صرف اساتذہ کے پاس یہ طاقت ہے کہ وہ طلبہ کی رہنمائی کر سکتے ہیں Teachers Day in India کہ وہ اپنی زندگی کو اپنے راستے پر گزاریں۔ صرف پڑھانا کام نہیں بچوں کی ضروریات کوبھی وہ سمجھتے ہیں۔ وہ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اپنے کام کے دائرہ کار کو کلاس روم سے آگے بڑھاتے ہیں۔ طلبہ کو ہاتھ سے پکڑ کر کمیونٹی میں لے جایا جاتا ہے۔ اساتذہ طلبہ کی کامیابی کے لیے کوشاں ہوتے ہیں۔ یہ تمام ایسے اساتذہ ہیں جنہوں نے ہزاروں طلبہ کی زندگیوں کو سنوارا ہے۔ 'گلوبل ٹیچر پرائز'، جسے تدریس کا نوبل انعام سمجھا جاتا ہے، Noble Prize for Teacher جو ان کی بہترین خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ Teachers Make Future of Students
'آپ بڑے ہو کر کیا بنیں گے... کوئی بالغ ایسا نہیں ہے جس نے بچپن میں اس سوال کا سامنا نہ کیا ہو، اور کوئی والدین ایسے نہیں ہے جنہوں نے اپنے بچوں کے بڑے ہونے پر نہ پوچھا ہو۔ نہ صرف گھر بلکہ اسکول میں بھی اساتذہ بعض مواقع پر طلبہ سے پوچھتے ہیں۔ لیکن انہیں کبھی یہ جواب نہیں ملتا کہ 'میں آپ جیسا استاد بننا چاہتا ہوں۔'
ڈاکٹر، وکیل، انجینئر، پائلٹ... خوابوں کا کیریئر کبھی بھی تدریسی کام نہیں ہوتا۔ اگر کوئی غلطی سے ایسا کہے تو والدین پریشان ہو جائیں گے۔ نہیں، آپ کو ڈاکٹر بننا چاہیے... وہ اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ کسی بھی پیشے کی ترجیح اس کی اپنی ہوتی ہے۔ تدریسی پیشہ ان سب سے قدرے اہم ہے۔ بالواسطہ یا بلاواسطہ بچوں کی شخصیت کی تشکیل میں اساتذہ کا کردار بہت اہم ہے۔ بہت کم لوگ ایسے اہم کام کو ایک عظیم عہدہ سمجھتے ہیں۔