ETV Bharat / bharat

Grenade Attack at Security Forces: سرینگر میں گرینڈ حملہ، ایک شہری ہلاک، بیس زخمی

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے امیرا کدل کے نزدیک نامعلوم عسکریت پسندوں نے سیکورٹی اہلکاروں پر گرینڈ حملہ کیا جس میں ایک شہری کی موت ہوگئی جبکہ ایک پولیس اہلکار سمیت 20 شہری زخمی ہوئے ہیں۔

سرینگر میں گرینڈ حملہ
سرینگر میں گرینڈ حملہ
author img

By

Published : Mar 6, 2022, 4:54 PM IST

Updated : Mar 6, 2022, 7:47 PM IST

یہ حملہ آج دوپہر کے بعد پیش آیا جب امیراکدل کے نزدیک نامعلوم عسکریت پسندوں نے وہاں تعینات سکیورٹی فورسز کی جانب گرینڈ پھینکا جو نشانے سے ہٹ کر دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔

سرینگر میں گرینڈ حملہ

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 20 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا جہاں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔

سینٹرل کشمیر رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سجیت کمار

ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ زخمی افراد میں سے ایک شہری کی موت ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہلاک شہری کی شناخت محمد اسلم کے طور ہوئی ہے جو سرینگر کے رعناواری کے مخدوم صاحب علاقے کا رہنے والا تھا۔

حملے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو محاصرے میں لیا تاکہ حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے۔

واضح رہے کہ رواں برس کے ماہ جنوری میں اسی مقامی کے نزدیک گرینڈ حملہ ہوا تھا جس میں دس شہری زخمی ہوئے تھے۔

تاہم پولس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ حملہ آور شہر سرینگر کے رہنے والے ہیں۔

اس معاملے میں سینٹرل کشمیر رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سجیت کمار نے جائے واردات کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر سراغ جمع کئے ہیں اور اس کی مدد سے حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔

سیاسی رہنماؤں کا ردعمل:

اس حملے پر جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

  • I condemn this deplorable attack in the strongest possible terms. May the deceased find place in Jannat & may the injured make a complete and speedy recovery. https://t.co/u2CQXUoXMa

    — Omar Abdullah (@OmarAbdullah) March 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جموں و کشمیر سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، 'میں اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ مرنے والے کے لیے دعائیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

محبوبہ مفتی نے بھی ٹویٹ کرکے اس حملے کی مذمت کی۔

  • Condemn this dastardly attack. People of J&K have been paying with their lives & sadly neither India nor Pakistan are doing anything to end the conflict & stop this bloodshed. My prayers are with the bereaved families & loved ones. https://t.co/USJxsk04vv

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی جانیں گنوا رہے ہیں اور یہ افسوسناک ہے کہ نہ تو بھارت اور نہ ہی پاکستان اس تنازع اور خونریزی کو ختم کرنے کے لیے کچھ کر رہے ہیں۔ میں سوگوار خاندانوں کے لیے دعاگو ہوں۔

اس کے علاوہ سجاد لون کی زیر قیادت پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے بھی حملے کی مذمت کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر الطاف ٹھاکر نے حملے کو وحشیانہ اور بزدلانہ قرار دیا۔

یہ حملہ آج دوپہر کے بعد پیش آیا جب امیراکدل کے نزدیک نامعلوم عسکریت پسندوں نے وہاں تعینات سکیورٹی فورسز کی جانب گرینڈ پھینکا جو نشانے سے ہٹ کر دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔

سرینگر میں گرینڈ حملہ

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 20 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا جہاں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔

سینٹرل کشمیر رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سجیت کمار

ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ زخمی افراد میں سے ایک شہری کی موت ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہلاک شہری کی شناخت محمد اسلم کے طور ہوئی ہے جو سرینگر کے رعناواری کے مخدوم صاحب علاقے کا رہنے والا تھا۔

حملے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو محاصرے میں لیا تاکہ حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے۔

واضح رہے کہ رواں برس کے ماہ جنوری میں اسی مقامی کے نزدیک گرینڈ حملہ ہوا تھا جس میں دس شہری زخمی ہوئے تھے۔

تاہم پولس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ حملہ آور شہر سرینگر کے رہنے والے ہیں۔

اس معاملے میں سینٹرل کشمیر رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سجیت کمار نے جائے واردات کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر سراغ جمع کئے ہیں اور اس کی مدد سے حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔

سیاسی رہنماؤں کا ردعمل:

اس حملے پر جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

  • I condemn this deplorable attack in the strongest possible terms. May the deceased find place in Jannat & may the injured make a complete and speedy recovery. https://t.co/u2CQXUoXMa

    — Omar Abdullah (@OmarAbdullah) March 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جموں و کشمیر سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، 'میں اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ مرنے والے کے لیے دعائیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

محبوبہ مفتی نے بھی ٹویٹ کرکے اس حملے کی مذمت کی۔

  • Condemn this dastardly attack. People of J&K have been paying with their lives & sadly neither India nor Pakistan are doing anything to end the conflict & stop this bloodshed. My prayers are with the bereaved families & loved ones. https://t.co/USJxsk04vv

    — Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی جانیں گنوا رہے ہیں اور یہ افسوسناک ہے کہ نہ تو بھارت اور نہ ہی پاکستان اس تنازع اور خونریزی کو ختم کرنے کے لیے کچھ کر رہے ہیں۔ میں سوگوار خاندانوں کے لیے دعاگو ہوں۔

اس کے علاوہ سجاد لون کی زیر قیادت پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے بھی حملے کی مذمت کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر الطاف ٹھاکر نے حملے کو وحشیانہ اور بزدلانہ قرار دیا۔

Last Updated : Mar 6, 2022, 7:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.