ETV Bharat / bharat

Sedition Charges Against Sharjeel Imam: شرجیل امام پر فردِ جرم عائد

جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام Sharjeel Imam کو شہریت ترمیمی قانون Citizenship Amendment Act اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں آج دہلی کی ایک عدالت نے Sedition Charges Against Sharjeel Imam شرجیل امام پر فرد جرم عائد کیے ہیں۔

شرجیل امام پر فرد جرم عائد
شرجیل امام پر فرد جرم عائد
author img

By

Published : Jan 24, 2022, 3:19 PM IST

دہلی کی ایک عدالت نے آج شرجیل امام کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور دہلی کے جامعہ علاقے میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں Sedition Charges Against Sharjeel Imam فرد جرم عائد کیا ہے۔

مبینہ اشتعال انگیز تقاریر جن کے لیے امام کو گرفتار کیا گیا تھا وہ 13 دسمبر 2019 کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اور 16 جنوری 2020 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کی گئی تھیں۔ وہ 28 جنوری 2020 سے عدالتی حراست میں ہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے الزامات طے کیے ہیں۔ آرڈر کی ایک تفصیلی کاپی دن کے آخر میں دستیاب ہونے کی امید ہے۔

شرجیل امام پر تعزیرات ہند کے تحت بغاوت، مذہب، نسل، مقام پیدائش کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سمیت عوامی فسادات اور غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) کے تحت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

دہلی پولیس نے اس معاملے میں امام کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی، جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ اس نے مبینہ طور پر مرکزی حکومت کے خلاف نفرت کو بھڑکانے والی تقریریں کیں اور لوگوں کو اکسایا جس کی وجہ سے دسمبر 2019 میں تشدد ہوا تھا۔

دہلی کی ایک عدالت نے آج شرجیل امام کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور دہلی کے جامعہ علاقے میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں Sedition Charges Against Sharjeel Imam فرد جرم عائد کیا ہے۔

مبینہ اشتعال انگیز تقاریر جن کے لیے امام کو گرفتار کیا گیا تھا وہ 13 دسمبر 2019 کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اور 16 جنوری 2020 کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کی گئی تھیں۔ وہ 28 جنوری 2020 سے عدالتی حراست میں ہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے الزامات طے کیے ہیں۔ آرڈر کی ایک تفصیلی کاپی دن کے آخر میں دستیاب ہونے کی امید ہے۔

شرجیل امام پر تعزیرات ہند کے تحت بغاوت، مذہب، نسل، مقام پیدائش کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سمیت عوامی فسادات اور غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) کے تحت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

دہلی پولیس نے اس معاملے میں امام کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی، جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ اس نے مبینہ طور پر مرکزی حکومت کے خلاف نفرت کو بھڑکانے والی تقریریں کیں اور لوگوں کو اکسایا جس کی وجہ سے دسمبر 2019 میں تشدد ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.