بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت ۔ چین سرحدی معاملے پر دونوں ممالک کے سینئر کمانڈرز کی اگلی میٹنگ جلد ہی طئے کی جائے گی۔
اس سے قبل دونوں فریقوں نے زمین پر مواصلات کو مستحکم کرنے اور جلد سے جلد فوجی کمانڈر سطح کے اجلاس کے اگلے دور کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا ہے۔
مرکزی وزارت خارجہ کے ترجمان انو راگ سری واستو نے ایک بریفنگ میں کہا ہے کہ 'آگے کا راستہ یہ ہوگا کہ یکطرفہ طور پر سرحدی کشیدگی کی کسی بھی کوشش سے گریز کیا جائے گا، جبکہ دونوں فریق سرحدی علاقوں میں امن و سکون کی مکمل بحالی کو یقینی بنانے کے لئے اپنی بات چیت جاری رکھیں گے'۔
انو راگ سری واستو نے کہا ہے کہ 'اس سلسلے میں دونوں فریقوں نے بھی سینئر کمانڈرز کی اگلی میٹنگ جلد سے جلد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح آپسی مشاورت اور رابطہ کے لیے ورکنگ میکانزم (ڈبلیو ایم سی سی) کا اگلا اجلاس بھی جلد ہی ہونے کا امکان ہے'۔
مشرقی لداخ میں سرحدی کشیدگی کے بعد پیر کو سینئر کمانڈروں کے اجلاس کے چھٹے دور میں بھارت اور چین نے غلط فہمیوں اور محاذ پر مزید فوج بھیجنے سے گریز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں ممالک کے کمانڈرز کا ماننا ہے کہ ایسی کوئی بھی کارروائی کرنا جو صورتحال کو پیچیدہ بنائے، دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی۔
ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ 'بھارت- چین سرحدی علاقوں سے وابستہ ایل اے سی کی صورتحال کے بارے میں دونوں فریقین کے مابین واضح تبادلہ خیال ہوا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے زمینی مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لئے عملی اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
- مزید پڑھیں: بھارت ۔ چین مذاکرات میں کئی امور پر اتفاق
بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی اقدام سے صورتحال پیچیدہ ہوسکتی ہے۔فریقین نے فوجی کمانڈر سطح کے اجلاس کا جلد از جلد انعقاد کرنے ، زمین پر موجود مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے اور مشترکہ طور پر امن کے تحفظ پر بھی اتفاق کیا۔