نئی دہلی/غازی آباد: غازی آباد پولیس نے دھولانہ سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ سات ستمبر 2022 کو اسلم چوہدری نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 'فرضی معاہدے' کے ذریعے کروڑوں روپے مالیت کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ یہ زمین غازی آباد کے رہائشی عادل رضا کی تھی۔ عادل رضا کا الزام ہے کہ اسلم چوہدری نے زمین چھوڑنے کے بدلے میں ان سے دو کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ تین ستمبر 2023 کو غازی آباد پولیس کمشنر نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور رپورٹ درج کروائی۔
تفتیش کے دوران پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور گواہوں کی بنیاد پر شواہد ملے، جس کے بعد پولیس نے چارج شیٹ داخل کی۔ اسی بنیاد پر غازی آباد کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے اسلم چودھری اور ان کے ساتھیوں زبیر ٹاٹا اور جنید ٹاٹا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق اسلم چوہدری پر 12 بیگھہ اراضی کا 'فرضی معاہدہ' کرکے مقدمہ درج کرانے کا الزام ہے۔ سابق ایم ایل اے نے اپنے بیٹے سمیت تین دیگر لوگوں کے ساتھ سات جولائی 2022 کو پلاٹ پر پہنچ کر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اطلاع ملنے پر زمین کے مالک عادل راجہ بھی اہل خانہ کے ہمراہ موقعے پر پہنچ گئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ پولیس کے پہنچنے سے قبل اسلم چوہدری ساتھیوں سمیت موقعے سے فرار ہو گئے۔ غازی آباد پولیس کمشنر نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ درج کرائی۔ اسلم چوہدری پر زمین پر قبضہ کرنے، دھمکیاں دینے اور بھتہ مانگنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقتول سابق ایم پی عتیق احمد کے بہنوئی بھتہ وصولی کے الزام میں گرفتار