ETV Bharat / bharat

Dharam Pal Singh on Waqf Property وقف املاک میں بدعنوانی ناقابل برداشت، دھرم پال سنگھ - وقف املاک میں بدعنوانی

اترپردیش حکومت میں کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ نے کہا کہ سنی وقف بورڈ یا شیعہ وقف بورڈ میں بدعنوانی کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور حکومت اس سلسلے میں جلد اقدام کرے گی۔ Dharam Pal Singh On Waqf Property

کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ کا انٹرویو
کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ کا انٹرویو
author img

By

Published : Dec 28, 2022, 12:27 PM IST

کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ کا انٹرویو

لکھنؤ: اترپردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت کے دور میں وقف بورڈ اور مدرسہ بورڈ کافی سرخیوں میں رہا ہے۔ اس معاملہ نے اس وقت مزید زور پکڑ لیا جب حکومت نے غیر امداد یافتہ مدارس کے سروے اور وقف املاک کے سروے کا فیصلہ کیا۔ وقف بورڈ میں بدعنوانی اور اوقاف املاک کے تحفظ کے حوالے سے متعدد آواز بلند ہوتی رہی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے اترپردیش حج اوقاف اور اقلیتی امور کے کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ سے خاص بات چیت کی اور جاننے کی کوشش کی کہ حکومت کی اقلیتوں کے حوالے سے کیا منشا ہے۔ Exclusive interview with dharam pal singh

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کابینی وزیر دھرم پال سنگھ نے بتایا کہ اترپردیش حکومت نے ریاست کے غیر منظور شدہ مدارس کا سروے کرایا، جس کے تمام تر اعداد و شمار حکومت کے پاس آ چکے ہیں اور انہیں اعداد و شمار کی بنیاد پر مدارس میں بہتر تعلیم کے سلسلے میں میٹنگ ہوگی، جس پر غور و فکر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں بہتر سے بہتر تعلیم دینے کے لیے پالیسی بھی بنائی جائے گی۔ غیر منظور شدہ مدارس پر حکومت کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی بلکہ ان میں بہتر تعلیم کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غیر منظور شدہ مدارس کے بورڈ سے تسلیم کرنے یا نہ کرنے کی بات بعد میں ہوگی، پہلے ان مدارس میں تعلیم اور بنیادی سہولیات پر زور دیا جائے گا اور ان کو بہتر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مدارس میں تعلیم کے علاوہ کسی دوسرے قسم کی سرگرمیاں جاری ہیں، تو اس پر کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش کے مدارس میں این سی آر ٹی کا نصاب نافذ ہو گیا ہے۔ لیکن ان سے جب یہ سوال کیا گیا کہ این سی ای ار ٹی کی کتابیں ابھی تک بچوں کو دستیاب نہیں ہوئی ہیں تو اس کے جواب میں کہا کہ یہ شکایت جائز ہے اور ہو سکتا ہے کہ بچوں تک کتابیں نہ پہونچی ہوں۔ بچوں کے والدین کے اکاؤنٹ میں اب حکومت بلواسطہ رقم منتقل کر رہی ہے تاکہ وہ اس کے ذریعے کتاب خرید سکیں۔

اترپردیش مدرسہ بورڈ کی مارکشیٹ پر پاسپورٹ بننے میں دشواریوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر مستند دستاویزات ہیں اور اس کے باوجود پریشانی آرہی ہے تو اس حوالے سے بھی بات چیت کرکے اس کا حل نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی منشا بالکل واضح ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اقلیتی طبقہ کے بچوں کو بہتر تعلیم دی جائے۔ وزیر اعظم کا نعرہ ایک ہاتھ میں کمپیوٹر تو ایک ہاتھ میں قرآن کی پالیسی کو بہتر طریقے سے نافذ کیا جائے گا اور اس جانب ہم قدم اٹھا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Survey of Waqf Property اترپردیش وقف سروے معاملہ پر سابق چیف سکریٹری انیس انصاری سے خاص بات چیت

سابق وزیر مملکت محسن رضا کی شکایت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ محسن رضا نے بہت ہی سنجیدہ موضوع اٹھایا ہے اور وزیر اعلی بھی اس جانب فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنی وقف بورڈ یا شیعہ وقف بورڈ میں بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک شہر میں بہتر جگہوں پر ہیں، ان پر حکومت اقلیتوں کی فلاح کے لیے تعلیمی ادارے کوچنگ سنٹر اور پارک جیسے فلاحی کام کرنے کا منصوبہ بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں وقف املاک کے سروے کی ہدایت پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے۔ سروے کے اعدادوشمار آنے کے بعد کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اوقاف املاک اللہ کی جائداد ہے۔ کسی بھی انسان کو ناجائز قبضہ کرنے یا فروخت کرنے کا حق نہیں ہے لہذا جتنے بھی اوقاف املاک پر غیر قانونی قبضہ کیے گئے ہیں ان کو خالی کرایا جائے گا اور جو وقف املاک نہیں ہے اور وقف بورڈ میں درج کر دیا گیا ہے اس کو بھی بورڈ سے خارج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے کہ بیشتر ایسی اراضی بھی ہیں جو قبرستان میں داخل ہوگئی ہیں حالانکہ وہ وقف کی زمین نہیں ہے اور وقف بورڈ میں داخل ہوگئی ہیں۔ ان زمینوں کو خالی کرایا جائے گا۔

کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ کا انٹرویو

لکھنؤ: اترپردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت کے دور میں وقف بورڈ اور مدرسہ بورڈ کافی سرخیوں میں رہا ہے۔ اس معاملہ نے اس وقت مزید زور پکڑ لیا جب حکومت نے غیر امداد یافتہ مدارس کے سروے اور وقف املاک کے سروے کا فیصلہ کیا۔ وقف بورڈ میں بدعنوانی اور اوقاف املاک کے تحفظ کے حوالے سے متعدد آواز بلند ہوتی رہی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے اترپردیش حج اوقاف اور اقلیتی امور کے کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ سے خاص بات چیت کی اور جاننے کی کوشش کی کہ حکومت کی اقلیتوں کے حوالے سے کیا منشا ہے۔ Exclusive interview with dharam pal singh

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کابینی وزیر دھرم پال سنگھ نے بتایا کہ اترپردیش حکومت نے ریاست کے غیر منظور شدہ مدارس کا سروے کرایا، جس کے تمام تر اعداد و شمار حکومت کے پاس آ چکے ہیں اور انہیں اعداد و شمار کی بنیاد پر مدارس میں بہتر تعلیم کے سلسلے میں میٹنگ ہوگی، جس پر غور و فکر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں بہتر سے بہتر تعلیم دینے کے لیے پالیسی بھی بنائی جائے گی۔ غیر منظور شدہ مدارس پر حکومت کسی بھی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی بلکہ ان میں بہتر تعلیم کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غیر منظور شدہ مدارس کے بورڈ سے تسلیم کرنے یا نہ کرنے کی بات بعد میں ہوگی، پہلے ان مدارس میں تعلیم اور بنیادی سہولیات پر زور دیا جائے گا اور ان کو بہتر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مدارس میں تعلیم کے علاوہ کسی دوسرے قسم کی سرگرمیاں جاری ہیں، تو اس پر کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش کے مدارس میں این سی آر ٹی کا نصاب نافذ ہو گیا ہے۔ لیکن ان سے جب یہ سوال کیا گیا کہ این سی ای ار ٹی کی کتابیں ابھی تک بچوں کو دستیاب نہیں ہوئی ہیں تو اس کے جواب میں کہا کہ یہ شکایت جائز ہے اور ہو سکتا ہے کہ بچوں تک کتابیں نہ پہونچی ہوں۔ بچوں کے والدین کے اکاؤنٹ میں اب حکومت بلواسطہ رقم منتقل کر رہی ہے تاکہ وہ اس کے ذریعے کتاب خرید سکیں۔

اترپردیش مدرسہ بورڈ کی مارکشیٹ پر پاسپورٹ بننے میں دشواریوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر مستند دستاویزات ہیں اور اس کے باوجود پریشانی آرہی ہے تو اس حوالے سے بھی بات چیت کرکے اس کا حل نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی منشا بالکل واضح ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اقلیتی طبقہ کے بچوں کو بہتر تعلیم دی جائے۔ وزیر اعظم کا نعرہ ایک ہاتھ میں کمپیوٹر تو ایک ہاتھ میں قرآن کی پالیسی کو بہتر طریقے سے نافذ کیا جائے گا اور اس جانب ہم قدم اٹھا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Survey of Waqf Property اترپردیش وقف سروے معاملہ پر سابق چیف سکریٹری انیس انصاری سے خاص بات چیت

سابق وزیر مملکت محسن رضا کی شکایت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ محسن رضا نے بہت ہی سنجیدہ موضوع اٹھایا ہے اور وزیر اعلی بھی اس جانب فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنی وقف بورڈ یا شیعہ وقف بورڈ میں بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک شہر میں بہتر جگہوں پر ہیں، ان پر حکومت اقلیتوں کی فلاح کے لیے تعلیمی ادارے کوچنگ سنٹر اور پارک جیسے فلاحی کام کرنے کا منصوبہ بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں وقف املاک کے سروے کی ہدایت پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے۔ سروے کے اعدادوشمار آنے کے بعد کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اوقاف املاک اللہ کی جائداد ہے۔ کسی بھی انسان کو ناجائز قبضہ کرنے یا فروخت کرنے کا حق نہیں ہے لہذا جتنے بھی اوقاف املاک پر غیر قانونی قبضہ کیے گئے ہیں ان کو خالی کرایا جائے گا اور جو وقف املاک نہیں ہے اور وقف بورڈ میں درج کر دیا گیا ہے اس کو بھی بورڈ سے خارج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے کہ بیشتر ایسی اراضی بھی ہیں جو قبرستان میں داخل ہوگئی ہیں حالانکہ وہ وقف کی زمین نہیں ہے اور وقف بورڈ میں داخل ہوگئی ہیں۔ ان زمینوں کو خالی کرایا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.