ETV Bharat / bharat

Zakat in Ramazan Shareef: زکوٰۃ نکالنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

author img

By

Published : Apr 12, 2022, 5:13 PM IST

اسلام کے پانچ رکن میں سے زکاۃ ایک اہم رکن ہے۔ زکاۃ کتنی نکالنا چاہیے، رمضان المبارک میں کب تک زکاۃ کا سامان یا روپیے مستحق لوگوں تک پہنچ جانا چاہیے۔ زکوٰۃ کس پر فرض ہے اور کتنی نکالنا چاہیے؟ کیا زمین و جائیداد پر زکوٰۃ ہے یا نہیں؟ جیسے اہم مسائل پر معروف اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی ہند شریعہ کونسل کے سکریٹری ڈاکٹر مولانا محمد رضی الاسلام ندوی اور امارت شرعیہ پٹنہ کے قاضی سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی ہے، جو آپ کے لئے پیش خدمت ہے۔ Opinion of the Islamic Scholars Regarding Zakat۔

What is the correct way to pay Zakat?
What is the correct way to pay Zakat?

نئی دہلی: معروف اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی ہند شریعہ کونسل کے سکریٹری ڈاکٹر مولانا محمد رضی الاسلام ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ نماز کے بعد جس عبادت کا ذکر کیا گیا ہے وہ زکوٰۃ ہے۔ زکوٰۃ اسلام کا تیسرا رُکن اور مالی عبادت ہے۔ قرآن مجید کی متعدد آیاتِ مقدسہ میں زکوٰۃ ادا کرنے والوں کی تعریف وتوصیف اور نہ دینے والوں کی مذمت کی گئی ہے۔ زکوٰۃ کی ادائیگی کے فضائل پانے اور عدمِ ادائیگی کے نقصانات سے بچنے کے لئے زکوٰۃ کے شرعی مسائل کا سیکھنا بے حدضرور ی ہے۔ Secretary of Jamaat-e-Islami India Shariah Council Dr. Maulana Muhammad Razi-ul-Islam Nadvi۔

زکوٰۃ کے مسئلے پر مولانا رضی الاسلام ندوی سے خصوصی گفتگو


رضی الاسلام نے کہا کہ بالغ ہونے کے بعد جو لڑکا یا لڑکی صاحب نصاب ہو یعنی 613 گرام چاندی یا ساڑھے ستیاسی (87.5) گرام سونے کا مالک ہو تو اس پر پورا ایک سال گزر جانے پر ڈھائی فیصد (2.5%) زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہوتا ہے یعنی 100 روپے میں ڈھائی روپے اور ایک ہزار روپے میں 25 روپے اسی طرح جتنی رقم ہے اس پر زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے سال کے شروع اور آخر میں صاحب نصاب ہونا کافی ہے۔


پٹنہ: رمضان المبارک کا مہینہ جہاں عبادات، ذکر و اذکار اور رب کو راضی کرنے کا مہینہ ہے وہیں اس مہینے میں کچھ خاص ایسی چیزیں ہیں جس کا ادا کرنا ہر مسلمان صاحب نصاب پر واجب ہے، انہیں میں سے ایک ہے صدقۂ فطر اور زکوٰۃ۔ صدقۂ فطر کے بارے میں کہا گیا ہے رمضان المبارک میں اس سے بہتر کوئی صدقہ نہیں، اس لیے لازم ہے ہر مسلمان جو صاحب نصاب ہیں وہ اپنے تمام اہل و عیال یہاں تک کہ نابالغ بچے کا بھی صدقۂ فطر نکالیں، جو لوگ عید کی نماز سے قبل تک صدقۂ فطر ادا نہ کرے ایسے لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ عیدگاہ کے قریب بھی نہ جائیں۔ ہر سال کی طرح امسال بھی امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کی جانب سے صدقۂ فطر فی کس کم از کم پچاس روپے ادا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

زکوٰۃ کے مسئلے پر امارت شرعیہ پٹنہ کے مولانا انظار عالم قاسمی کا بیان


مذکورہ باتیں مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے قاضی شریعت، قاضی مفتی انظار عالم قاسمی نے صدقۂ فطر کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی. انہوں نے کہا کہ صدقۂ فطر کی مقدار فی کس نصف صاع گیہوں، ایک صاع کھجور، کشمش، پنیر اور ایک صاع جو ہے، نصف صاع موجودہ رائج وزن کے اعتبار سے ایک کیلو چھ سو بانوے گرام کے برابر ہوتا ہے، اور ایک صاع تین کیلو تین سو چوراسی گرام کے برابر ہوتا ہے، اس لیے جو مسلمان صاحب نصاب ہیں اور صدقۂ فطر میں گیہوں، کھجور، کشمش، پنیر یا جو نکالنا چاہتا ہے، وہ اس وزن کا اعتبار کر کے صدقۂ فطر ادا کریں، اور جو لوگ نقد رقم کی شکل میں ادا کرنا چاہتے ہیں وہ اس کی قیمت بھی متعین کر کے دے سکتے ہیں، اپنے شہر اور علاقہ کے بازاروں میں فروخت ہونے والے گیہوں، کھجور، کشمش، پنیر اور جو کی قیمت معلوم کر لیں اور اسی حساب سے صدقۂ فطر ادا کریں۔

مزید پڑھیں:


قاضی شریعت نے کہا کہ یہ مبارک مہینہ ہمیں ایک طرف جہاں اپنے عمل اور صبر سے نیکیوں کو لوٹنے کا موقع دیتا ہے وہیں غریبوں، یتیموں اور بے سہاروں کا سہارا بننے کا ہمیں حکم دیتا ہے. ہمیں اپنے پڑوسیوں کا بھی خیال رکھنا ہے اور دوست و احباب میں جو ضرورت مند ہیں ان کی بھی خاموشی سے مدد کرنی ہے. یہ عمل صرف رمضان المبارک تک محدود نہ رہے بلکہ پورے سال یہ عمل جاری رہے۔

نئی دہلی: معروف اسلامی اسکالر اور جماعت اسلامی ہند شریعہ کونسل کے سکریٹری ڈاکٹر مولانا محمد رضی الاسلام ندوی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ نماز کے بعد جس عبادت کا ذکر کیا گیا ہے وہ زکوٰۃ ہے۔ زکوٰۃ اسلام کا تیسرا رُکن اور مالی عبادت ہے۔ قرآن مجید کی متعدد آیاتِ مقدسہ میں زکوٰۃ ادا کرنے والوں کی تعریف وتوصیف اور نہ دینے والوں کی مذمت کی گئی ہے۔ زکوٰۃ کی ادائیگی کے فضائل پانے اور عدمِ ادائیگی کے نقصانات سے بچنے کے لئے زکوٰۃ کے شرعی مسائل کا سیکھنا بے حدضرور ی ہے۔ Secretary of Jamaat-e-Islami India Shariah Council Dr. Maulana Muhammad Razi-ul-Islam Nadvi۔

زکوٰۃ کے مسئلے پر مولانا رضی الاسلام ندوی سے خصوصی گفتگو


رضی الاسلام نے کہا کہ بالغ ہونے کے بعد جو لڑکا یا لڑکی صاحب نصاب ہو یعنی 613 گرام چاندی یا ساڑھے ستیاسی (87.5) گرام سونے کا مالک ہو تو اس پر پورا ایک سال گزر جانے پر ڈھائی فیصد (2.5%) زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہوتا ہے یعنی 100 روپے میں ڈھائی روپے اور ایک ہزار روپے میں 25 روپے اسی طرح جتنی رقم ہے اس پر زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے سال کے شروع اور آخر میں صاحب نصاب ہونا کافی ہے۔


پٹنہ: رمضان المبارک کا مہینہ جہاں عبادات، ذکر و اذکار اور رب کو راضی کرنے کا مہینہ ہے وہیں اس مہینے میں کچھ خاص ایسی چیزیں ہیں جس کا ادا کرنا ہر مسلمان صاحب نصاب پر واجب ہے، انہیں میں سے ایک ہے صدقۂ فطر اور زکوٰۃ۔ صدقۂ فطر کے بارے میں کہا گیا ہے رمضان المبارک میں اس سے بہتر کوئی صدقہ نہیں، اس لیے لازم ہے ہر مسلمان جو صاحب نصاب ہیں وہ اپنے تمام اہل و عیال یہاں تک کہ نابالغ بچے کا بھی صدقۂ فطر نکالیں، جو لوگ عید کی نماز سے قبل تک صدقۂ فطر ادا نہ کرے ایسے لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ عیدگاہ کے قریب بھی نہ جائیں۔ ہر سال کی طرح امسال بھی امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کی جانب سے صدقۂ فطر فی کس کم از کم پچاس روپے ادا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

زکوٰۃ کے مسئلے پر امارت شرعیہ پٹنہ کے مولانا انظار عالم قاسمی کا بیان


مذکورہ باتیں مرکزی دارالقضاء امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے قاضی شریعت، قاضی مفتی انظار عالم قاسمی نے صدقۂ فطر کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی. انہوں نے کہا کہ صدقۂ فطر کی مقدار فی کس نصف صاع گیہوں، ایک صاع کھجور، کشمش، پنیر اور ایک صاع جو ہے، نصف صاع موجودہ رائج وزن کے اعتبار سے ایک کیلو چھ سو بانوے گرام کے برابر ہوتا ہے، اور ایک صاع تین کیلو تین سو چوراسی گرام کے برابر ہوتا ہے، اس لیے جو مسلمان صاحب نصاب ہیں اور صدقۂ فطر میں گیہوں، کھجور، کشمش، پنیر یا جو نکالنا چاہتا ہے، وہ اس وزن کا اعتبار کر کے صدقۂ فطر ادا کریں، اور جو لوگ نقد رقم کی شکل میں ادا کرنا چاہتے ہیں وہ اس کی قیمت بھی متعین کر کے دے سکتے ہیں، اپنے شہر اور علاقہ کے بازاروں میں فروخت ہونے والے گیہوں، کھجور، کشمش، پنیر اور جو کی قیمت معلوم کر لیں اور اسی حساب سے صدقۂ فطر ادا کریں۔

مزید پڑھیں:


قاضی شریعت نے کہا کہ یہ مبارک مہینہ ہمیں ایک طرف جہاں اپنے عمل اور صبر سے نیکیوں کو لوٹنے کا موقع دیتا ہے وہیں غریبوں، یتیموں اور بے سہاروں کا سہارا بننے کا ہمیں حکم دیتا ہے. ہمیں اپنے پڑوسیوں کا بھی خیال رکھنا ہے اور دوست و احباب میں جو ضرورت مند ہیں ان کی بھی خاموشی سے مدد کرنی ہے. یہ عمل صرف رمضان المبارک تک محدود نہ رہے بلکہ پورے سال یہ عمل جاری رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.