یہ حملہ آج دوپہر کے بعد پیش آیا جب امیراکدل کے نزدیک نامعلوم عسکریت پسندوں نے وہاں تعینات سکیورٹی فورسز کی جانب گرینڈ پھینکا جو نشانے سے ہٹ کر دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 20 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا جہاں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔
ایس ایم ایچ ایس ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ زخمی افراد میں سے ایک شہری کی موت ہوئی ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہلاک شہری کی شناخت محمد اسلم کے طور ہوئی ہے جو سرینگر کے رعناواری کے مخدوم صاحب علاقے کا رہنے والا تھا۔
حملے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو محاصرے میں لیا تاکہ حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے۔
واضح رہے کہ رواں برس کے ماہ جنوری میں اسی مقامی کے نزدیک گرینڈ حملہ ہوا تھا جس میں دس شہری زخمی ہوئے تھے۔
تاہم پولس نے حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ حملہ آور شہر سرینگر کے رہنے والے ہیں۔
اس معاملے میں سینٹرل کشمیر رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سجیت کمار نے جائے واردات کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر سراغ جمع کئے ہیں اور اس کی مدد سے حملہ آور کی تلاش جاری ہے۔
سیاسی رہنماؤں کا ردعمل:
اس حملے پر جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
-
I condemn this deplorable attack in the strongest possible terms. May the deceased find place in Jannat & may the injured make a complete and speedy recovery. https://t.co/u2CQXUoXMa
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) March 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">I condemn this deplorable attack in the strongest possible terms. May the deceased find place in Jannat & may the injured make a complete and speedy recovery. https://t.co/u2CQXUoXMa
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) March 6, 2022I condemn this deplorable attack in the strongest possible terms. May the deceased find place in Jannat & may the injured make a complete and speedy recovery. https://t.co/u2CQXUoXMa
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) March 6, 2022
جموں و کشمیر سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، 'میں اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ مرنے والے کے لیے دعائیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
محبوبہ مفتی نے بھی ٹویٹ کرکے اس حملے کی مذمت کی۔
-
Condemn this dastardly attack. People of J&K have been paying with their lives & sadly neither India nor Pakistan are doing anything to end the conflict & stop this bloodshed. My prayers are with the bereaved families & loved ones. https://t.co/USJxsk04vv
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 6, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Condemn this dastardly attack. People of J&K have been paying with their lives & sadly neither India nor Pakistan are doing anything to end the conflict & stop this bloodshed. My prayers are with the bereaved families & loved ones. https://t.co/USJxsk04vv
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 6, 2022Condemn this dastardly attack. People of J&K have been paying with their lives & sadly neither India nor Pakistan are doing anything to end the conflict & stop this bloodshed. My prayers are with the bereaved families & loved ones. https://t.co/USJxsk04vv
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 6, 2022
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ 'اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے لوگ اپنی جانیں گنوا رہے ہیں اور یہ افسوسناک ہے کہ نہ تو بھارت اور نہ ہی پاکستان اس تنازع اور خونریزی کو ختم کرنے کے لیے کچھ کر رہے ہیں۔ میں سوگوار خاندانوں کے لیے دعاگو ہوں۔
اس کے علاوہ سجاد لون کی زیر قیادت پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے بھی حملے کی مذمت کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جموں و کشمیر یونٹ کے صدر الطاف ٹھاکر نے حملے کو وحشیانہ اور بزدلانہ قرار دیا۔