ETV Bharat / technology

تروولور ٹرین حادثے کو 'ریلوے کَوَچ' کیوں نہیں روک سکا

لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کاوارائپیٹائی میں ٹرین حادثے میں 'کوچ' ٹیکنالوجی نے کام کیوں نہیں کیا؟

تروولور ٹرین حادثے کو 'ریلوے کَوَچ' کیوں نہیں روک سکا
تروولور ٹرین حادثے کو 'ریلوے کَوَچ' کیوں نہیں روک سکا (Photo ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 14, 2024, 3:26 PM IST

حیدرآباد: باگمتی ایکسپریس ٹرین کرناٹک کے میسور سے تمل ناڈو کے پیرم پور کے راستے بہار کے دربھنگہ جارہی تھی جب جمعہ کی رات 8.30 بجے تروولور ضلع کے کممیڈیپونڈی کے قریب کاورپیٹائی میں ایک مال ٹرین سے ٹکرا گئی۔ لوگوں میں ایک سوال ہے کہ 'کوچ' سیکیورٹی ٹیکنالوجی ہندوستانی ریلوے کی حفاظت کیوں نہیں کر پا رہی ہے۔

ساوتھ ریلوے کے جنرل منیجر، آر این سنگھ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سگنل ملنے کے بعد متبادل راستہ اختیار کرنے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس طرح کے حادثات کو روکنے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر بھی بحث کی جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک بڑی ٹیکنالوجی ہندوستان کا آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی) سسٹم ہے جسے 'کوچ' کہا جاتا ہے۔ یہاں ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ ریلوے سیکیورٹی 'کوچ' ٹیکنالوجی کتنی مضبوط ہے۔

  • 'کَوَچ' کیا ہے؟

ٹرینوں میں نصب 'کوچ' ٹیکنالوجی سگنل کی خرابیوں یا تصادم کا پتہ لگاتی ہے اور اسے خود بخود بریک لگا کر ٹرین حادثات کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ٹرینوں کی رفتار کی حد پر نظر رکھتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ وہ سگنلز کا صحیح جواب دیں۔ اگر لوکو پائلٹ ایسا نہیں کر سکتا تو یہ کوچ سنبھال لیتا ہے اور انسانی غلطی یا سگنل کی خرابی کی وجہ سے حادثات کو روکتا ہے۔

  • آرمر آلات

لوکو شیلڈ: یہ ٹرین کے انجن میں نصب کمپیوٹر سسٹم ہے۔

اسٹیشن شیلڈ: یہ ریلوے اسٹیشن میں نصب کمپیوٹر سسٹم ہے۔

ریڈیو فریکوئنسی آئیڈینٹیفائر (RFID) ٹیگز: یہ پوری ٹرین میں مخصوص وقفوں پر تفویض کیے جاتے ہیں۔

GPS: ٹرین کے صحیح مقام کا تعین کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • کیا 'کوچ' کاوارائپیٹائی حادثات کو روک سکتا ہے؟

اگرچہ حادثے کی صحیح وجہ جانے بغیر یقین کے ساتھ کچھ کہنا ناممکن ہے، لیکن Kavach مندرجہ ذیل وجوہات کی وجہ سے حادثات کو روک سکتا ہے۔

سگنل اووررن: جب ٹرین سرخ سگنل کو عبور کرتی ہے تو یہ کوچ خود بخود بریک لگاتا ہے۔

تیز رفتار: یہ یقینی بناتا ہے کہ ٹرینیں مقررہ رفتار کی حدود میں رہیں۔ یہ ٹیکنالوجی ان ٹرینوں پر نظر رکھتی ہے جو تیز رفتاری کی وجہ سے پٹری سے اترتی ہیں۔

آمنے سامنے تصادم: اگر ایک ہی ٹریک پر دو ٹرینیں پائی جاتی ہیں تو 'کوچ' ٹیکنالوجی ہنگامی اقدام کے طور پر ٹرینوں کو روک سکتی ہے۔

  • کوچ ٹیکنالوجی کی موجودہ صورتحال:

اپریل تک، کاوچ کو جنوبی وسطی ریلوے زون کے 1,445 کلومیٹر اور 134 اسٹیشنوں پر لاگو کیا جا چکا ہے۔ یہ ہندوستان کے کل 68,000 کلومیٹر طویل ریلوے نیٹ ورک کا ایک چھوٹا حصہ ہے۔ اگرچہ یہ بہت زیادہ نہیں ہے، لیکن یہ حفاظتی فیچر مزید 1,200 کلومیٹر کے لیے نصب کیا گیا ہے۔

  • چیلنجز اور مستقبل کیا ہے

Kavach آلات کی تنصیب اور ٹیکنالوجی کے نفاذ پر 50 لاکھ روپے فی کلومیٹر لاگت کا تخمینہ ہے۔ اس اسکیم کو اب تک صرف چند جگہوں پر لاگو کیا گیا ہے۔ تاہم، حالیہ حادثہ ہندوستانی ریلوے میں 'کاوچ' کے جلد نفاذ کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

  • ریلوے کی وزارت کے منصوبے

بھارتی ریلوے کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں 44,000 کلومیٹر کے فاصلے پر 'کاوچ' ٹیکنالوجی کو لاگو کرنا ہے۔ دہلی-ممبئی اور دہلی-ہاوڑہ جیسے بڑے راستوں کو ترجیح دی جائے گی۔ وزارت ریلوے نے کہا کہ یہ توسیع 'مشن سفر' اسکیم کے تحت ہوگی، جس کا مقصد ہندوستانی ریلوے کی رفتار اور حفاظت کو بہتر بنانا ہے۔

حیدرآباد: باگمتی ایکسپریس ٹرین کرناٹک کے میسور سے تمل ناڈو کے پیرم پور کے راستے بہار کے دربھنگہ جارہی تھی جب جمعہ کی رات 8.30 بجے تروولور ضلع کے کممیڈیپونڈی کے قریب کاورپیٹائی میں ایک مال ٹرین سے ٹکرا گئی۔ لوگوں میں ایک سوال ہے کہ 'کوچ' سیکیورٹی ٹیکنالوجی ہندوستانی ریلوے کی حفاظت کیوں نہیں کر پا رہی ہے۔

ساوتھ ریلوے کے جنرل منیجر، آر این سنگھ نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سگنل ملنے کے بعد متبادل راستہ اختیار کرنے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس طرح کے حادثات کو روکنے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر بھی بحث کی جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک بڑی ٹیکنالوجی ہندوستان کا آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی) سسٹم ہے جسے 'کوچ' کہا جاتا ہے۔ یہاں ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ ریلوے سیکیورٹی 'کوچ' ٹیکنالوجی کتنی مضبوط ہے۔

  • 'کَوَچ' کیا ہے؟

ٹرینوں میں نصب 'کوچ' ٹیکنالوجی سگنل کی خرابیوں یا تصادم کا پتہ لگاتی ہے اور اسے خود بخود بریک لگا کر ٹرین حادثات کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ٹرینوں کی رفتار کی حد پر نظر رکھتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ وہ سگنلز کا صحیح جواب دیں۔ اگر لوکو پائلٹ ایسا نہیں کر سکتا تو یہ کوچ سنبھال لیتا ہے اور انسانی غلطی یا سگنل کی خرابی کی وجہ سے حادثات کو روکتا ہے۔

  • آرمر آلات

لوکو شیلڈ: یہ ٹرین کے انجن میں نصب کمپیوٹر سسٹم ہے۔

اسٹیشن شیلڈ: یہ ریلوے اسٹیشن میں نصب کمپیوٹر سسٹم ہے۔

ریڈیو فریکوئنسی آئیڈینٹیفائر (RFID) ٹیگز: یہ پوری ٹرین میں مخصوص وقفوں پر تفویض کیے جاتے ہیں۔

GPS: ٹرین کے صحیح مقام کا تعین کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • کیا 'کوچ' کاوارائپیٹائی حادثات کو روک سکتا ہے؟

اگرچہ حادثے کی صحیح وجہ جانے بغیر یقین کے ساتھ کچھ کہنا ناممکن ہے، لیکن Kavach مندرجہ ذیل وجوہات کی وجہ سے حادثات کو روک سکتا ہے۔

سگنل اووررن: جب ٹرین سرخ سگنل کو عبور کرتی ہے تو یہ کوچ خود بخود بریک لگاتا ہے۔

تیز رفتار: یہ یقینی بناتا ہے کہ ٹرینیں مقررہ رفتار کی حدود میں رہیں۔ یہ ٹیکنالوجی ان ٹرینوں پر نظر رکھتی ہے جو تیز رفتاری کی وجہ سے پٹری سے اترتی ہیں۔

آمنے سامنے تصادم: اگر ایک ہی ٹریک پر دو ٹرینیں پائی جاتی ہیں تو 'کوچ' ٹیکنالوجی ہنگامی اقدام کے طور پر ٹرینوں کو روک سکتی ہے۔

  • کوچ ٹیکنالوجی کی موجودہ صورتحال:

اپریل تک، کاوچ کو جنوبی وسطی ریلوے زون کے 1,445 کلومیٹر اور 134 اسٹیشنوں پر لاگو کیا جا چکا ہے۔ یہ ہندوستان کے کل 68,000 کلومیٹر طویل ریلوے نیٹ ورک کا ایک چھوٹا حصہ ہے۔ اگرچہ یہ بہت زیادہ نہیں ہے، لیکن یہ حفاظتی فیچر مزید 1,200 کلومیٹر کے لیے نصب کیا گیا ہے۔

  • چیلنجز اور مستقبل کیا ہے

Kavach آلات کی تنصیب اور ٹیکنالوجی کے نفاذ پر 50 لاکھ روپے فی کلومیٹر لاگت کا تخمینہ ہے۔ اس اسکیم کو اب تک صرف چند جگہوں پر لاگو کیا گیا ہے۔ تاہم، حالیہ حادثہ ہندوستانی ریلوے میں 'کاوچ' کے جلد نفاذ کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

  • ریلوے کی وزارت کے منصوبے

بھارتی ریلوے کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں 44,000 کلومیٹر کے فاصلے پر 'کاوچ' ٹیکنالوجی کو لاگو کرنا ہے۔ دہلی-ممبئی اور دہلی-ہاوڑہ جیسے بڑے راستوں کو ترجیح دی جائے گی۔ وزارت ریلوے نے کہا کہ یہ توسیع 'مشن سفر' اسکیم کے تحت ہوگی، جس کا مقصد ہندوستانی ریلوے کی رفتار اور حفاظت کو بہتر بنانا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.