ETV Bharat / bharat

'یواین ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا جموں و کشمیر سے متعلق تبصرہ مایوس کن' - United Nations high commissioner for human rights

وزارت خارجہ کی سیکرٹری (مغربی) رینات سندھو نے کہا 'ہم ہائی کمشنر کے تبصرے میں بھارت کے حوالوں کا نوٹ لیتے ہیں اور جموں و کشمیر پر ان کے غیر ضروری تبصروں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہیں جو زمینی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔'

'اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا جموں و کشمیر سے متعلق تبصرہ مایوس کن'
'اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کا جموں و کشمیر سے متعلق تبصرہ مایوس کن'
author img

By

Published : Sep 15, 2021, 10:34 AM IST

بھارت نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ کے کشمیر میں مواصلات پر بندشوں اور یو اے پی اے کے استعمال سے متعلق تبصرے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

بھارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں وزارت خارجہ کی سیکرٹری (مغربی) رینات سندھو نے کہا 'ہم ہائی کمشنر کے تبصرے میں بھارت کے حوالوں کا نوٹ لیتے ہیں اور جموں و کشمیر پر ان کے غیر ضروری تبصروں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہیں۔ جو زمینی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔'

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے صحافیوں پر دباؤ، یو اے پی اے کے استعمال اور جموں و کشمیر میں 'بار بار' عارضی مواصلاتی بلیک آؤٹ پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں یو اے پی اے کا استعمال تشویشناک ہے اور کہا کہ سیکڑوں لوگ حراست میں ہیں۔

بھارت نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر کی طرف سے جموں و کشمیر کے تمام مشاہدات کی تردید کی ہے۔

وزارت خارجہ کی سیکرٹری رینات سندھو کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'انسانی حقوق کے عالمی فروغ اور تحفظ کے لیے بھارت کا نقطہ نظر جامع معاشرے اور متحرک جمہوریت کے طور پر ہمارے اپنے تجربے پر مبنی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کا سب سے بہتر انداز میں مکالمہ، مشاورت اور تعاون ریاستوں کے درمیان اور تکنیکی مدد اور صلاحیت کی فراہمی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔'

سندھو نے کہا 'انسانی حقوق کی پاسداری میں کسی بھی قسم کی کوتاہیوں کا ازالہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں کیا جانا چاہیے، جو قومی خود مختاری کے احترام اور ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔'

بھارت نے مزید کہا کہ انسانی حقوق ایک بنیادی حق ہے اور بھارت کی آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا کو مکمل انسانی حقوق حاصل ہیں۔ سیکرٹری رینات سندھو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کووڈ کے باوجود بھارت کا ترقیاتی ایجنڈا جاری ہے۔

انہوں نے کہا 'ہندوستان کا آئین بنیادی انسانی حقوق کو بنیادی حقوق کے طور پر شامل کرتا ہے۔'

بھارت نے یہ بھی کہا 'افغانستان کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ یو این ایس سی کی قرارداد 2593 میں افغانستان کے بارے میں بین الاقوامی برادری کے نقطہ نظر کی رہنمائی ہونی چاہیے۔

بھارت نے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ پر عالمی کارروائی اور گفتگو میں سب سے آگے رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

بھارت 2022-24 کی مدت کے لیے ہیومن رائٹس کونسل کا دوبارہ انتخاب بھی چاہتا ہے اور اس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی بھارت کی امیدواری کے لیے مسلسل حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارت نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ کے کشمیر میں مواصلات پر بندشوں اور یو اے پی اے کے استعمال سے متعلق تبصرے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

بھارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں وزارت خارجہ کی سیکرٹری (مغربی) رینات سندھو نے کہا 'ہم ہائی کمشنر کے تبصرے میں بھارت کے حوالوں کا نوٹ لیتے ہیں اور جموں و کشمیر پر ان کے غیر ضروری تبصروں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہیں۔ جو زمینی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔'

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے صحافیوں پر دباؤ، یو اے پی اے کے استعمال اور جموں و کشمیر میں 'بار بار' عارضی مواصلاتی بلیک آؤٹ پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں یو اے پی اے کا استعمال تشویشناک ہے اور کہا کہ سیکڑوں لوگ حراست میں ہیں۔

بھارت نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر کی طرف سے جموں و کشمیر کے تمام مشاہدات کی تردید کی ہے۔

وزارت خارجہ کی سیکرٹری رینات سندھو کی طرف سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'انسانی حقوق کے عالمی فروغ اور تحفظ کے لیے بھارت کا نقطہ نظر جامع معاشرے اور متحرک جمہوریت کے طور پر ہمارے اپنے تجربے پر مبنی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کا سب سے بہتر انداز میں مکالمہ، مشاورت اور تعاون ریاستوں کے درمیان اور تکنیکی مدد اور صلاحیت کی فراہمی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔'

سندھو نے کہا 'انسانی حقوق کی پاسداری میں کسی بھی قسم کی کوتاہیوں کا ازالہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں کیا جانا چاہیے، جو قومی خود مختاری کے احترام اور ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔'

بھارت نے مزید کہا کہ انسانی حقوق ایک بنیادی حق ہے اور بھارت کی آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا کو مکمل انسانی حقوق حاصل ہیں۔ سیکرٹری رینات سندھو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کووڈ کے باوجود بھارت کا ترقیاتی ایجنڈا جاری ہے۔

انہوں نے کہا 'ہندوستان کا آئین بنیادی انسانی حقوق کو بنیادی حقوق کے طور پر شامل کرتا ہے۔'

بھارت نے یہ بھی کہا 'افغانستان کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ یو این ایس سی کی قرارداد 2593 میں افغانستان کے بارے میں بین الاقوامی برادری کے نقطہ نظر کی رہنمائی ہونی چاہیے۔

بھارت نے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ پر عالمی کارروائی اور گفتگو میں سب سے آگے رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

بھارت 2022-24 کی مدت کے لیے ہیومن رائٹس کونسل کا دوبارہ انتخاب بھی چاہتا ہے اور اس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی بھارت کی امیدواری کے لیے مسلسل حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.