ETV Bharat / state

اے ایم یو کی پہلی خاتون وائس چانسلر بنی نعیمہ خاتون - Who is Naima Khatoon - WHO IS NAIMA KHATOON

Who is Naima Khatoon علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون کو اے ایم یو کا نیا وائس چانسلر مقرر کئے جانے پر خواتین اساتذہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ اے ایم یو کی 103 سالہ تاریخ میں وائس چانسلر کے عہدہ پر فائز ہونے والی وہ پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 23, 2024, 10:11 PM IST

اے ایم یو کی پہلی خاتون وائس چانسلر بنی نعیمہ خاتون

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون کو پانچ سال کی مدت کے لیے اے ایم یو کی وائس چانسلر کے طور پر مقرر کر دیا گیا ہے۔ اے ایم یو کے قیام کی 103 سال کے تاریخ میں پہلی دفعہ کسی خاتون کو اس عہدے تک پہنچایا گیا ہے۔ 1920 میں بیگم سلطان جہاں کو اے ایم یو کا چانسلر مقرر کیا گیا تھا اور وہ اس عہدے پر فائز رہنے والی واحد خاتون ہیں۔

پروفیسر نعیمہ خاتون کون ہے ؟
نعیمہ خاتون نے اے ایم یو سے ہی علم نفسیات میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہیں، 2006 میں پروفیسر بننے سے پہلے 1988 میں وہ اسی شعبہ میں لیکچرار کے طور پر تعینات ہوئیں اور 2014 سے وہ ویمنس کالج کی پرنسپل کے عہدے پر فائز ہیں اور وہ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی اہلیہ ہیں جن سے گزشتہ دیر رات ہی نعیمہ نے اپنے شوہر سے وائس چانسلر کا جارچ لے لیا تھا۔

یونیورسٹی طلباء, اساتذہ اور سابق طلباء کے احتجاج مارچ, دھرنا اور ہڑتال کے بعد اے ایم یو انتظامیہ کو وائس چانسلر کا پینل بنانے کے لئے گزشتہ برس تیار کروایا گیا تھا جس کے بعد ہی وائس چانسلر کی تقرری ممکن ہو پائی ہے۔ خاتون وائس چانسلر بننے پر تاریخ رقم تو ضرور ہوئی ہے لیکن کیمپس میں وہ ماحول دیکھنے کو نہیں مل رہا جو دیکھنے کو ملتا تھا شاید اس لئے کیونکہ نعیمہ کے شوہر قائم مقام وائس چانسلر نے اپنا ووٹ دے کر شامل کروایا تھا اور میٹنگ کی صدارت بھی کی تھی جس کے سبب یہ معاملہ یونیورسٹی سے نکل کر الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور پینل میں سب سے کم ووٹ نعیمہ کو ہی ملے تھے۔

اے ایم یو وائس چانسلر پینل:
1۔ پروفیسر ایم یو ربانی، 61 ووٹ
2۔ پروفیسر فیضان مصطفٰی، 53 ووٹ
3۔ پروفیسر نعیمہ گلریز، 50 ووٹ

یہ بات سچ ہے کہ پروفیسر محمد گلریز نے خود وائس چانسلر بننا پسند نہیں کیا جبکہ وہ چاہتے تو وائس چانسلر کے لئے امیدوار بن سکتے تھے اور انہوں نے اپنی اہلیہ کو وائس چانسلر بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔ اے ایم یو کی 103 سال کی تاریخ میں پہلی بار خاتون وائس چانسلر بنانے پر اے ایم یو کی خاتون اساتذہ اور طالبات نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا اس فیصلے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور اس سے یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبات اور خاتون اساتذہ کی حوصلہ افزائی ہوگی وہ بھی اب بڑے سے بڑے عہدے پر فائز ہونے کے لئے کوشش کے ساتھ اور محت کریں گی۔

خاتون اساتذہ نے کہا ہمیں پوری امید ہے کہ نعیمہ خاتون یونیورسٹی کو پوری ایمانداری سے چلائے گی اور اس کو ایک نئی اونچائی پر پہنچائے گی کیونکہ ہمنے ان کا تعلیمی اور انتظامی کام دیکھا ہے وہ یونیورسٹی ویمنس کالج کی گزشتہ دس برسوں سے پرنسپل کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔

یاد رہے کہ اے ایم یو ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کو اپنی یونیورسٹی کا وائس چانسلر منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔ جس کے لیے اے ایم یو کی ایگزیکٹیو کونسل نے 30 اکتوبر کو کل 20 امیدواروں میں سے 5 امیدواروں کا پینل تیار کیا تھا، جس میں سے 3 امیدواروں کا پینل (پروفیسر ایم یو ربانی، پروفیسر فیضان مصطفیٰ اور پروفیسر نعیمہ گلریز) اے ایم یو کورٹ کے اراکین نے 6 نومبر کو تیار کرکے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا تھا پروفیسر نعیمہ گلریز کے نام پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے گزشتہ شب مہر لگا دی ہے۔

لیکن وائس چانسلر کی تقرری کے لئے تین امیدواروں کے پینل کی تشکیل روزے اول سے ہی سوالوں کے گھیرے میں تھی کیونکہ پروفیسر نعیمہ خاتون کو وائس چانسلر کا امیدوار بنانے کے لئے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے نا صرف اپنی اہلیہ نعیمہ خاتون کو ووٹ دیا بلکہ پینل تشکیل کی خصوصی میٹنگ کی صدارت بھی کی تھی۔ جس کے خلاف یہ معاملہ یونیورسٹی کیمپس سے نکل کر صدر جمہوریہ اور الہ آباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں آخری سماعت 15 اپریل کو ہوئی تھی اور اگلی سماعت 29 اپریل کو ہونی ہے۔

اے ایم یو کی پہلی خاتون وائس چانسلر بنی نعیمہ خاتون

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون کو پانچ سال کی مدت کے لیے اے ایم یو کی وائس چانسلر کے طور پر مقرر کر دیا گیا ہے۔ اے ایم یو کے قیام کی 103 سال کے تاریخ میں پہلی دفعہ کسی خاتون کو اس عہدے تک پہنچایا گیا ہے۔ 1920 میں بیگم سلطان جہاں کو اے ایم یو کا چانسلر مقرر کیا گیا تھا اور وہ اس عہدے پر فائز رہنے والی واحد خاتون ہیں۔

پروفیسر نعیمہ خاتون کون ہے ؟
نعیمہ خاتون نے اے ایم یو سے ہی علم نفسیات میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہیں، 2006 میں پروفیسر بننے سے پہلے 1988 میں وہ اسی شعبہ میں لیکچرار کے طور پر تعینات ہوئیں اور 2014 سے وہ ویمنس کالج کی پرنسپل کے عہدے پر فائز ہیں اور وہ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی اہلیہ ہیں جن سے گزشتہ دیر رات ہی نعیمہ نے اپنے شوہر سے وائس چانسلر کا جارچ لے لیا تھا۔

یونیورسٹی طلباء, اساتذہ اور سابق طلباء کے احتجاج مارچ, دھرنا اور ہڑتال کے بعد اے ایم یو انتظامیہ کو وائس چانسلر کا پینل بنانے کے لئے گزشتہ برس تیار کروایا گیا تھا جس کے بعد ہی وائس چانسلر کی تقرری ممکن ہو پائی ہے۔ خاتون وائس چانسلر بننے پر تاریخ رقم تو ضرور ہوئی ہے لیکن کیمپس میں وہ ماحول دیکھنے کو نہیں مل رہا جو دیکھنے کو ملتا تھا شاید اس لئے کیونکہ نعیمہ کے شوہر قائم مقام وائس چانسلر نے اپنا ووٹ دے کر شامل کروایا تھا اور میٹنگ کی صدارت بھی کی تھی جس کے سبب یہ معاملہ یونیورسٹی سے نکل کر الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور پینل میں سب سے کم ووٹ نعیمہ کو ہی ملے تھے۔

اے ایم یو وائس چانسلر پینل:
1۔ پروفیسر ایم یو ربانی، 61 ووٹ
2۔ پروفیسر فیضان مصطفٰی، 53 ووٹ
3۔ پروفیسر نعیمہ گلریز، 50 ووٹ

یہ بات سچ ہے کہ پروفیسر محمد گلریز نے خود وائس چانسلر بننا پسند نہیں کیا جبکہ وہ چاہتے تو وائس چانسلر کے لئے امیدوار بن سکتے تھے اور انہوں نے اپنی اہلیہ کو وائس چانسلر بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔ اے ایم یو کی 103 سال کی تاریخ میں پہلی بار خاتون وائس چانسلر بنانے پر اے ایم یو کی خاتون اساتذہ اور طالبات نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا اس فیصلے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور اس سے یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبات اور خاتون اساتذہ کی حوصلہ افزائی ہوگی وہ بھی اب بڑے سے بڑے عہدے پر فائز ہونے کے لئے کوشش کے ساتھ اور محت کریں گی۔

خاتون اساتذہ نے کہا ہمیں پوری امید ہے کہ نعیمہ خاتون یونیورسٹی کو پوری ایمانداری سے چلائے گی اور اس کو ایک نئی اونچائی پر پہنچائے گی کیونکہ ہمنے ان کا تعلیمی اور انتظامی کام دیکھا ہے وہ یونیورسٹی ویمنس کالج کی گزشتہ دس برسوں سے پرنسپل کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔

یاد رہے کہ اے ایم یو ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کو اپنی یونیورسٹی کا وائس چانسلر منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔ جس کے لیے اے ایم یو کی ایگزیکٹیو کونسل نے 30 اکتوبر کو کل 20 امیدواروں میں سے 5 امیدواروں کا پینل تیار کیا تھا، جس میں سے 3 امیدواروں کا پینل (پروفیسر ایم یو ربانی، پروفیسر فیضان مصطفیٰ اور پروفیسر نعیمہ گلریز) اے ایم یو کورٹ کے اراکین نے 6 نومبر کو تیار کرکے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا تھا پروفیسر نعیمہ گلریز کے نام پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے گزشتہ شب مہر لگا دی ہے۔

لیکن وائس چانسلر کی تقرری کے لئے تین امیدواروں کے پینل کی تشکیل روزے اول سے ہی سوالوں کے گھیرے میں تھی کیونکہ پروفیسر نعیمہ خاتون کو وائس چانسلر کا امیدوار بنانے کے لئے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے نا صرف اپنی اہلیہ نعیمہ خاتون کو ووٹ دیا بلکہ پینل تشکیل کی خصوصی میٹنگ کی صدارت بھی کی تھی۔ جس کے خلاف یہ معاملہ یونیورسٹی کیمپس سے نکل کر صدر جمہوریہ اور الہ آباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں آخری سماعت 15 اپریل کو ہوئی تھی اور اگلی سماعت 29 اپریل کو ہونی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.