علی گڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالبہ اور طلباء رہنماؤں نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران طلباء نے یونیورسٹی کنٹرول پر الزام کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے پی ایچ ڈی داخلے میں بے ضابطگی کی ہے۔ دو روز قبل جاری لسٹ میں کچھ ایسے بھی طلباء کے نام موجود ہیں جن کے پی ایچ ڈی داخلہ ٹیسٹ میں مارکس کم ہیں۔ داخلے کے لئے ویٹنگ لسٹ بھی جاری نہیں کی گئی ہے اور کچھ شعبہ میں موجود خالی پی ایچ ڈی داخلے کی سیٹ کو بھی کم دکھایا گیا ہے۔ AMU students protest against irregularities in phd admission
اس موقعے پر طلباء رہنما محمد عارف تیاگی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں داخلے اور نوکری میں اقربا پروری کی روایت قائم ہوگئی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ میں اعلیٰ عہدوں پر فائز کچھ ذمہ داران اپنے رشتے داروں کو داخلہ دینے میں ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل جاری پی ایچ ڈی داخلہ لسٹ میں موجود طلباء کے نام کو دیکھ کر حیرانی ہوئی کیونکہ ان طلباء کے داخلے ٹیسٹ میں مارکس کم ہیں پھر بھی ان کے نام لسٹ میں موجود ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ داخلے میں بے ضابطگی کی گئی ہے اور اسی لئے ہم نے یونیورسٹی انتظامیہ بلاک میں کنٹرولر سے ملاقات کی۔ کنٹرولر نے ہمیں 24 گھنٹوں کا وقت دیا ہے، اگر بروقت انتظامیہ اس معاملہ کو حل نہیں کرتی تو ہم دوبارہ انتظامیہ کے خلاف احتجاج کریں گے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ابھی تک جن طلباء سے ہماری بات ہوئی ہے ان کی تعداد آٹھ سے دس ہے جن کو داخلے ٹیسٹ میں مارکس کے مطابق داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ اے ایم یو طلبہ نے کیا باب صدی بند
طلباء اور طلباء رہنماؤں نے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ بلاک کا گہراؤ کیا، جس کے پیش نظر یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم نے گیٹ کو بند کر دیا اور کسی بھی طالب علم کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ بعد ازاں چند طلباء نے کنکو گیٹ پر ہی احتجاج شروع کردیا، جس کے بعد یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے موقع پر پہنچ کر طلباء کے مطالبات کو سنا اور انتظامیہ بلاک کے دروازے کو کھول کر طلباء کی یونیورسٹی کنٹرولر سے ملاقات کروائی۔