ETV Bharat / state

زکٰوۃ ادا کرنے سے مال پاک ہو جاتا ہے: مفتی رضوان القاسمی - System of Zakat in Islam

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 30, 2024, 4:55 PM IST

Zakat System in Islam: زکوٰۃ ایک اہم ترین مالی عبادت اور اسلام کا بنیادی فریضہ ہے۔ ماہ رمضان میں زکوٰۃ کی ادائیگی کا ثواب بڑھ جاتا ہے اور شرعی اعتبار سے ہر مسلمان مرد و عورت پر زکوٰۃ فرض ہے۔ ایسے میں زکوٰۃ کیوں، کتنی اور کیسے ادا کرنی چاہیے، اس پر مفتی رضوان القاسمی نے روشنی ڈالی۔

When a Muslim pay Zakat on his wealth, his wealth becomes pure
When a Muslim pay Zakat on his wealth, his wealth becomes pure
جب مسلمان اپنے مال کی زکٰوۃ ادا کرتا ہے تو اس کا مال پاک ہو جاتا ہے: مفتی رضوان القاسمی

احمدآباد: جب مسلمان اپنے مال کی زکٰوۃ ادا کرتا ہے تو اس کا مال پاک ہو جاتا ہے۔ اس تعلق سے مفتی رضوان القاسمی نے کہا کہ اسلام کے پانچ بنیادی فرائضوں میں سے ایک فرض زکوٰۃ ہے۔ زکوٰۃ کے معنی پاکی کے ہوتے ہیں۔ جب مسلمان اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کرتا ہے تو اس کا مال پاک ہو جاتا ہے۔ جس طرح سے آپ کے کپڑے گندے ہیں اور کسی نے آپ کے کپڑے کو دھو دیا ہے تو آپ کا کپڑا بالکل پاک اور صاف ہو جاتا ہے۔ اسی طریقہ سے اگر کوئی بندہ اپنے مال میں سے زکوٰۃ نکالتا ہے تو اس کا مال پاک وصاف ہو جاتا ہے کہ جو شخص صاحب نصاف ہو یعنی جس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی اور ساڑھے 87 گرام سونا موجود ہو تو اس پر زکوٰۃ فرض ہے۔ اس قیمت کے برابر پورا ایک سال گزر جانے کے بعد ڈھائی فیصد زکوٰۃ کا ادا کرنا واجب ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

اجتماعی زکوۃ کے تمام علمبر دار متحد ہو کر کام کریں: واصف حسن واعظی - Zakat systems

انہوں نے کہا کہ اللہ نے فرمایا کہ جو لوگ اپنے مال و دولت کو سونے چاندی کو جمع کرتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ہیں۔ آپ ان کو دردناک عذاب دیں گے۔ اللہ نے فرمایا: ان مالوں کو آگ میں دبایا جاتا اور ان کے ذریعے سے ان کی بگلوں کو ان کی پیشانی کو اور ان کے چہرہ کو داغا جائے گا۔ تو زکوٰۃ کی بڑی اہمیت ہے۔ ہر مالدار مسلمان کو زکوٰۃ ادا کرنا چاہیے۔ جس طریقے سے نماز، روزہ اور حج فرض ہے۔ اسی طریقہ سے مالدار پر زکوٰۃ بھی فرض ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زکوٰۃ دینے والوں کو ادائیگیٔ زکوٰۃ سے قبل اچھی طرح تحقیق کر لینی چاہیے کہ کیا یہ شخص واقعی زکوٰۃ کا مستحق ہے یا نہیں؟ یا یہ ارادہ اپنا خارجی وجود رکھتا ہے؟ اس لیے جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں انہیں ہی زکوٰۃ دینا چاہیے۔

جب مسلمان اپنے مال کی زکٰوۃ ادا کرتا ہے تو اس کا مال پاک ہو جاتا ہے: مفتی رضوان القاسمی

احمدآباد: جب مسلمان اپنے مال کی زکٰوۃ ادا کرتا ہے تو اس کا مال پاک ہو جاتا ہے۔ اس تعلق سے مفتی رضوان القاسمی نے کہا کہ اسلام کے پانچ بنیادی فرائضوں میں سے ایک فرض زکوٰۃ ہے۔ زکوٰۃ کے معنی پاکی کے ہوتے ہیں۔ جب مسلمان اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کرتا ہے تو اس کا مال پاک ہو جاتا ہے۔ جس طرح سے آپ کے کپڑے گندے ہیں اور کسی نے آپ کے کپڑے کو دھو دیا ہے تو آپ کا کپڑا بالکل پاک اور صاف ہو جاتا ہے۔ اسی طریقہ سے اگر کوئی بندہ اپنے مال میں سے زکوٰۃ نکالتا ہے تو اس کا مال پاک وصاف ہو جاتا ہے کہ جو شخص صاحب نصاف ہو یعنی جس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی اور ساڑھے 87 گرام سونا موجود ہو تو اس پر زکوٰۃ فرض ہے۔ اس قیمت کے برابر پورا ایک سال گزر جانے کے بعد ڈھائی فیصد زکوٰۃ کا ادا کرنا واجب ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

اجتماعی زکوۃ کے تمام علمبر دار متحد ہو کر کام کریں: واصف حسن واعظی - Zakat systems

انہوں نے کہا کہ اللہ نے فرمایا کہ جو لوگ اپنے مال و دولت کو سونے چاندی کو جمع کرتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ہیں۔ آپ ان کو دردناک عذاب دیں گے۔ اللہ نے فرمایا: ان مالوں کو آگ میں دبایا جاتا اور ان کے ذریعے سے ان کی بگلوں کو ان کی پیشانی کو اور ان کے چہرہ کو داغا جائے گا۔ تو زکوٰۃ کی بڑی اہمیت ہے۔ ہر مالدار مسلمان کو زکوٰۃ ادا کرنا چاہیے۔ جس طریقے سے نماز، روزہ اور حج فرض ہے۔ اسی طریقہ سے مالدار پر زکوٰۃ بھی فرض ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زکوٰۃ دینے والوں کو ادائیگیٔ زکوٰۃ سے قبل اچھی طرح تحقیق کر لینی چاہیے کہ کیا یہ شخص واقعی زکوٰۃ کا مستحق ہے یا نہیں؟ یا یہ ارادہ اپنا خارجی وجود رکھتا ہے؟ اس لیے جو زکوٰۃ کے مستحق ہیں انہیں ہی زکوٰۃ دینا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.