کولکاتا: لوک سبھا انتخابات سے عین قبل سندیش کھالی میں خواتین کے ایک گروپ کے احتجاج نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ اس پورے واقعے کے دوران مقامی ممبر پارلیمان نصرت جہاں غیر حاضر تھیں۔ اسی دوران ترنمول کانگریس نے بشیر ہاٹ سے ان کا ٹکٹ کاٹ دیا اور حاجی نورالاسلام کو امیدوار بنایا ہے جو اسی علاقے کے رہنے والے ہیں اور مغربی بنگال ترنمول کانگریس کے اقلیتی سیل کے چیئرمین ہیں۔
تاہم بی جے پی نے یہاں سے احتجاج میں شامل رہیں ریکھا پاترا کوامیدوار بنایا ہے۔ آج ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے ظلم نہیں کیا بلکہ ہم ظالموں پر کارروائی کرتے ہیں۔ گجرات میں خواتین کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ یوپی میں عصمت دری کی شکار خواتین کے ساتھ کیا ہوا۔ گذشتہ روز جمعرات کو وزیر اعظم مودی نے ممتا بنرجی بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے، اس کے جواب میں ممتا بنرجی نے کہا کہ میں انہیں وائٹ پیپر شائع کرنے کا چیلنج دیتی ہوں۔ یوپی میں کرپشن ہوئی ہے۔ اگر اس کے پاس طاقت ہے تو وہ رپورٹ شائع کرے۔ اگر کوئی علاقے میں بدتمیزی کرتا ہے تو ہم اسے گرفتار کر لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس انتخابی منشور جاری، خواتین ریزرویشن، ذاتوں کی مردم شماری سمیت کئی دعوے شامل - Congress Releases Manifesto
ممتا بنرجی نے کہاکہ پہلے اپنے امیدوار کی پشت پر لگی مہر کو دیکھیں۔ پھر ہمیں کرپٹ کہیں۔ اگر آپ کو الیکشن جیتنے کا اتنا ہی یقین ہے۔ پھر سب کو ووٹ دینے دیں۔پریس کو کام کرنے دیں ، جمہوریت کا گلا نہ گھونٹیں ۔نیرو مودی ، للت مودی یہ سب تمہارے غدار ہیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ عدلیہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کےایک جج نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرکے عدالت کو رسوا کیا ہے ۔ہم نے ان کے خلاف اسٹوڈنٹ لیڈر دیبانشو کو نامزد کیا ہے
یواین آئی