دیو ورت پاترا نے آج کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی افراط زر کی شرح میں استحکام کو برقرار رکھنے کی اپنی ذمہ داری کی پابند ہے اور 2023-24 تک افراطر زر چار فیصد کے ہدف تک آجائے گی۔
فائنانس شعبہ پر صنعتی ادارہ سی آئی کی طرف سے منعقدہ کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کا دباو خاص طورپر محدود تعداد میں کچھ اشیا کی قیمتوں میں اچھال کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ آگے کی راہ کے بارے میں ریزرو بینک کے اندازوں کے مطابق رواں مالی سال 2021-22میں خوردہ افراط زر کی شرح اوسطاً 5.7فیصد یا اس سے نیچے رہے گی، 2022-23میں پانچ فیصد سے نیچے اور2023-24میں چار فیصد کے ہدف کے نزدیک ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: چھ برسوں میں 5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی: سیتارمن
خیال رہے کہ اگست 2021 میں خوردہ افراط زر کم ہوکر 5.3 فیصد پر آگئی جو اس کی چار مہینہ میں سب سے کم سطح ہے۔ پٹرولیم مصنوعات، بجلی اور کچھ مینوفیکچر مصنوعات کی قیمتوں کے اونچا رہنے سے اگست میں تھوک افراط زر بڑھ کر 11.4فیصد پر پہنچ گئی۔
یو این آئی