ETV Bharat / state

یکساں سول کوڈ بل آج اتراکھنڈ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا - reactions on uniform civil code

Uniform Civil Code bill in Uttarakhand Assembly ریاست اتراکھنڈ کی اسمبلی میں آج یکساں سول کوڈ بل پیش کیا گیا۔ اس دوران اسمبلی میں بی جے پی اراکین اسمبلی کی جانب سے جے شری رام کے نعرے لگائے گئے۔

UCC Is Not Acceptable
UCC Is Not Acceptable
author img

By ANI

Published : Feb 6, 2024, 8:55 AM IST

Updated : Feb 6, 2024, 12:08 PM IST

دہرادون: اتراکھنڈ اسمبلی میں آج دو اہم بل پیش کیے جائیں گے، جس میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) اور ریاستی مظاہرین ہوریزونٹل ریزرویشن بل شامل ہیں۔ یو سی سی کو آج ایوان کے میز پر رکھے جانے کے بعد اس پر بحث کی جائے گی۔ قائد ایوان وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اجلاس کے پہلے دن ہی اس کا اعلان کرتے ہوئے اپوزیشن کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی کے اراکین اسمبلی سے اپیل کی تھی کہ وہ ملک اور ریاست کے مفاد میں اس کی حمایت کریں۔

قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے انتخابی منشور میں اس بل کو لاگو کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے لیے پانچ رکنی ماہرین کی کمیٹی جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی کی صدارت میں تشکیل دی گئی، جس نے تقریباً دو سال تک کھلی میٹنگوں میں عام لوگوں سے خیالات اور تجاویز اکٹھی کیں اور اپنی سفارشات گزشتہ2 فروری کو ریاستی حکومت کے سپردکیاتھا، جسے 4 فروری کو کابینہ کے اجلاس میں ایوان میں رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ یو سی سی کے خلاف احتجاج میں بالخصوص مسلم کمیونٹی کے لیڈران مسلسل میٹنگیں کر رہے ہیں جس کے پیش نظر پوری ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔

مرکزی وزیر برائے قانون و انصاف ارجن رام میگھوال نے پیر کو کہا کہ یکساں سول کوڈ مشاورتی عمل میں ہے اور لا کمیشن آف انڈیا اس کا جائزہ لے رہا ہے۔ مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا کہ "یہ صرف مرکز کا مسئلہ نہیں ہے، آئین بنانے والوں نے اس پر تب بھی بات کی تھی جب آئین بنایا جا رہا تھا، فی الحال یہ معاملہ لاء کمیشن آف انڈیا کے پاس زیر غور ہے اور مشاورت کے عمل میں ہے۔ ریاستیں اسے ٹھیک کر سکتی ہیں یا اسے بہتر کر سکتی ہیں، اور گوا کی حکومت پہلے ہی یکساں سول کوڈ پر کام کر چکی ہے۔ اتراکھنڈ حکومت نے کابینہ میں اس کی منظوری دے دی ہے اور جیسے ہی ہمیں لاء کمیشن کی رپورٹ ملے گی، ہم آپ کو مطلع کریں گے"۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ: یکساں سول کوڈ کے خلاف احتجاج کرنے کی اپیل

مزید پڑھیں: یونیفارم سول کوڈ ہمارے لئے قابل قبول نہیں، مسلم پرسنل لا بورڈ نے لا کمیشن سے ملاقات میں کہا

قبل ازیں ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے یکساں سول کوڈ کا ایک مسودہ وزیر اعلیٰ کے حوالے کیا تھا۔ یکساں سول کوڈ تمام شہریوں کے لیے یکساں شادی، طلاق، زمین، جائیداد اور وراثت کے قوانین کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کرے گا، چاہے ان کا مذہب کوئی بھی ہو۔ یکساں سول کوڈ بل کی منظوری 2022 کے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کی جانب سے ریاست کے عوام سے کیے گئے ایک بڑے وعدے کی تکمیل ہوگی۔ مارچ 2022 میں دھامی حکومت نے یکساں سول کوڈ کے لیے ایک مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

(اے این آئی)

دہرادون: اتراکھنڈ اسمبلی میں آج دو اہم بل پیش کیے جائیں گے، جس میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) اور ریاستی مظاہرین ہوریزونٹل ریزرویشن بل شامل ہیں۔ یو سی سی کو آج ایوان کے میز پر رکھے جانے کے بعد اس پر بحث کی جائے گی۔ قائد ایوان وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اجلاس کے پہلے دن ہی اس کا اعلان کرتے ہوئے اپوزیشن کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی کے اراکین اسمبلی سے اپیل کی تھی کہ وہ ملک اور ریاست کے مفاد میں اس کی حمایت کریں۔

قابل ذکر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے انتخابی منشور میں اس بل کو لاگو کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے لیے پانچ رکنی ماہرین کی کمیٹی جسٹس (ریٹائرڈ) رنجنا پرکاش دیسائی کی صدارت میں تشکیل دی گئی، جس نے تقریباً دو سال تک کھلی میٹنگوں میں عام لوگوں سے خیالات اور تجاویز اکٹھی کیں اور اپنی سفارشات گزشتہ2 فروری کو ریاستی حکومت کے سپردکیاتھا، جسے 4 فروری کو کابینہ کے اجلاس میں ایوان میں رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ یو سی سی کے خلاف احتجاج میں بالخصوص مسلم کمیونٹی کے لیڈران مسلسل میٹنگیں کر رہے ہیں جس کے پیش نظر پوری ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے پولیس کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔

مرکزی وزیر برائے قانون و انصاف ارجن رام میگھوال نے پیر کو کہا کہ یکساں سول کوڈ مشاورتی عمل میں ہے اور لا کمیشن آف انڈیا اس کا جائزہ لے رہا ہے۔ مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا کہ "یہ صرف مرکز کا مسئلہ نہیں ہے، آئین بنانے والوں نے اس پر تب بھی بات کی تھی جب آئین بنایا جا رہا تھا، فی الحال یہ معاملہ لاء کمیشن آف انڈیا کے پاس زیر غور ہے اور مشاورت کے عمل میں ہے۔ ریاستیں اسے ٹھیک کر سکتی ہیں یا اسے بہتر کر سکتی ہیں، اور گوا کی حکومت پہلے ہی یکساں سول کوڈ پر کام کر چکی ہے۔ اتراکھنڈ حکومت نے کابینہ میں اس کی منظوری دے دی ہے اور جیسے ہی ہمیں لاء کمیشن کی رپورٹ ملے گی، ہم آپ کو مطلع کریں گے"۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ: یکساں سول کوڈ کے خلاف احتجاج کرنے کی اپیل

مزید پڑھیں: یونیفارم سول کوڈ ہمارے لئے قابل قبول نہیں، مسلم پرسنل لا بورڈ نے لا کمیشن سے ملاقات میں کہا

قبل ازیں ریٹائرڈ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے یکساں سول کوڈ کا ایک مسودہ وزیر اعلیٰ کے حوالے کیا تھا۔ یکساں سول کوڈ تمام شہریوں کے لیے یکساں شادی، طلاق، زمین، جائیداد اور وراثت کے قوانین کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کرے گا، چاہے ان کا مذہب کوئی بھی ہو۔ یکساں سول کوڈ بل کی منظوری 2022 کے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کی جانب سے ریاست کے عوام سے کیے گئے ایک بڑے وعدے کی تکمیل ہوگی۔ مارچ 2022 میں دھامی حکومت نے یکساں سول کوڈ کے لیے ایک مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

(اے این آئی)

Last Updated : Feb 6, 2024, 12:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.