ETV Bharat / bharat

ارونا چل پردیش: چینی فوج نے پانچ بھارتیوں کا اغوا کیا - نینونگ ایرنگ کا ٹویٹ

بھارت اور چینی فوج کے درمیان کشیدگی برقرار ہے، ایک جانب بھارتی وزیر خارجہ راجناتھ سنگھ اور چینی وزیر خارجہ وے ای فینگہی کے درمیان روس میں میٹنگ ہوئی تو دوسری جانب اروناچل پردیش میں چینی فوج کے ذریعے پانچ بھارتیوں کو اغوا کرنے کی اطلاع ہے۔

ارونا چل پردیش: چینی فوج نے پانچ بھارتیوں کا اغوا کیا
ارونا چل پردیش: چینی فوج نے پانچ بھارتیوں کا اغوا کیا
author img

By

Published : Sep 5, 2020, 12:10 PM IST

کانگریس کے رکن اسمبلی نینونگ ایرنگ نے دعویٰ کیا کہ 'اروناچل پردیش کے بالائی سبسانری ضلع کے پانچ افراد کو مبینہ طور پر چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے ذریعے اغوا کیا گیا ہے، کچھ ماہ قبل بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، چین کی فوج کو جواب دینا چاہیے۔ نینونگ نے 'پی ایم او' کو ٹویٹ کر کے بھی اس واقعے سے متعلق مطلع کیا ہے۔'

کانگریس کے رکن اسمبلی نینونگ ایرنگ نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ دو اسکرین شاٹز بھی منسلک کیے ہیں، ان میں ان پانچ افراد کے نام شامل ہیں جن کو اغوا کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

نینونگ ایرنگ نے کہا ہے کہ 'حکومت کو چین کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے اور چینی توسیع پسندی کی پالیسیوں کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔'

نینونگ ایرنگ کا ٹویٹ
نینونگ ایرنگ کا ٹویٹ

نینونگ ایرنگ نے نجی خبر رساں ادارے سے بات چیت میں کہا کہ 'چینیوں نے پھر سے ہنگامہ کرنا شروع کر دیا ہے، لداخ اور ڈوکلام کی طرح انہوں نے اروناچل میں بھی دراندازی شروع کر دی ہے، یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ ہمارے ایل اے سی میں داخل ہو چکے ہیں، اس بار ہمارے ماہی گیر گئے اور چینی فوج نے انہیں پکڑ لیا۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسا دوسری مرتبہ ہوا ہے۔'

یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر ایک طویل عرصے سے کشیدگی جاری ہے، چین نے متعدد بار بھارتی علاقوں میں دراندازی کی کوشش بھی کی ہے۔ حال ہی میں چین نے پینگونگ جھیل کے جنوبی ساحل کے ساتھ ساتھ کچھ بھارتی علاقوں پر قبضہ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی بھارت نے حساس علاقوں میں اضافی فورسز اور اسلحہ منتقل کیا ہے۔

اس سے قبل رواں برس جون کے مہینے میں وادیٔ گلوان میں بھارتی اور چینی افواج کے مابین تصادم ہوا تھا۔ اس پُرتشدد جھڑپ میں کرنل سمیت بھارت کے 20 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ تاہم چین نے ابھی تک ہلاکتوں کا کوئی اعدادوشمار جاری نہیں کیا ہے، اس جھڑپ کے بعد سے چین کے ساتھ شمالی سرحد پر تناؤ بڑھتا جارہا ہے۔

کانگریس کے رکن اسمبلی نینونگ ایرنگ نے دعویٰ کیا کہ 'اروناچل پردیش کے بالائی سبسانری ضلع کے پانچ افراد کو مبینہ طور پر چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے ذریعے اغوا کیا گیا ہے، کچھ ماہ قبل بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا، چین کی فوج کو جواب دینا چاہیے۔ نینونگ نے 'پی ایم او' کو ٹویٹ کر کے بھی اس واقعے سے متعلق مطلع کیا ہے۔'

کانگریس کے رکن اسمبلی نینونگ ایرنگ نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ دو اسکرین شاٹز بھی منسلک کیے ہیں، ان میں ان پانچ افراد کے نام شامل ہیں جن کو اغوا کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

نینونگ ایرنگ نے کہا ہے کہ 'حکومت کو چین کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے اور چینی توسیع پسندی کی پالیسیوں کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔'

نینونگ ایرنگ کا ٹویٹ
نینونگ ایرنگ کا ٹویٹ

نینونگ ایرنگ نے نجی خبر رساں ادارے سے بات چیت میں کہا کہ 'چینیوں نے پھر سے ہنگامہ کرنا شروع کر دیا ہے، لداخ اور ڈوکلام کی طرح انہوں نے اروناچل میں بھی دراندازی شروع کر دی ہے، یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ ہمارے ایل اے سی میں داخل ہو چکے ہیں، اس بار ہمارے ماہی گیر گئے اور چینی فوج نے انہیں پکڑ لیا۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسا دوسری مرتبہ ہوا ہے۔'

یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر ایک طویل عرصے سے کشیدگی جاری ہے، چین نے متعدد بار بھارتی علاقوں میں دراندازی کی کوشش بھی کی ہے۔ حال ہی میں چین نے پینگونگ جھیل کے جنوبی ساحل کے ساتھ ساتھ کچھ بھارتی علاقوں پر قبضہ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی بھارت نے حساس علاقوں میں اضافی فورسز اور اسلحہ منتقل کیا ہے۔

اس سے قبل رواں برس جون کے مہینے میں وادیٔ گلوان میں بھارتی اور چینی افواج کے مابین تصادم ہوا تھا۔ اس پُرتشدد جھڑپ میں کرنل سمیت بھارت کے 20 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ تاہم چین نے ابھی تک ہلاکتوں کا کوئی اعدادوشمار جاری نہیں کیا ہے، اس جھڑپ کے بعد سے چین کے ساتھ شمالی سرحد پر تناؤ بڑھتا جارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.