نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کسی بھی بدعنوان شخص کو سیاسی، سماجی تحفظ نہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکموں کو بدعنوانی کے زیر التوا مقدمات کی بنیاد پر درجہ بندی کرنا چاہئے اور اس کی رپورٹ باقاعدگی سے عوامی طور پر دستیاب ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کرپشن کے خلاف جس قوت ارادی کا مظاہرہ کر رہی ہے، وہی عزم تمام محکموں میں دکھانا ضروری ہے۔ ترقی یافتہ بھارت کے لیے ہمیں ایک ایسا انتظامی ماحولیاتی نظام تیار کرنا ہوگا، جو بدعنوانی کو بالکل بھی برداشت نہ کرے۔ Vigilance Awareness Week 2022
وزیراعظم نے محکموں میں بدعنوانی کے مقدمات کو جلد نمٹانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ مودی یہاں وگیان بھون میں سنٹرل ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) کے زیر اہتمام ویجیلنس بیداری ہفتہ کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے سی وی سی کے نئے شکایات مینجمنٹ سسٹم پورٹل کا آغاز کیا۔ اس پروگرام میں عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، وزیر اعظم کے دفتر کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا، کابینہ سکریٹری راجیو گوبا، سی وی سی سریش پٹیل اور کمیشن کے دیگر اراکین اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ PM Modi on Corruption
مودی نے کہا کہ بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے اعتماد اور اعتبار ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے نہ صرف عوام کا اعتماد کھویا، بلکہ وہ عوام پر اعتماد کرنے میں بھی ناکام رہی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت گزشتہ آٹھ سالوں سے سرکاری خدمات کے "کمی اور دباؤ" کے نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت طلب اور رسد کے درمیان فرق کو پر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Hospital Corruption ہسپتال کی بدعنوانی، موتیا کے مریض کی آنکھ نکال کر کانچ کی گولی لگادی
وزیراعظم نے کہا کہ کرپشن کو دور کرنے کے لیے عوام کے سامنے خدمات کی کمی کو دور کرنا بہت ضروری ہے۔ ٹیکنالوجی، سروس تک رسائی اور خود کفیل ہندوستان بدعنوانی سے نمٹنے کے تین بڑے طریقے ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک ترقی یافتہ بھارت کے لیے ہمیں بدعنوانی پر صفر رواداری کے ساتھ ایسا انتظامی ماحولیاتی نظام تیار کرنا ہوگا۔
یواین آئی