ETV Bharat / technology

بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں کے پروڈکشن کو فروغ دینے کےلئے مرکزی حکومت پرعزم

بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر مہندر ناتھ پانڈے برقی گاڑیوں کے حوالے سے بھاری صنعتوں کی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں لکھتے ہیں کہ الیکٹرک گاڑیوں کی تیز رفتار تیاری (FAME-II) اسکیم کے تحت تیزی سے جاری ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 5, 2024, 10:20 PM IST

بھارت میں الیکٹرک وہیکل کو فروغ دینے کےلئے مرکزی حکومت پرعزم
بھارت میں الیکٹرک وہیکل کو فروغ دینے کےلئے مرکزی حکومت پرعزم

وزارت بھاری صنعت نے ملک میں الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کے پروڈکشن کو فروغ دینے کے لیے تین اسکیمیں شروع کی ہیں۔ ان کی تفصیلات حسب ذیل ہیں۔ حکومت نے بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں کو تیزی سے اپنانے اور مینوفیکچرنگ کے لئے فیز II (فیم انڈیا فیز II) اسکیم کو پانچ سال کی مدت کے لئے 100000 کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ نوٹیفائی کیا ہے جس کا آغاز یکم اپریل 2019 سے ہوا ہے۔ اس کا مقصد ٹرانسپورٹیشن میں ہائیبرڈ / الیکٹرک ٹکنالوجی کو فروغ دینا ہے تاکہ حیاتیاتی ایندھن پر انحصار کو کیم کیا جاسکے اور گاڑیوں سے گیسوں کے اخراج کے مسئلے کو حل کیا جا سکے۔ جہاں تک ای بسوں، الیکٹرک تھری وہیلر (e-3W) اور الیکٹرک فور وہیلر (e-4W) کا تعلق ہے، یہ اسکیم ان گاڑیوں کو سبسڈی فراہم کرتی ہے جو پبلک ٹرانسپورٹ یا تجارت کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ الیکٹرک ٹو وہیلر (e-2W) کے لیے، نجی ملکیت کی گاڑیوں کو بھی سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔

فیم 7,090 II ای بسوں، 5 لاکھ ای-3 وہیلر، 55,000 ای-4 وہیلر مسافر کاروں (اسٹرونگ ہائبرڈ سمیت) اور 10 لاکھ ای-2 وھیلرس کی مدد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) اسکیم 25,938 کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ، الیکٹرک گاڑیوں اور ان کے کمپونینٹس سمیت اعلی درجے کی آٹوموٹیو ٹیکنالوجی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مالی مراعات فراہم کرتی ہے۔

پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) اسکیم برائے ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی): حکومت نے 18,100 کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ ملک میں اے سی سی کی مینوفیکچرنگ کے لئے پی ایل آئی اسکیم کو منظوری دی ہے۔ یہ اسکیم ملک میں 50 گیگا واٹ گھنٹے (جی ڈبلیو ایچ) کے لیے گیگا اسکیل اے سی سی مینوفیکچرنگ سہولیات کے قیام کی ترغیب دیتی ہے۔ یہ اے سی سی بیٹریوں میں استعمال ہوں گے جن کا مقصد ای ویز کو وسیع پیمانے پر اپنانے کو فروغ دینا ہے۔

مزید یہ کہ حکومت نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں۔ الیکٹرک دو پہیہ گاڑیوں کے لیے ڈیمانڈ مراعات کو 10،000 روپے/کے ڈبلیو ایچ سے بڑھا کر 15,000 روپے/کے ڈبلیو ایچ کر دیا گیا ہے اور 11 جون 2021 سے برقی گاڑی کی لاگت کے 20 فیصدسے 40فیصدتک کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے، اس طرح الیکٹرک دو پیہ گاڑیوں کے خرچ کو انٹرنل کمبشن انجن (آئی سی ای) دو پہیہ گاڑیوں کے برابر کردیا گیا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز / چارجنگ اسٹیشنوں پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ )نے اعلان کیا کہ بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو گرین لائسنس پلیٹیں دی جائیں گی اور مسافروں یا سامان کو لے جانے کے لیے پرمٹ کی ضرورت سے مستثنیٰ ہوں گی۔ ایم او آر ٹی ایچ نے ریاستوں کو الیکٹرک گاڑیوں پر روڈ ٹیکس معاف کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے نتیجے میں ای ویز کی ابتدائی قیمت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزارت بھاری صنعت نے ملک میں الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کے پروڈکشن کو فروغ دینے کے لیے تین اسکیمیں شروع کی ہیں۔ ان کی تفصیلات حسب ذیل ہیں۔ حکومت نے بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں کو تیزی سے اپنانے اور مینوفیکچرنگ کے لئے فیز II (فیم انڈیا فیز II) اسکیم کو پانچ سال کی مدت کے لئے 100000 کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ نوٹیفائی کیا ہے جس کا آغاز یکم اپریل 2019 سے ہوا ہے۔ اس کا مقصد ٹرانسپورٹیشن میں ہائیبرڈ / الیکٹرک ٹکنالوجی کو فروغ دینا ہے تاکہ حیاتیاتی ایندھن پر انحصار کو کیم کیا جاسکے اور گاڑیوں سے گیسوں کے اخراج کے مسئلے کو حل کیا جا سکے۔ جہاں تک ای بسوں، الیکٹرک تھری وہیلر (e-3W) اور الیکٹرک فور وہیلر (e-4W) کا تعلق ہے، یہ اسکیم ان گاڑیوں کو سبسڈی فراہم کرتی ہے جو پبلک ٹرانسپورٹ یا تجارت کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ الیکٹرک ٹو وہیلر (e-2W) کے لیے، نجی ملکیت کی گاڑیوں کو بھی سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔

فیم 7,090 II ای بسوں، 5 لاکھ ای-3 وہیلر، 55,000 ای-4 وہیلر مسافر کاروں (اسٹرونگ ہائبرڈ سمیت) اور 10 لاکھ ای-2 وھیلرس کی مدد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) اسکیم 25,938 کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ، الیکٹرک گاڑیوں اور ان کے کمپونینٹس سمیت اعلی درجے کی آٹوموٹیو ٹیکنالوجی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مالی مراعات فراہم کرتی ہے۔

پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) اسکیم برائے ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی): حکومت نے 18,100 کروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ ملک میں اے سی سی کی مینوفیکچرنگ کے لئے پی ایل آئی اسکیم کو منظوری دی ہے۔ یہ اسکیم ملک میں 50 گیگا واٹ گھنٹے (جی ڈبلیو ایچ) کے لیے گیگا اسکیل اے سی سی مینوفیکچرنگ سہولیات کے قیام کی ترغیب دیتی ہے۔ یہ اے سی سی بیٹریوں میں استعمال ہوں گے جن کا مقصد ای ویز کو وسیع پیمانے پر اپنانے کو فروغ دینا ہے۔

مزید یہ کہ حکومت نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں۔ الیکٹرک دو پہیہ گاڑیوں کے لیے ڈیمانڈ مراعات کو 10،000 روپے/کے ڈبلیو ایچ سے بڑھا کر 15,000 روپے/کے ڈبلیو ایچ کر دیا گیا ہے اور 11 جون 2021 سے برقی گاڑی کی لاگت کے 20 فیصدسے 40فیصدتک کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے، اس طرح الیکٹرک دو پیہ گاڑیوں کے خرچ کو انٹرنل کمبشن انجن (آئی سی ای) دو پہیہ گاڑیوں کے برابر کردیا گیا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز / چارجنگ اسٹیشنوں پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ )نے اعلان کیا کہ بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو گرین لائسنس پلیٹیں دی جائیں گی اور مسافروں یا سامان کو لے جانے کے لیے پرمٹ کی ضرورت سے مستثنیٰ ہوں گی۔ ایم او آر ٹی ایچ نے ریاستوں کو الیکٹرک گاڑیوں پر روڈ ٹیکس معاف کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے نتیجے میں ای ویز کی ابتدائی قیمت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.