امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلی بھارتی دورے سے قبل وہائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے جمعرات کے روز کہا کہ 'دونوں ممالک کے درمیان ایندھن کے شعبے میں شراکت کے بے پناہ امکانات ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'بھارت جاننا چاہے گا کہ امریکہ اتنا ایندھن فراہم کرسکتا ہے'۔
ٹرمپ کے اقتصادی مشیر لیری کڈلو نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت۔ امریکہ کے مابین تجارتی معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔'
امریکی صدر ٹرمپ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی عوت پر 24 اور 25 فروری کو اپنا پہلا بھارتی دورہ کرنے والے ہیں۔ ٹرمپ نے اس سلسلے میں بدھ کے روز کہا کہ یہ دورہ بہت خاص ہوگا اور آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کی دوستی مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم ثابت ہوگا'۔
ٹرمپ کے اس سفر سے پہلے دونوں ممالک ایک بڑا دفاعی معاہدہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس معاہدے میں امریکہ کی دفاعی آلات اور اسلحہ تیار کرنے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سے بھارتی بحریہ کے لیے 2.6 ارب ڈالر کے ہیلی کاپٹر کی خریداری شامل ہے۔ ایندھن کے تعلق سے کڈلو نے کہا کہ اس سیکٹرز میں بہت امکانات ہیں۔'
انہوں نے کہا ہوسکتا ہے امید کریں۔ آئے تمام رکاوٹوں کو دور کریں۔ انہیں (بھارت) کو ایندھن کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس ایندھن ہے۔'
کڈلو نے کہا' جب ہم نے وزیر اعظم مودی سے دو طرفہ ملاقات کی تھی تب میں نے ان سے کہا تھا کہ آپ ہمیں ایک اعداد و شمار دیں اور ہم اسے مکمل کریں گے۔'
گذشتہ کچھ برسوں میں امریکہ کے ذریعہ بھارت کو ایندھن کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جو بڑھ کر 10 ارب ڈالر پر پہنچ جانے کا اندازہ ہے'۔
امریکہ میں بھارت کے نئے سفیر ترنجیت سنگھ نے حال ہی میں کہا تھا کہ' ہمارے ایندھن کی تجارت گذشتہ برس آٹھ ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ کچھ سال پہلے یہ صفر تھی۔'