جواہر لعل نہرو یونورسٹی کی سابق طلباء لیڈر شہلا رشید کے والد عبدالرشید شورہ نے اپنی بیٹی شہلا رشید پر الزام عائد کیا کہ وہ انہیں ہراساں کرتی ہیں۔
شہلا رشید کے والد نے کہا کہ شہلا، اس کی والدہ، بہنیں اور ان کا ذاتی محافظ انہیں جان سے مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پریس کلب جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شہلا کے والد عبدالرشید نے الزام عائد کیا کہ 'مجھے اپنی بیٹی شہلا سے جان کا خطرہ لاحق ہے اور اس کام میں شہلا کی بڑی بہن، اس کی والدہ کے ساتھ ساتھ اس کے سکیورٹی گارڈ ثاقب احمد بھی ان کی مدد کر رہے ہیں اسی وجہ سے وہ جموں منتقل ہونے پر مجبور ہیں۔
تاہم شہلا رشید نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے اپنے والد کے خلاف گھریلوں تشدد کی بنا پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس کے باعث اب وہ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ کورٹ میں ان کے خلاف گھریلوں تشدد کا کیس چل رہا ہے۔
شہلا کے والد عبدالرشید نے ڈی جی پی کو لکھے گئے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اپنی بیٹی سے جان کا خطرہ ہے۔
عبدالرشید شورا نے جموں و کشمیر کے پولیس ڈائریکٹر کو لکھے مکتوب میں اپنی بیٹی پر الزام لگایا کہ شہلا رشید ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
ڈی جے پی کے نام 3 صفحات کا مکتوب انگریزی میں تحریر کیا گیا ہے۔ جس میں عبدالرشید نے اپنی بیٹی شہلا کو ہی ملک مخالف بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اینٹی نیشنل سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
وہیں شہلا نے اس پورے معاملے پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ میں سے بہت سے لوگوں نے میرے والد کا وہ ویڈیو دیکھا ہوگا، جس میں وہ میرے اور میری والدہ اور بہن کے خلاف بے تُکے الزامات لگارہے ہیں۔ اگر صحیح الفاظ میں کہیں تو وہ بیوی اور بیٹوں کی بے عزتی کرنے والے ناپاک آدمی ہیں۔ ہم نے آخر کار ان کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ معاملہ اسی کا ردعمل ہے۔