ETV Bharat / state

یوپی روڈ ویز کا نیا ایپ، ٹرینوں کی طرح بسوں کی بھی گھر بیٹھے ملے گی لوکیشن - UP Roadways New App

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 4, 2024, 2:23 PM IST

اب ایپ کے ذریعے مسافر ٹرینوں کی طرح گھر بیٹھے بسوں کی لوکیشن حاصل کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ اگر بس درمیان میں خراب ہو جاتی ہے تو ڈرائیور اس ایپ پر اپنی شکایت درج کرا سکیں گے۔ اس کی فوری نگرانی کی جائے گی، ساتھ ساتھ ڈرائیور کنڈکٹر کو اس ایپ کے ذریعے ڈیوٹی بھی ملے گی۔

UP Roadways New App
یوپی روڈ ویز کا نیا ایپ (Etv Bharat)

لکھنؤ: اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے پاس اب تین کے بجائے صرف ایک ایپ ہوگی۔ تینوں ایپس کو مربوط کیا جا رہا ہے۔ ان کو مربوط کرکے ایک نیا آسان ایپ تیار کیا جارہا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے مسافر ٹرینوں کی طرح گھر بیٹھے بسوں کی لوکیشن حاصل کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ اگر بس درمیان میں خراب ہو جاتی ہے تو ڈرائیور اس ایپ پر اپنی شکایت درج کرا سکے گا، جس کی فوری نگرانی کی جائے گی۔

اس کے علاوہ اب تک ڈرائیور کی ڈیوٹی آف لائن ہوتی تھی اور کنٹریکٹ ملازمین(سنودا کرمی) کو ڈیوٹی نہ دینے کی شکایت تھی۔ صرف من پسند ڈرائیور اور کنڈکٹر کو ڈیوٹی ملتی تھی۔ اب ڈرائیور کنڈکٹر اس ایپ کے ذریعے اپنی ڈیوٹی حاصل کرے گا۔ ڈیوٹی ایلوکیشن سافٹ ویئر کے بجائے اب سوگم ایپ سے کام ہو گا۔

ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ 15 اگست کو اس آسان ایپ کا افتتاح کریں گے۔ مانیٹرنگ کے لیے ٹرانسپورٹ کارپوریشن ہیڈ کوارٹر میں ایک بڑا کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔

اگر مسافروں کو ٹرین پکڑنی ہے یا ان میں سے کوئی ٹرین میں سفر کر رہا ہے تو وہ گھر بیٹھے ہی اس کی لوکیشن حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم اپنے موبائل پر ٹرین کا اسٹیٹس چیک کرنے کے بعد ہی اسٹیشن کی طرف روانہ ہوتے ہیں لیکن بسوں میں ایسا نہیں تھا۔ بس میں سفر کرنے کے لیے انہیں بس کا لوکیشن اور ٹائم ٹیبل معلوم نہیں ہوتا تھا لیکن اب ٹرین کی طرح مسافر گھر بیٹھے بس کی لوکیشن حاصل کر سکیں گے اور ٹائمنگ بھی چیک کر سکیں گے۔

غور طلب ہے کہ اس کے لیے اپنے موبائل پر "سگم" ایپ انسٹال کرنا ہوگا۔ اس ایپ پر وہ چیک کر سکیں گے کہ بس اس وقت کس مقام پر ہے اور بس کو منزل تک پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا۔ مسافروں کو یہ سہولت ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی ’سگم‘ ایپ پر ملے گی، اس ایپ کو جلد لانچ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

  • بس کے خراب ہونے کی صورت میں ڈرائیور شکایت کر سکیں گے:

روڈ ویز کی بہت سی پرانی بسیں سڑک پر چلتے ہوئے اکثر خراب ہو جاتی ہیں۔ جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈرائیورز ذمہ داروں سے رابطہ کرتے ہیں لیکن کئی بار ان کی کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔ ورکشاپس میں بھی بسوں کی دیکھ بھال ٹھیک نہ ہونے پر ڈرائیور بعض اوقات بس کو روٹ پر لے جانے سے انکار کر دیتے ہیں لیکن انہیں زبردستی بھیج دیا جاتا ہے۔

ورکشاپ میں بس کی خرابیوں کی شکایت کے لیے ایک رجسٹر موجود ہے لیکن اس پر زیادہ عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔ اس کی وجہ سے ڈرائیور کی پریشانی برقرار ہے، لیکن اب ڈرائیور کا مسئلہ سگم ایپ پر فوری طور پر حل ہو جائے گا، کیونکہ اب اگر بس میں کسی قسم کی خرابی ہے تو ڈرائیور سگم ایپ پر اپنی شکایت درج کرا سکے گا۔ اس کی نگرانی نچلی سطح سے اعلیٰ سطح تک ہوگی۔ ایسی صورت حال میں ذمہ داروں پر دباؤ ہوگا کہ وہ شکایت کو درست طریقے سے حل کریں۔ ڈرائیورز کو اپنے موبائل پر ایپ انسٹال کرنے کی سہولت بھی ملے گی۔

  • ڈرائیور کنڈکٹر کی ڈیوٹی صرف سگم ایپ کے ذریعے لگائی جائے گی:

ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ اب ڈرائیور کنڈکٹر کی ڈیوٹی صرف سگم ایپ کے ذریعے لگائی جائے گی۔ اب تک کئی بسوں میں ڈیوٹی الاٹمنٹ سافٹ ویئر کے ذریعے لگائی جاتی ہے اور کئی ڈپووں میں مینوول ڈیوٹی لگائی جاتی ہے۔ کئی بار کنٹریکٹ ڈرائیور شکایت کرتے ہیں کہ انہیں یا تو پیسے کے لین دین کے ذریعے یا ان کے پسندیدہ کنڈکٹر کو زیادہ ڈیوٹی دی جاتی ہے۔

  • یو پی ایس آر ٹی سی کی ساڑھے 11 ہزار بسیں:

اگر ہم اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے بسوں کی بات کریں تو ان بسوں میں کل ساڑھے گیارہ ہزار بسیں شامل ہیں۔ ان میں عام بسوں سے لے کر اے سی جنرتھ اور گلابی بسیں شامل ہیں۔ جو مسافروں کو اپنے سفر میں کافی سہولت فراہم کرتا ہے۔

  • 16 لاکھ مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں:

ہر روز تقریباً 16 لاکھ مسافر اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں کے ذریعے ریاست بھر میں سفر کرتے ہیں۔ مسافروں کو نہ صرف بین ضلعی اور بین ریاستی بس خدمات ملتی ہیں، بلکہ روڈ ویز کی بسیں سات ریاستوں میں مسافروں کو ریاست سے باہر لے جاتی ہیں۔ اب مسافروں کی تعداد میں اور بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ روڈ ویز حکام کا اندازہ ہے کہ نئی ​​بسیں شامل ہونے کے بعد یہ تعداد 18 لاکھ کے قریب پہنچ جائے گی۔

  • یو پی ایس آر ٹی سی میں 32 ہزار کنٹراکٹ ورکرس:

اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بات کریں تو اس وقت کل 32000 کنٹراکٹ ڈرائیور آپریٹر تعینات ہیں۔ ان میں سے 14,500 کنٹریکٹ ڈرائیور اور 17,500 کنٹریکٹ کنڈکٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ روڈ ویز کی بسیں ان 32000 ڈرائیوروں اور آپریٹرز کی مدد سے چلتی ہیں۔ تاہم انہیں سب سے زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ریگولر ڈرائیور کنڈکٹرز کی تنخواہ کافی زیادہ ہے جبکہ کنٹریکٹ ڈرائیور کنڈکٹرز کو کلومیٹر کی بنیاد پر تنخواہ ملتی ہے۔

  • حکام کیا کہتے ہیں:

فی الحال ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں تین ایپس چل رہی ہیں۔ تینوں کو سگم ایپ میں ضم کیا جائے گا۔ فی الحال این ای سی کمپنی لوکیشن ٹریکنگ ڈیوائس کے طور پر کام کرتی ہے۔ ٹکٹنگ کا کام اورین پرو کمپنی کرتی ہے اور فی الحال ڈیوٹی ایلوکیشن سافٹ ویئر کے ذریعے ڈیوٹی کا انتظام کیا جاتا ہے۔ اب سگم ایپ میں تین مختلف حصے ہوں گے۔ اس آسان ایپ میں مسافر گھر بیٹھے بسوں کی لوکیشن حاصل کر سکیں گے۔ ڈرائیور بس کی خرابیوں کی شکایت کر سکیں گے اور عملے کا انتظام بھی اس سگم ایپ پر کیا جائے گا۔ ڈرائیور اور کنڈیکٹر بھی اپنی شکایات درج کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

پنجاب روڈ ویز کے ریٹائرڈ ملازم نے سرکاری بس گھر کی چھت پر کھڑی کر دی

بس میں مفت سواری کیلئے ایک شخص نے برقع پہن لیا، ویڈیو وائرل

لکھنؤ: اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے پاس اب تین کے بجائے صرف ایک ایپ ہوگی۔ تینوں ایپس کو مربوط کیا جا رہا ہے۔ ان کو مربوط کرکے ایک نیا آسان ایپ تیار کیا جارہا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے مسافر ٹرینوں کی طرح گھر بیٹھے بسوں کی لوکیشن حاصل کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ اگر بس درمیان میں خراب ہو جاتی ہے تو ڈرائیور اس ایپ پر اپنی شکایت درج کرا سکے گا، جس کی فوری نگرانی کی جائے گی۔

اس کے علاوہ اب تک ڈرائیور کی ڈیوٹی آف لائن ہوتی تھی اور کنٹریکٹ ملازمین(سنودا کرمی) کو ڈیوٹی نہ دینے کی شکایت تھی۔ صرف من پسند ڈرائیور اور کنڈکٹر کو ڈیوٹی ملتی تھی۔ اب ڈرائیور کنڈکٹر اس ایپ کے ذریعے اپنی ڈیوٹی حاصل کرے گا۔ ڈیوٹی ایلوکیشن سافٹ ویئر کے بجائے اب سوگم ایپ سے کام ہو گا۔

ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ 15 اگست کو اس آسان ایپ کا افتتاح کریں گے۔ مانیٹرنگ کے لیے ٹرانسپورٹ کارپوریشن ہیڈ کوارٹر میں ایک بڑا کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر قائم کیا گیا ہے۔

اگر مسافروں کو ٹرین پکڑنی ہے یا ان میں سے کوئی ٹرین میں سفر کر رہا ہے تو وہ گھر بیٹھے ہی اس کی لوکیشن حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم اپنے موبائل پر ٹرین کا اسٹیٹس چیک کرنے کے بعد ہی اسٹیشن کی طرف روانہ ہوتے ہیں لیکن بسوں میں ایسا نہیں تھا۔ بس میں سفر کرنے کے لیے انہیں بس کا لوکیشن اور ٹائم ٹیبل معلوم نہیں ہوتا تھا لیکن اب ٹرین کی طرح مسافر گھر بیٹھے بس کی لوکیشن حاصل کر سکیں گے اور ٹائمنگ بھی چیک کر سکیں گے۔

غور طلب ہے کہ اس کے لیے اپنے موبائل پر "سگم" ایپ انسٹال کرنا ہوگا۔ اس ایپ پر وہ چیک کر سکیں گے کہ بس اس وقت کس مقام پر ہے اور بس کو منزل تک پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا۔ مسافروں کو یہ سہولت ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی ’سگم‘ ایپ پر ملے گی، اس ایپ کو جلد لانچ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

  • بس کے خراب ہونے کی صورت میں ڈرائیور شکایت کر سکیں گے:

روڈ ویز کی بہت سی پرانی بسیں سڑک پر چلتے ہوئے اکثر خراب ہو جاتی ہیں۔ جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈرائیورز ذمہ داروں سے رابطہ کرتے ہیں لیکن کئی بار ان کی کوئی سنوائی نہیں ہوتی۔ ورکشاپس میں بھی بسوں کی دیکھ بھال ٹھیک نہ ہونے پر ڈرائیور بعض اوقات بس کو روٹ پر لے جانے سے انکار کر دیتے ہیں لیکن انہیں زبردستی بھیج دیا جاتا ہے۔

ورکشاپ میں بس کی خرابیوں کی شکایت کے لیے ایک رجسٹر موجود ہے لیکن اس پر زیادہ عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔ اس کی وجہ سے ڈرائیور کی پریشانی برقرار ہے، لیکن اب ڈرائیور کا مسئلہ سگم ایپ پر فوری طور پر حل ہو جائے گا، کیونکہ اب اگر بس میں کسی قسم کی خرابی ہے تو ڈرائیور سگم ایپ پر اپنی شکایت درج کرا سکے گا۔ اس کی نگرانی نچلی سطح سے اعلیٰ سطح تک ہوگی۔ ایسی صورت حال میں ذمہ داروں پر دباؤ ہوگا کہ وہ شکایت کو درست طریقے سے حل کریں۔ ڈرائیورز کو اپنے موبائل پر ایپ انسٹال کرنے کی سہولت بھی ملے گی۔

  • ڈرائیور کنڈکٹر کی ڈیوٹی صرف سگم ایپ کے ذریعے لگائی جائے گی:

ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے حکام کا کہنا ہے کہ اب ڈرائیور کنڈکٹر کی ڈیوٹی صرف سگم ایپ کے ذریعے لگائی جائے گی۔ اب تک کئی بسوں میں ڈیوٹی الاٹمنٹ سافٹ ویئر کے ذریعے لگائی جاتی ہے اور کئی ڈپووں میں مینوول ڈیوٹی لگائی جاتی ہے۔ کئی بار کنٹریکٹ ڈرائیور شکایت کرتے ہیں کہ انہیں یا تو پیسے کے لین دین کے ذریعے یا ان کے پسندیدہ کنڈکٹر کو زیادہ ڈیوٹی دی جاتی ہے۔

  • یو پی ایس آر ٹی سی کی ساڑھے 11 ہزار بسیں:

اگر ہم اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے بسوں کی بات کریں تو ان بسوں میں کل ساڑھے گیارہ ہزار بسیں شامل ہیں۔ ان میں عام بسوں سے لے کر اے سی جنرتھ اور گلابی بسیں شامل ہیں۔ جو مسافروں کو اپنے سفر میں کافی سہولت فراہم کرتا ہے۔

  • 16 لاکھ مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں:

ہر روز تقریباً 16 لاکھ مسافر اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں کے ذریعے ریاست بھر میں سفر کرتے ہیں۔ مسافروں کو نہ صرف بین ضلعی اور بین ریاستی بس خدمات ملتی ہیں، بلکہ روڈ ویز کی بسیں سات ریاستوں میں مسافروں کو ریاست سے باہر لے جاتی ہیں۔ اب مسافروں کی تعداد میں اور بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ روڈ ویز حکام کا اندازہ ہے کہ نئی ​​بسیں شامل ہونے کے بعد یہ تعداد 18 لاکھ کے قریب پہنچ جائے گی۔

  • یو پی ایس آر ٹی سی میں 32 ہزار کنٹراکٹ ورکرس:

اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بات کریں تو اس وقت کل 32000 کنٹراکٹ ڈرائیور آپریٹر تعینات ہیں۔ ان میں سے 14,500 کنٹریکٹ ڈرائیور اور 17,500 کنٹریکٹ کنڈکٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ روڈ ویز کی بسیں ان 32000 ڈرائیوروں اور آپریٹرز کی مدد سے چلتی ہیں۔ تاہم انہیں سب سے زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ریگولر ڈرائیور کنڈکٹرز کی تنخواہ کافی زیادہ ہے جبکہ کنٹریکٹ ڈرائیور کنڈکٹرز کو کلومیٹر کی بنیاد پر تنخواہ ملتی ہے۔

  • حکام کیا کہتے ہیں:

فی الحال ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں تین ایپس چل رہی ہیں۔ تینوں کو سگم ایپ میں ضم کیا جائے گا۔ فی الحال این ای سی کمپنی لوکیشن ٹریکنگ ڈیوائس کے طور پر کام کرتی ہے۔ ٹکٹنگ کا کام اورین پرو کمپنی کرتی ہے اور فی الحال ڈیوٹی ایلوکیشن سافٹ ویئر کے ذریعے ڈیوٹی کا انتظام کیا جاتا ہے۔ اب سگم ایپ میں تین مختلف حصے ہوں گے۔ اس آسان ایپ میں مسافر گھر بیٹھے بسوں کی لوکیشن حاصل کر سکیں گے۔ ڈرائیور بس کی خرابیوں کی شکایت کر سکیں گے اور عملے کا انتظام بھی اس سگم ایپ پر کیا جائے گا۔ ڈرائیور اور کنڈیکٹر بھی اپنی شکایات درج کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

پنجاب روڈ ویز کے ریٹائرڈ ملازم نے سرکاری بس گھر کی چھت پر کھڑی کر دی

بس میں مفت سواری کیلئے ایک شخص نے برقع پہن لیا، ویڈیو وائرل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.