راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت آج یعنی 30 ستمبر سے رضاکاروں کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے جموں کے چار روزہ دورے پہنچ گئے ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بھاگوت 2 اکتوبر کو مہاتما گاندھی کی سالگرہ پر جموں یونیورسٹی میں ایک تقریب میں شرکت سمیت کئی پروگرامز میں بھی حصہ لیں گے۔
آر ایس ایس سربراہ کا یہ دورہ کافی اہم مانا جارہا ہے۔کیونکہ جموں و کشمیر اپنی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اسمبلی انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے، جو کہ ہمیشہ آر ایس ایس اور اس کے سیاسی ونگ بی جے پی کے لیے اہم مسئلہ رہا ہے۔
موہن بھاگوت اس سے قبل 2016 میں جموں پہنچے تھے۔ وہ 2 اکتوبر یعنی گاندھی جینتی کے موقع پر جموں یونیورسٹی کے جنرل زوراور سنگھ آڈیٹوریم میں ایک سیمینار سے خطاب کریں گے۔ 3 اکتوبر کو وہ جموں و کشمیر میں آن لائن موڈ کے ذریعے سنگھ کے سویم سیوک سے خطاب کریں گے۔ سویم سیوک آن لائن سماعت کے لئے منڈل اور بستی سطح پر جمع ہوں گے۔
موہن بھاگوت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ جموں اور کشمیر کی ٹیم کے ساتھ بات چیت کریں گے اور جموں و کشمیر میں آر ایس ایس کی طرف سے شروع کئے گئے مختلف منصوبوں بشمول خدمات، تعلیم، عوامی بیداری، صحت، دیہی ترقی، ماحولیات، پانی کا جائزہ لیں گے۔ اس کے علاوہ تحفظ، سماجی مساوات جیسے اہم امور پر سنگھ سرچالک خطہ کے منتخب معززین سے بھی بات چیت کریں گے۔
مزید پڑھیں:'کیا آر ایس ایس ایم ایس گول والکرکے نظریہ کو رد کریں گے'
عالمی وبا کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران آر ایس ایس کے کارکنوں نے لوگوں کی خدمات کی تھی۔ موہن بھاگوت سوئم سیوک سے رائے لیں گے، جنہوں نے کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران محنت سے کام کیا۔