ETV Bharat / state

بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری بھتہ وصولی کے کیس میں گرفتار - Aslam Chaudhary Arrested

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 26, 2024, 8:54 AM IST

اترپردیش کی غازی آباد پولیس نے بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ 'سات ستمبر 2022 کو انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کروڑوں کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی اور زمین چھوڑنے کے بدلے میں دو کروڑ کا مطالبہ کیا۔'

بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری گرفتار
بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری گرفتار (ETV Bharat)

نئی دہلی/غازی آباد: غازی آباد پولیس نے دھولانہ سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ سات ستمبر 2022 کو اسلم چوہدری نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 'فرضی معاہدے' کے ذریعے کروڑوں روپے مالیت کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ یہ زمین غازی آباد کے رہائشی عادل رضا کی تھی۔ عادل رضا کا الزام ہے کہ اسلم چوہدری نے زمین چھوڑنے کے بدلے میں ان سے دو کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ تین ستمبر 2023 کو غازی آباد پولیس کمشنر نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور رپورٹ درج کروائی۔

تفتیش کے دوران پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور گواہوں کی بنیاد پر شواہد ملے، جس کے بعد پولیس نے چارج شیٹ داخل کی۔ اسی بنیاد پر غازی آباد کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے اسلم چودھری اور ان کے ساتھیوں زبیر ٹاٹا اور جنید ٹاٹا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اسلم چوہدری پر 12 بیگھہ اراضی کا 'فرضی معاہدہ' کرکے مقدمہ درج کرانے کا الزام ہے۔ سابق ایم ایل اے نے اپنے بیٹے سمیت تین دیگر لوگوں کے ساتھ سات جولائی 2022 کو پلاٹ پر پہنچ کر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اطلاع ملنے پر زمین کے مالک عادل راجہ بھی اہل خانہ کے ہمراہ موقعے پر پہنچ گئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ پولیس کے پہنچنے سے قبل اسلم چوہدری ساتھیوں سمیت موقعے سے فرار ہو گئے۔ غازی آباد پولیس کمشنر نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ درج کرائی۔ اسلم چوہدری پر زمین پر قبضہ کرنے، دھمکیاں دینے اور بھتہ مانگنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

نئی دہلی/غازی آباد: غازی آباد پولیس نے دھولانہ سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے سابق ایم ایل اے اسلم چودھری کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ سات ستمبر 2022 کو اسلم چوہدری نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 'فرضی معاہدے' کے ذریعے کروڑوں روپے مالیت کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ یہ زمین غازی آباد کے رہائشی عادل رضا کی تھی۔ عادل رضا کا الزام ہے کہ اسلم چوہدری نے زمین چھوڑنے کے بدلے میں ان سے دو کروڑ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ تین ستمبر 2023 کو غازی آباد پولیس کمشنر نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور رپورٹ درج کروائی۔

تفتیش کے دوران پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور گواہوں کی بنیاد پر شواہد ملے، جس کے بعد پولیس نے چارج شیٹ داخل کی۔ اسی بنیاد پر غازی آباد کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے اسلم چودھری اور ان کے ساتھیوں زبیر ٹاٹا اور جنید ٹاٹا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اسلم چوہدری پر 12 بیگھہ اراضی کا 'فرضی معاہدہ' کرکے مقدمہ درج کرانے کا الزام ہے۔ سابق ایم ایل اے نے اپنے بیٹے سمیت تین دیگر لوگوں کے ساتھ سات جولائی 2022 کو پلاٹ پر پہنچ کر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اطلاع ملنے پر زمین کے مالک عادل راجہ بھی اہل خانہ کے ہمراہ موقعے پر پہنچ گئے اور احتجاج شروع کر دیا۔ پولیس کے پہنچنے سے قبل اسلم چوہدری ساتھیوں سمیت موقعے سے فرار ہو گئے۔ غازی آباد پولیس کمشنر نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ درج کرائی۔ اسلم چوہدری پر زمین پر قبضہ کرنے، دھمکیاں دینے اور بھتہ مانگنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقتول سابق ایم پی عتیق احمد کے بہنوئی بھتہ وصولی کے الزام میں گرفتار


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.