میرٹھ: یوپی مدرسہ بورڈ پر ہائی کورٹ کے فیصلے پر اسٹے لگانے کے لیے مختلف مدارس کے منتظمین نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا۔ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ کے متعلق سماعت کے دوران الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگاتے ہوئے مدرسہ بورڈ کو پہلے کی طرح ہی چلائے جانے کی بات کہی۔
غور طلب ہو کہ ریاست اترپردیش میں یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ سے منسلک قریب ہزاروں مدارس کے لاکھوں طلبہ و اساتذہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے مایوس تھے، کیونکہ جس طرح سے الہ آباد ہائی کورٹ نے مدرسہ بورڈ کو غیر آئینی بتاتے ہوئے اس کو ختم کرنے کی بات کہی تھی۔ اس پر مدرسہ بورڈ اور تمام مدرسہ منتظمین نے سپریم کورٹ کے حکم پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اسی کا نتیجہ ہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر فوری طور پر روک لگاتے ہوئے یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ کو پہلے ہی کی طرح چلائے جانے کی بات کہی، جس سے مدرسہ منتظمین اور طلبہ نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
میرٹھ میں بھی مدرسہ بورڈ کے سابق چیئرمین قاضی زین الساجیدین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عدالت اعظمی پر عوام کا یقین اور زیادہ مضبوط ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:
- یوپی مدرسہ بورڈ معاملہ: ہائی کورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ کی عبوری روک، ریاستی حکومت کو نوٹس
- مدرسہ بورڈ ختم ہونے کے بعد کیا نجی طور پر بھی مدرسہ نہیں چلا سکتے ہیں؟
وہیں درس تدریس کی خدمات انجام دینے والے مدرسہ ٹیچرس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا رمضان المبارک میں آیا فیصلہ مدارس کو زندہ رکھنے والا فیصلہ ہے۔ ہم اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں، ساتھ ہی مدارس میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نئی تجاویز پر بھی کام کریں گے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے لاکھوں مدارس کے طلبہ کو نئی زندگی بخشی ہے۔
واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں یوپی مدرسہ تعلیمی بورڈ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا تھا، جس پر مدرسہ بورڈ کے ذمہ داران اور مدرسہ منتظمین نے عدالت عظمیٰ کا رخ کرنے کی بات کہی تھی۔