ETV Bharat / bharat

Biotech Startup Expo 2022: بھارت کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر ہوگئی، مودی - بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو 2022

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ"بائیو ٹکنالوجی کے میدان میں عالمی ماحولیاتی نظام کے لحاظ سے بھارت ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہونے سے اب زیادہ دور نہیں ہے۔" انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہمارے آئی ٹی پیشہ ور افراد اپنی صلاحیتوں اور اپنی اختراعی سوچ پر اعتماد کے لحاظ سے نئی بلندیوں پر ہیں۔ PM Modi inaugurates Biotech Startup Expo 2022

بھارت کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر: مودی
بھارت کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر: مودی
author img

By

Published : Jun 9, 2022, 2:04 PM IST

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جمعرات کو کہا کہ بھارت کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور ملک اس شعبے میں پہلے دس ممالک کی صف میں شامل ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں 2014 میں جہاں صرف چھ بائیو انکیوبیٹر تھے، آج ان کی تعداد بڑھ کر 75 ہو گئی ہے۔ دریں اثنا بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات کی تعداد دس سے بڑھ کر سات سو سے زائد ہو گئی ہے۔



انہوں نے کہا کہ آج بھارت کے بائیو ٹکنالوجی کے شعبے میں انجینئرز اور ماہرین کی دنیا میں اہمیت اسی طرح ہوگئی ہے جس طرح ہمارے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے پیشہ ور افراد کی ہے۔ وزیراعظم مودی پرگتی میدان میں بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو 2022 (Biotech Startup Expo 2022) کا افتتاح کر رہے تھے۔ اس کا اہتمام اس علاقے میں خودکفیل بھارت مشن کو تقویت پہنچانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ "گزشتہ آٹھ برسوں میں بھارت کی بایو اکانومی میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ دس ارب ڈالر سے بڑھ کر ہم 80 ارب ڈالر تک جا چکے ہیں۔ PM Modi inaugurates Biotech Startup Expo 2022


انہوں نے کہاکہ"بائیو ٹکنالوجی کے میدان میں عالمی ماحولیاتی نظام کے لحاظ سے بھارت ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہونے سے اب زیادہ دور نہیں ہے۔" انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہمارے آئی ٹی پیشہ ور افراد اپنی صلاحیتوں اور اپنی اختراعی سوچ پر اعتماد کے لحاظ سے نئی بلندیوں پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ "یہی بھروسہ، یہی وقار اس دہائی میں بھارت کے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے، بھارت کے بائیو ٹیکنالوجی کے پیشہ ور افراد کے لیے ہوتے ہوئے ہم دیکھ رہے ہیں۔"


وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کو پانچ وجوہات کی بنا پر بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں مواقع کی سرزمین سمجھا جا رہا ہے۔ اس میں پہلی وجہ ملک میں آبادی کا تنوع اور موسمیاتی زونز کا تنوع ہے، دوسری وجہ ملک میں ٹیلنٹ کا ذخیرہ ہے اور سرمایہ بھی ہے، تیسری وجہ ہے کہ بھارت میں کاروبار کے لئے آسانی بڑھانے کی کوششیں کی گئی ہیں، چوتھی وجہ بھارت میں ٹیکنالوجی پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس شعبے میں امکانات کا پانچویں مرحلہ ہےکہ بائیوٹیکنالوجی کے شعبے میں ہمارے ماہرین کی کامیابیوں کا اب تک کا ریکارڈ پرکشش رہا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Pm Modi in Lucknow: ہم پالیسی، صحیح فیصلہ، نیت اور مزاج سے ترقی ممکن، مودی


انہوں نے کہاکہ "بائیو ٹیکنالوجی کا شعبہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں بہت زیادہ مانگ ہے۔ گزشتہ برسوں میں بھارت میں زندگی میں آسانی کے لیے جو مہم چلائی گئی ہے، انہوں نے بائیوٹیک سیکٹر کے لئے نئے امکانات پیداکئے ہیں۔ وزیراعظم نے بائیو ٹکنالوجی کے میدان میں ملک کی کامیابیوں کو شمار کرتے ہوئے بائیو ایندھن کے شعبے میں ہونے والی ترقی کا خاص طور پر ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہم نے "پٹرول میں ایتھنول کی 10 فیصد بلینڈنگ یا ملاوٹ " کا ہدف حاصل کیا ہے۔ بھارت نے 20 فیصد ایتھنول پیٹرول کے ہدف کو حاصل کرنے کی مقررہ حد 2030 سے پانچ سال کم کرکے ​​2025 کرلیا ہے۔


وزیراعظم نے کہا کہ ان تمام کوششوں سے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ہم نے اٹل انوویشن مشن، میک ان انڈیا، خودکفیل بھارت مہم کے تحت جو بھی اقدامات کئے ہیں، اس کا بھی فائدہ بائیو ٹکنالوجی کے شعبے کو حاصل ہوا ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا کے آغاز کے بعد سے بائیوٹیک اسٹارٹ اپ یونٹس میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کی تعداد میں نو گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’گزشتہ آٹھ برسوں میں ہمارے ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد کچھ ایک سو سے بڑھ کر ستر ہزار ہو گئی ہے۔ یہ ستر ہزار اسٹارٹ اپ تقریباً ساٹھ مختلف صنعتی شعبوں میں بنائے گئے ہیں۔ ان میں بھی پچاس ہزار سے زائد اسٹارٹ اپ بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ ہیں۔


یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جمعرات کو کہا کہ بھارت کی بائیو ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت آٹھ سال میں آٹھ گنا بڑھ کر 80 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور ملک اس شعبے میں پہلے دس ممالک کی صف میں شامل ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں 2014 میں جہاں صرف چھ بائیو انکیوبیٹر تھے، آج ان کی تعداد بڑھ کر 75 ہو گئی ہے۔ دریں اثنا بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات کی تعداد دس سے بڑھ کر سات سو سے زائد ہو گئی ہے۔



انہوں نے کہا کہ آج بھارت کے بائیو ٹکنالوجی کے شعبے میں انجینئرز اور ماہرین کی دنیا میں اہمیت اسی طرح ہوگئی ہے جس طرح ہمارے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے پیشہ ور افراد کی ہے۔ وزیراعظم مودی پرگتی میدان میں بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو 2022 (Biotech Startup Expo 2022) کا افتتاح کر رہے تھے۔ اس کا اہتمام اس علاقے میں خودکفیل بھارت مشن کو تقویت پہنچانا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ "گزشتہ آٹھ برسوں میں بھارت کی بایو اکانومی میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ دس ارب ڈالر سے بڑھ کر ہم 80 ارب ڈالر تک جا چکے ہیں۔ PM Modi inaugurates Biotech Startup Expo 2022


انہوں نے کہاکہ"بائیو ٹکنالوجی کے میدان میں عالمی ماحولیاتی نظام کے لحاظ سے بھارت ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہونے سے اب زیادہ دور نہیں ہے۔" انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہمارے آئی ٹی پیشہ ور افراد اپنی صلاحیتوں اور اپنی اختراعی سوچ پر اعتماد کے لحاظ سے نئی بلندیوں پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ "یہی بھروسہ، یہی وقار اس دہائی میں بھارت کے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے، بھارت کے بائیو ٹیکنالوجی کے پیشہ ور افراد کے لیے ہوتے ہوئے ہم دیکھ رہے ہیں۔"


وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کو پانچ وجوہات کی بنا پر بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں مواقع کی سرزمین سمجھا جا رہا ہے۔ اس میں پہلی وجہ ملک میں آبادی کا تنوع اور موسمیاتی زونز کا تنوع ہے، دوسری وجہ ملک میں ٹیلنٹ کا ذخیرہ ہے اور سرمایہ بھی ہے، تیسری وجہ ہے کہ بھارت میں کاروبار کے لئے آسانی بڑھانے کی کوششیں کی گئی ہیں، چوتھی وجہ بھارت میں ٹیکنالوجی پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس شعبے میں امکانات کا پانچویں مرحلہ ہےکہ بائیوٹیکنالوجی کے شعبے میں ہمارے ماہرین کی کامیابیوں کا اب تک کا ریکارڈ پرکشش رہا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Pm Modi in Lucknow: ہم پالیسی، صحیح فیصلہ، نیت اور مزاج سے ترقی ممکن، مودی


انہوں نے کہاکہ "بائیو ٹیکنالوجی کا شعبہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں بہت زیادہ مانگ ہے۔ گزشتہ برسوں میں بھارت میں زندگی میں آسانی کے لیے جو مہم چلائی گئی ہے، انہوں نے بائیوٹیک سیکٹر کے لئے نئے امکانات پیداکئے ہیں۔ وزیراعظم نے بائیو ٹکنالوجی کے میدان میں ملک کی کامیابیوں کو شمار کرتے ہوئے بائیو ایندھن کے شعبے میں ہونے والی ترقی کا خاص طور پر ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہم نے "پٹرول میں ایتھنول کی 10 فیصد بلینڈنگ یا ملاوٹ " کا ہدف حاصل کیا ہے۔ بھارت نے 20 فیصد ایتھنول پیٹرول کے ہدف کو حاصل کرنے کی مقررہ حد 2030 سے پانچ سال کم کرکے ​​2025 کرلیا ہے۔


وزیراعظم نے کہا کہ ان تمام کوششوں سے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ہم نے اٹل انوویشن مشن، میک ان انڈیا، خودکفیل بھارت مہم کے تحت جو بھی اقدامات کئے ہیں، اس کا بھی فائدہ بائیو ٹکنالوجی کے شعبے کو حاصل ہوا ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا کے آغاز کے بعد سے بائیوٹیک اسٹارٹ اپ یونٹس میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کی تعداد میں نو گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’گزشتہ آٹھ برسوں میں ہمارے ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد کچھ ایک سو سے بڑھ کر ستر ہزار ہو گئی ہے۔ یہ ستر ہزار اسٹارٹ اپ تقریباً ساٹھ مختلف صنعتی شعبوں میں بنائے گئے ہیں۔ ان میں بھی پچاس ہزار سے زائد اسٹارٹ اپ بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ ہیں۔


یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.