ETV Bharat / technology

جلدی سے سیکھنا شروع کریں اے آئی، صرف تین برسوں میں ملک میں 12 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی ہوگی ضرورت - Demand for AI Professionals

بھارت اے آئی کے میدان میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ملک میں اے آئی پیشہ ور افراد کی مانگ 2027 تک بڑھنے والی ہے۔ اگر رپورٹ پر یقین کیا جائے تو 2027 تک 12.5 لاکھ سے زیادہ اے آئی پروفیشنلز کی مانگ ہو سکتی ہے۔

Demand for AI Professionals
اے آئی پروفیشنلز کا مطالبہ (Getty Images)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 21, 2024, 2:33 PM IST

نئی دہلی: بھارت کا مقصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں عالمی رہنما بننا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اس ٹیلنٹ کی مانگ 2027 تک 6-6.5 لاکھ سے بڑھ کر 12.5 لاکھ سے زیادہ ہونے کی امید ہے۔

'نیس کام' کمپنی اور 'ڈیلائٹ انڈیا' کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک میں اے آئی مارکیٹ میں 25-35 فیصد (2022-2027 کی مدت کے دوران) اضافہ متوقع ہے، ممکنہ طور پر ٹیلنٹ پول میں طلب اور رسد کے فرق کو ختم کرنا اور موجودہ ٹیلنٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

پچھلے ایک سال میں مختلف شعبوں میں 43 فیصد بھارتی افرادی قوت نے اپنی تنظیموں میں اے آئی کا استعمال کیا ہے۔ تقریباً 60 فیصد ملازمین اور جنریشن زیڈ کے 71 فیصد کا خیال ہے کہ اے آئی کی مہارتوں کو حاصل کرنا ان کے کیریئر کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔

ستیش گوپالیا، صدر (ٹیک اینڈ ٹرانسفارمیشن)، ڈیلوئٹ ساؤتھ ایشیا نے کہا کہ ہندوستان 2030 تک ایک عالمی اے آئی پاور ہاؤس بننے کے لیے تیار ہے، جس میں 10 لاکھ سے زیادہ اعلیٰ ہنر مند ٹیکنالوجی پیشہ ور ہیں۔

تاہم اس صلاحیت کو صحیح معنوں میں بروئے کار لانے کے لیے توجہ صرف مقدار پر نہیں بلکہ اے آئی ٹیلنٹ کے معیار پر بھی مرکوز کرنی چاہیے۔ گوپالیا نے کہا کہ اے آئی کے ذریعے نئے ٹیلنٹ کو فروغ دے کر ہم قیادت کے لیے تیار پیشہ ور افراد کی ایک مستحکم پائپ لائن کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

مزید برآں تین میں سے دو ہندوستانی کم از کم ایک ڈیجیٹل مہارت سیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں اے آئی اور مشین لرننگ (ایم ایل) سب سے اوپر ہے۔ سنگیتا گپتا، سینئر نائب صدر اور چیف اسٹریٹجی آفیسر، نیس کام نے کہا کہ اے آئی اب ایک علاقے تک محدود نہیں ہے۔ یہ تمام صنعتوں کو گھیرے ہوئے ہے اور دنیا بھر میں کاروبار کو تبدیل کر رہا ہے۔

گپتا نے کہا کہ صنعت، اکیڈمی اور حکومت کے درمیان تعاون کو فروغ دے کر ہندوستان کا ٹیک سیکٹر نہ صرف اے آئی مہارت کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کر سکتا ہے، بلکہ عالمی اے آئی انقلاب کی قیادت بھی کر سکتا ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان کی اے آئی خدمات سے آگے بڑھ کر اے آئی خدمات اور مصنوعات پر دوہری توجہ مرکوز کرنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

رپورٹ صنعت کے رہنماؤں کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ پیشہ ور افراد کو شناخت شدہ شعبوں میں ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے اپ ہنر اور ری اسکلنگ کے اقدامات میں سرمایہ کاری کریں۔

نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو جامع مہارت کے راستے تیار کرنا اور ان پر عمل درآمد کرنا چاہیے جو بنیادی اور جدید دونوں قسم کی اے آئی مہارتوں کو حل کریں، بشمول کورسز، ورکشاپس، ہیکاتھنز اور انٹرنشپ کے ذریعے نظریاتی علم اور عملی ایپلی کیشنز کا مرکب۔

یہ بھی پڑھیں:

آ گیا گوگل جیمنی لائیو، اب اے آئی آپ کی تنہائی دور کرے گا، انسانوں کی طرح کرے گا بات

واٹس ایپ کا یہ نیلا گولا بڑے کمال کا ہے، اس کا استعمال نہیں کیا تو کیا کیا؟

نئی دہلی: بھارت کا مقصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں عالمی رہنما بننا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اس ٹیلنٹ کی مانگ 2027 تک 6-6.5 لاکھ سے بڑھ کر 12.5 لاکھ سے زیادہ ہونے کی امید ہے۔

'نیس کام' کمپنی اور 'ڈیلائٹ انڈیا' کی ایک رپورٹ کے مطابق، ملک میں اے آئی مارکیٹ میں 25-35 فیصد (2022-2027 کی مدت کے دوران) اضافہ متوقع ہے، ممکنہ طور پر ٹیلنٹ پول میں طلب اور رسد کے فرق کو ختم کرنا اور موجودہ ٹیلنٹ کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

پچھلے ایک سال میں مختلف شعبوں میں 43 فیصد بھارتی افرادی قوت نے اپنی تنظیموں میں اے آئی کا استعمال کیا ہے۔ تقریباً 60 فیصد ملازمین اور جنریشن زیڈ کے 71 فیصد کا خیال ہے کہ اے آئی کی مہارتوں کو حاصل کرنا ان کے کیریئر کے امکانات کو بڑھا سکتا ہے۔

ستیش گوپالیا، صدر (ٹیک اینڈ ٹرانسفارمیشن)، ڈیلوئٹ ساؤتھ ایشیا نے کہا کہ ہندوستان 2030 تک ایک عالمی اے آئی پاور ہاؤس بننے کے لیے تیار ہے، جس میں 10 لاکھ سے زیادہ اعلیٰ ہنر مند ٹیکنالوجی پیشہ ور ہیں۔

تاہم اس صلاحیت کو صحیح معنوں میں بروئے کار لانے کے لیے توجہ صرف مقدار پر نہیں بلکہ اے آئی ٹیلنٹ کے معیار پر بھی مرکوز کرنی چاہیے۔ گوپالیا نے کہا کہ اے آئی کے ذریعے نئے ٹیلنٹ کو فروغ دے کر ہم قیادت کے لیے تیار پیشہ ور افراد کی ایک مستحکم پائپ لائن کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

مزید برآں تین میں سے دو ہندوستانی کم از کم ایک ڈیجیٹل مہارت سیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں اے آئی اور مشین لرننگ (ایم ایل) سب سے اوپر ہے۔ سنگیتا گپتا، سینئر نائب صدر اور چیف اسٹریٹجی آفیسر، نیس کام نے کہا کہ اے آئی اب ایک علاقے تک محدود نہیں ہے۔ یہ تمام صنعتوں کو گھیرے ہوئے ہے اور دنیا بھر میں کاروبار کو تبدیل کر رہا ہے۔

گپتا نے کہا کہ صنعت، اکیڈمی اور حکومت کے درمیان تعاون کو فروغ دے کر ہندوستان کا ٹیک سیکٹر نہ صرف اے آئی مہارت کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کر سکتا ہے، بلکہ عالمی اے آئی انقلاب کی قیادت بھی کر سکتا ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان کی اے آئی خدمات سے آگے بڑھ کر اے آئی خدمات اور مصنوعات پر دوہری توجہ مرکوز کرنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

رپورٹ صنعت کے رہنماؤں کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ پیشہ ور افراد کو شناخت شدہ شعبوں میں ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے اپ ہنر اور ری اسکلنگ کے اقدامات میں سرمایہ کاری کریں۔

نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو جامع مہارت کے راستے تیار کرنا اور ان پر عمل درآمد کرنا چاہیے جو بنیادی اور جدید دونوں قسم کی اے آئی مہارتوں کو حل کریں، بشمول کورسز، ورکشاپس، ہیکاتھنز اور انٹرنشپ کے ذریعے نظریاتی علم اور عملی ایپلی کیشنز کا مرکب۔

یہ بھی پڑھیں:

آ گیا گوگل جیمنی لائیو، اب اے آئی آپ کی تنہائی دور کرے گا، انسانوں کی طرح کرے گا بات

واٹس ایپ کا یہ نیلا گولا بڑے کمال کا ہے، اس کا استعمال نہیں کیا تو کیا کیا؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.