ممبئی: بلیا کے رکن پارلیمنٹ سناتن پانڈے نے کہا کہ بلیا کے بنا ہندستان کی تاریخ ادھوری ہے۔ بلیا کا ذکر ہوگا تو منگل پانڈے کا ذکر ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہاں یعنی مہاراشٹر میں خاصی آبادی ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اتر پردیش کے جو لوگ ممبئی میں مقیم ہیں۔ اُن سے ہم جڑے رہیں۔ کیونکہ اکھلیش یادو کو چاہنے والے لوگ یہاں بھی بہت ہیں۔ اس لیے ہم اُنہیں بیدار کریں گے۔ کانوڑ یاترا کو لےکر حکومت نے دوکان مالکان کے نام ظاہر کرنے کی ہدایت دی ہے۔ لیکن اب پورا ملک جاگ چکا ہے۔ اب عوام نے بھی انہیں پسند نہیں کیا۔ عوام نے جمہوری حقوق کا استعمال کرتے ہوئے ٹھوس جواب دیا۔ یہ اسی طرح کی کوشش کرتے رہیں گے۔ لیکن کامیاب نہیں ہوں گے۔ یہاں ذات اور مذہب کے بنیاد پر کسی کو الگ نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:
حمیر پور کے رکن پارلیمنٹ اجے سنگھ لودھی نے کہا کہ ہم مہاراشٹر میں کوشش نہیں کر رہے بلکہ ہمیں پورا اعتماد ہے۔ کیونکہ سماجوادی پارٹی کے جو لوگ ہیں وہ کٹر ہیں۔ اتر پردیش کی عوام اور ملک کی عوام بی جے پی کی پالیسی تو سمجھ چکی ہے۔ اس لیے اُنہیں پسند نہیں کیا جاسکتا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم یہاں انڈیا اتحاد کے ساتھ پورے بھائی چارے کے ساتھ نبھائیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ کانوڑ یاترا میں حکومت کا جو نام لکھنے کا رویہ ہے۔ وہ بانٹنے والا رویہ ہے۔ وہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔ میں محرم کو بھی مانتا ہوں اور میرے حلقے کے لوگ ہندوؤں کے تیوہار میں شامل ہوتے ہیں۔ تو یہاں بی جے پی کی پالیسی کہاں کام کرے گی۔