لکھنو: پہلوانوں کے ٹرینر ویویک پہلوان کا کہنا ہے کہ اج ہم تمام لوگ کالا دن منا رہے ہیں اس کی وجہ یہ ہیکہ کشتی مقابلے میں ہم لوگوں کی امید تھی کہ ونیش ضرور گولڈ میڈل حاصل کریں گی۔سبھی بھارتیوں کا سر فخر سے بلند ہوگا ۔ ہم پہلوانوں کے حوصلہ افزائی ہوگی لیکن ایسا نہ ہوا فقط 100 گرام وزن زیادہ ہونے کی بنیاد پہ انہیں نا اہل قرار دے دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 100 گرام وزن تو کسی بھی طرح سے کم کیا جا سکتا تھا اس پر غور کرنا چاہیے لیکن ایسا بھی نہ ہوا۔
اکھاڑے کی خاتون پہلوان پرتیبھا یادوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہا یہ بہت مایوس کن دن ہے میں سونی پت کے اکھاڑے میں پریکٹس کرنا شروع کیا جہاں ونیش فگاٹ ایا کرتی تھی۔ انہی سے متاثر ہو کر کے مجھے کشتی سے دلچسپیاں بڑھیں لیکن اج 100 گرام وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے انہیں فائنل میچ کھیلنے سے نا اہل قرار دے دیا گیا۔ یہ انتہائی افسوس ناک ہے ۔ حوصلہ شکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک خاتون پہلوان ہونے کی وجہ سے میں ایک خاتون پہلوان کی جدوجہد محنت و مشقت کو بہتر طریقے سے سمجھ سکتی ہوں کہ کس طریقے سے انہوں نے پریکٹس کی ہوگی،پوری زندگی پہلوانی کے لیے وقف کر دی ۔ اولمپک کے سبھی میچوں میں انہوں نے بڑے بڑے سورماؤں کو شکست دیا اخر میں انہیں یہ کہہ کے ناہل قرار دیا گیا کہ اپ کا 100 گرام وزن زیادہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ونیش فگاٹ کے لیے ہی مایوس کن دن نہیں ہے بلکہ ان سبھی پہلوانوں کے لیے سیاہ دن ہے جو اپنی زندگی میں خواب دیکھتے ہیں۔ اولمپک میں جانے کے لیے ملک کا نام روشن کرنے کے لیے گولڈ میڈل حاصل کرنے کے لیے ان سبھی لوگوں کے لیے یہ اج کا دن سیاہ دن کے طور پہ یاد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:'ماں میں ہار گئی۔۔۔' پیرس اولمپک میں گولڈ کا خواب ٹوٹنے کے بعد ونیش پھوگاٹ نے کشتی کو الوداع کہا -
انہوں نے کہا کہ ونیش فگاٹ نہایت ہی قابل بہادر دلیر پہلوان ہے جس نے دنیا بھر کے چیمپین پہلوانوں کو زبردست شکست دی ہے ان کی اس کامیابی کو ہمارا ملک کبھی فراموش نہیں کرے گا۔