اسدالدین اویسی نے کہا کہ آخر یہ کون لوگ ہیں جو گولی پر یقین رکھتے ہیں، بیلٹ پیپر پر انہیں بھروسہ نہیں ہے۔ وہ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کے خلاف ہیں، جو غلطی این ڈی اے 1 نے کی، آپ بھی وہی غلطی کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ ان لوگوں پر یو اے پی اے کیوں نہیں لگایا گیا جنہوں نے یہ شدت پسند دکھائی ہے۔ Asaduddin Owaisi asks why UAPA not slapped against attackers
اسد الدین اویسی نے کہا کہ بھارت سے انہیں محبت ہے جبکہ ہریدوار، رائے پور، الہ آباد دھرم سندن میں میرے بارے میں بہت کچھ کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’میں موت سے نہیں ڈرتا‘۔
اویسی کے بیان کے بعد مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ گوئل نے کہا کہ امت شاہ ابھی دہلی میں نہیں ہیں، وہ پیر کو ایوان میں اس معاملے پر پوری معلومات دیں گے۔ گوئل نے کہا کہ یوپی حکومت اور انتظامیہ نے اس معاملے میں فوری کارروائی کی ہے۔
اس سے قبل، جمعہ کو مرکزی حکومت نے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمن اسد الدین اویسی کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس CRPFکمانڈوز کے ذریعہ 'Z' زمرہ کی سیکورٹی فوری طور پر فراہم کی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اویسی کی سیکیورٹی کے لیے 24 گھنٹے سی آر پی ایف کمانڈوز تعینات رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Firing on Asaduddin Owaisi in UP: غازی آباد میں اویسی پر حملہ، دو ملزمین گرفتار
واضح رہے کہ جمعرات کی شام اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کی گاڑی پر تین سے چار راؤنڈ فائرنگ کی گئی جو اتر پردیش کے انتخابی پروگرام میں حصہ لینے کے بعد دہلی کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب وہ اتر پردیش کے میرٹھ میں ایک انتخابی پروگرام میں حصہ لینے کے بعد دہلی جا رہے تھے تو کیٹھور میں چھجارسی ٹول پلازہ کے قریب دو افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔