چند روز قبل سرینگر شہر کے رالزلدگر علاقے کے رہنے والے ارسلان فیروز کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے گرفتار کیا تھا۔ پیر کے روز ارسلان کے رشتےداروں نے جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔Arsalan Family Meet Mehbooba
پارٹی کی جانب سے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ارسلان کے رشتےدار نے آج پارٹی صدر محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ ارسلان بےقصور ہے، اس لئے اس کو رہا کیا جانا چاہیے۔ " انہوں نے معاملے میں پارٹی صدر سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔"
قبل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات کو این آئی اے نے مقامی پولیس کے ساتھ سرینگر کے زلداگر علاقے میں 19 سالہ ارسلان فیروز کے گھر پر چھاپا مارا۔ یہ کاروائی لشکر طیبہ کے ذریعہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بنیاد پرستی، حوصلہ افزائی اور بھرتی کرنے کے معاملے میں کی گئی تھی۔
جس کے بعد جمعہ کے روز ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ "30 دسمبر کو ایجنسی کے اہلکاروں نے سری نگر میں چھپے مارے اور ایک ٹی آر ایف آپریٹو ارسلان فیروز عرف ارسلان سوب ولد فیروز احمد اہانگر ساکنہ زالدگر کو کیس نمبر RC 32/2021/NIA/DLI میں گرفتار کیا۔"
این آئی اے کے مطابق یہ معاملہ ٹی آر ایف کے سجاد گل، سلیم رحمانی، ابو سعد اور سیف اللہ ساجد جٹ کے ذریعہ جموں و کشمیر اور بھارت کی دیگر ریاستوں میں پرتشدد سرگرمیوں کو متاثر کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو رڈیکلز کرنا، موٹویٹ اور بھرتی کرنے کی سازش سے متعلق ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ"مذکورہ مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے میں وہ پہلے سے طے شدہ اہداف کی جاسوسی کے لیے افراد (OGWs) کو بھرتی کر رہے ہیں، اب تک چار ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔"
ایجنسی کا کہنا ہے کہ "کل ایجنسی نے ارسلان کی رہائش گاہ کی تلاشی لی اور کئی مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کیے ہیں۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔"
وہیں ہفتے کے روز ارسلان کے رشتےداروں نے سرینگر کی پریس کولنگ میں احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ "ارسلان کے خلاف عائد تمام الزامات بےبنیاد اور سچائی سے کافی دور ہیں۔
Arsalan Family Meet Mehbooba:ارسلان کے رشتہ داروں نے محبوبہ مفتی سے ملاقات کی
گزشتہ جمعرات کو این آئی اے نے مقامی پولیس کے ساتھ سرینگر کے زلداگر علاقے میں 19 سالہ ارسلان فیروز کے گھر پر چھاپا مارا۔ یہ کاروائی لشکر طیبہ کے ذریعہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بنیاد پرستی، حوصلہ افزائی اور بھرتی کرنے کے معاملے میں کی گئی تھی۔ Arsalan Arrest By JK Police
چند روز قبل سرینگر شہر کے رالزلدگر علاقے کے رہنے والے ارسلان فیروز کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے گرفتار کیا تھا۔ پیر کے روز ارسلان کے رشتےداروں نے جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔Arsalan Family Meet Mehbooba
پارٹی کی جانب سے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ارسلان کے رشتےدار نے آج پارٹی صدر محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ ارسلان بےقصور ہے، اس لئے اس کو رہا کیا جانا چاہیے۔ " انہوں نے معاملے میں پارٹی صدر سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔"
قبل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات کو این آئی اے نے مقامی پولیس کے ساتھ سرینگر کے زلداگر علاقے میں 19 سالہ ارسلان فیروز کے گھر پر چھاپا مارا۔ یہ کاروائی لشکر طیبہ کے ذریعہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بنیاد پرستی، حوصلہ افزائی اور بھرتی کرنے کے معاملے میں کی گئی تھی۔
جس کے بعد جمعہ کے روز ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ "30 دسمبر کو ایجنسی کے اہلکاروں نے سری نگر میں چھپے مارے اور ایک ٹی آر ایف آپریٹو ارسلان فیروز عرف ارسلان سوب ولد فیروز احمد اہانگر ساکنہ زالدگر کو کیس نمبر RC 32/2021/NIA/DLI میں گرفتار کیا۔"
این آئی اے کے مطابق یہ معاملہ ٹی آر ایف کے سجاد گل، سلیم رحمانی، ابو سعد اور سیف اللہ ساجد جٹ کے ذریعہ جموں و کشمیر اور بھارت کی دیگر ریاستوں میں پرتشدد سرگرمیوں کو متاثر کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو رڈیکلز کرنا، موٹویٹ اور بھرتی کرنے کی سازش سے متعلق ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ"مذکورہ مجرمانہ سازش کو آگے بڑھانے میں وہ پہلے سے طے شدہ اہداف کی جاسوسی کے لیے افراد (OGWs) کو بھرتی کر رہے ہیں، اب تک چار ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔"
ایجنسی کا کہنا ہے کہ "کل ایجنسی نے ارسلان کی رہائش گاہ کی تلاشی لی اور کئی مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کیے ہیں۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔"
وہیں ہفتے کے روز ارسلان کے رشتےداروں نے سرینگر کی پریس کولنگ میں احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ "ارسلان کے خلاف عائد تمام الزامات بےبنیاد اور سچائی سے کافی دور ہیں۔