مرادآباد: گزشتہ دنوں مرادآباد پولیس نے ماحول بگاڑنے کے الزام میں وشو ہندو پریشد کے کارکنان کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا، جس کے خلاف آج وشو ہندو پریشد بجرنگ دل نے مرادآباد کے امبیڈکر پارک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان موجود رہے۔ غور طلب ہو کہ مرادآباد میں بجرنگ دل کے تین کارکنوں کو گائے ذبح کرنے کے الزام میں جیل بھیجے جانے کے بعد ہندو تنظیمیں برہم ہوگئی ہیں۔ مرادآباد میں بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے سینکڑوں کارکنوں نے سول لائن کے امبیڈکر پارک میں پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔ صبح 11 بجے سے تھانہ میں مظاہرین نعرے کر رہے اور الزام لگا رہے ہیں کہ بجرنگ دل کے 3 کارکنوں کو چھجلیٹ پولیس اسٹیشن نے جھوٹے مقدمے میں جیل بھیج دیا ہے۔ انہیں فوری رہا کیا جائے اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وشو ہندو پریشد کے سینکڑوں کارکنان ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم دینے جارہے تھے، جن کو پولیس نے امبیڈکر پارک کے باہر سڑک پر روک دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ میمورنڈم یہیں دیا جائے لیکن مشتعل مظاہرین پولیس سے بحث کرتے ہوئے سڑک پر بیٹھ گئے اور پولیس محکمے کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ حالانکہ پولیس نے مظاہرین کو منانے کی بھرپور کوشش کی لیکن مظاہرین نے پولیس کی ایک نہ سنی اور اپنی شرطوں پر ہی میمورنڈم پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد میں چار ماہ کا مغوی بچہ بازیاب، دو ملزمین گرفتار
وشو ہندو پریشد کی سینٹرل کمیٹی کے ممبر راج کمل نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آج یہ مظاہرہ وشو ہندو پریشد کے ان کارکنان کی رہائی کے لیے کیا گیا ہے، جن کو پولیس نے جھوٹے الزام لگا کر گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ایک میمورنڈم ڈی ایم کے نام دیا جا رہا ہے جس میں مانگ کی گئی ہے کہ گرفتار لوگوں کی رہائی کی جائے اور اس میں ملوث پولیس افسران پر بھی کاروائی کی جائے۔