عالمگیر وبا کووڈ-19 سے جہاں ہر طرف مایوسی چھائی ہوئی ہے وہیں جنگلی حیات (wildlife) کے حوالے سے خوشخبری کی بات بھی سامنے آئی ہے۔ جموں و کشمیر (یو ٹی) کے ریاستی جانور ہانگل کی آبادی میں گزشتہ دو برس کے دوران آٹھ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کشمیر کی جانب سے رواں برس اپریل کی تین تاریخ سے لیکر دس تاریخ تک داچھیگام نیشنل پارک کے گرد و نواح میں کیے گئے ہانگل سروے سے معلوم ہوا ہے کہ ان نایاب جانوروں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔
مردم شماری کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ اس وقت وادی میں تقریباً 260 ہانگل ہیں جو سنہ 2019 میں 237 تھے۔ یہ جانور داچھیگام نیشنل پارک میں پائے جاتے ہیں اور اپنے شاخوں والے سینگوں کے لیے مشہور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری ہانگل نظر آنے پر مقامی لوگوں میں خوشی
اس حولے سے بات کرتے ہوئے محکمے وائلڈ لائف کے افسر کا کہنا تھا کہ "سنہ 2017 میں ہمیں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ ہانگل کے گلے میں سیٹلائٹ کالر لگایا گیا تھا جس سے اُن کے بارے میں کافی اہم جانکاری حاصل ہوئی تھی۔ جس کے بعد ان کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گئے۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "پروجیکٹ ٹائگر کے طرز پر پروجیکٹ ہانگل بھی جلد شروع کیا جائے گا۔ داچھیگام ایک نیشنل پارک ہے، یہاں دیگر جانور بھی ہیں۔ سب کی جانب توجہ دینی پڑتی ہے۔ اس کے باوجود ہانگل کی دیکھ ریکھ کے حولے سے پروجیکٹ کو لانچ کیا جائے گا۔ ہانگل کے لئے راہداریاں تیار کیے جائیں گے تاکہ یہ جانور بنا کسی رکاوٹ کے اپنی نقل و حرکت جاری رکھ سکیں۔"