ڈوڈہ: حکومت کی جانب سے سرکاری اراضی کو عوامی قبضہ سے ہٹا کر زمین بازیاب کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ وہیں دوسری جانب ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ کے دفتر کے سامنے سرکاری اراضی کے بے دخلی حکم نامے کے خلاف ڈوڈہ کی عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ دراصل حکومت نے ان لوگوں کے خلاف ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن ڈوڑہ نے نوٹس جاری کیا تھا کہ جلدی سے جلدی سرکاری زمین کو خالی کیا جائے۔
اسی معاملے کو لے کر مقامی لوگوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے بڑے بڑے وعدے آج بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں اور بیٹی پڑھاؤ اور بیٹی بچاؤ کے نعرے بی آج کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آج خواتین کو بھی سڑکوں پر اترنے پر مجبور کر دیا گیا۔ احتجاجیوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ پر 'اراضی سے بے دخلی کے نام پر غریبوں کے ساتھ نا انصافی' کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کے فصیلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں نے دعویٰ کیا کہ انہدامہ کارروائی کے نام پر غریب عوام کو بے دخل کیا جا رہا ہے، مفلس اور ناداروں سے اُن کی چھت چھینی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے کسان تحریک ایسوسی ایشن نے سرینگر میں انہدامی کارروائی کے کلاف احتجاج کرتے ہوئے اس مہم پر فوری طور روک لگائے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ سرینگر کی پریس کالونی میں کسان تحریک سے وابستہ درجنوں کارکنان نے احتجاج میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کے فیصلہ کی سخت نکتہ چینی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Protest Against Land Eviction Drive: انہدامی کارروائی کے خلاف سرینگر میں احتجاج