ڈیزاسٹر مینجمنٹ جموں و کشمیر کی جانب سے کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر چیف سیکرٹری نے جائزہ لینے کے لئے اے سی ایس فینانس، اے سی ایس ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، پرنسپل سیکریٹری ہوم، ڈویژنل کمشنرس کے علاوہ ڈسٹرکٹ کمشنرس اور تمام اضلاع کے ایس او پیز و دیگر محکموں کے افسران کو مدعو کیا تھا۔
جموں و کشمیر میں ہفتہ وارانہ نئے مثبت کیسز، مثبت معاملوں کی شرح، فیٹلٹی ریٹ، ویکسینیشن اور کووڈ سے متعلق دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔
انتظامیہ کی جانب سے یہ طے پایا کہ کہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام اضلاع میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے جو احتیاطی تدابیر اپنایے جارہے تھے انہیں بر قرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اسٹیٹ ایکزیکٹیو کمیٹی نے آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ کنٹینمنٹ کے لئے جو احتیاطی تدابیر کے حوالے سے جاری آرڈر تھا، اسے آئندہ آرڈر تک جاری رکھا جائےگا۔
اسٹیٹ ایکزیکٹیو کمیٹی نے کہا کہ کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے بڑے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہیں ہے اور اجتماع میں پچیس تک ہی افراد شرکت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنے آرڈر میں یہ بھی کہا کہ جن اضلاع میں کورونا وائرس کی شرح 0.2 تک ہے اور ہفتہ وارانہ 250 سے کم کیسز درج ہوتے ہوں وہاں کے بینکیوٹ ہالس میں پچاس سے زائد افراد شرکت نہیں کر سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پچاس افراد بھی ایسے ہونے چاہیے جن کا ویکسینیشن عمل مکمل ہو چکا ہو اور کووڈ ٹیسٹ بھی منفی ہو۔ آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس ایس پیز اس بات کو یقینی بنائے کہ کسی بھی ڈسٹرکٹ میں ویک اینڈ کرفیو کا نفاذ نہ ہو۔
آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بارہویں جماعت کے طلباء اسکولوں میں درس و تدریس حاصل کر سکتے ہیں لیکن وہ بھی روزانہ پچاس فیصد اور سبھی طلباء نے ٹیکہ لگوایا ہو اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ اسکول اور اس کے احاطے کو سینیٹائز کیا گیا ہو۔ اس کے علاوہ اسکول ہیڈ اس بات کو یقینی بنائے کہ کورونا وائرس گائڈلائنز پر عمل ہو۔
وہیں دسویں جماعت کے طلباء کے لئے بھی گائڈلائنز جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسکول انتظامیہ کے ساتھ مشاورت اور کورونا وائرس کی صورتحال اور احتیاطی تدابیر کے بعد ہی ڈی سی دسویں جماعت کے طلباء کی درس و تدریس اسکول میں بحال کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر میں بھارتی فضائیہ کا ایئر شو
سول سروسز، انجینئرنگ، نیٹ کی کوچنگ کرانے والے انسٹی ٹیوٹ اور پالی ٹیکنیک کے لئے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹیکہ کاری میں حصہ لینے والے طلباء کو ہی درس و تدریس کی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ دیگر کوچنگ انسٹیٹیوٹ بند ہی رہیں گے۔
اس کے علاوہ جن اضلاع میں مثبت کیسز کی شرح 0.2 سے کم ہوگی وہاں نائٹ کرفیو کا نفاذ جاری رہے گا۔ وہیں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کو یہ بھی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ٹیسٹنگ کے عمل کو جاری رکھے اور زیادہ سے زیادہ افراد کا ٹیسٹ کروایا جائے۔
وہیں ضلع انتظامیہ کو یہ بھی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے جاری کردہ ایس او پیز پر لوگوں کو سختی سے عمل کروائیں۔